اسرائیلی فوج کے غزہ شہر پر فضائی حملے شروع
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ: اسرائیلی طیاروں نے غزہ شہر پر فضائی حملے شروع کر دیے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کے حکم کے بعد اسرائیل نے شمالی غزہ کے اسپتال کے قریب حملہ کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو ہدایت دی ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر فوری اور بھرپور فضائی و زمینی حملے کرے۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو غزہ میں فوری اور شدید حملوں کا حکم دیا تھا۔ جس پرعمل کرتے ہوئے جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوجیوں پر حملہ ہوا۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ آج جنوبی غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فوجیوں پر حملہ ہوا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
’اسرائیل طے کرے گا کن غیرملکی افواج کے ساتھ کام کرنا ہے‘
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل اس بات کا تعین کرے گا کہ کون سی غیرملکی طاقتیں ‘ناقابل قبول’ ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ایک خودمختار ریاست کے طور پر اسرائیل اپنی سیکیورٹی پالیسی کا تعین کرے گا اور فیصلہ کرے گا کہ کن غیرملکی افواج کے ساتھ کام کرنا ہے۔
نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس سے پہلے کہا کہ “ہم اپنی سیکیورٹی خود کنٹرول کرتے ہیں، اور ہم نے بین الاقوامی افواج پر واضح کر دیا ہے کہ اسرائیل فیصلہ کرے گا کہ کون سی قوتیں ہمارے لیے ناقابل قبول ہیں اور ہم اسی طرح کام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔”
ان کا کہنا تھا کہ یقیناً، یہ امریکا نے قبول کیا ہے، جیسا کہ اس کے سینئر ترین نمائندوں نے حالیہ دنوں میں اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ اسرائیل اپنی سلامتی کا خود تعین کرتا ہے اور وہ امریکہ پر منحصر نہیں ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کے اندر یہ تشویش پائی جاتی ہے کہ نیتن یاہو غزہ معاہدے سے دستبرداری پر غور کر سکتے ہیں جس سے ایک اور مکمل جنگ کا آغاز ہوسکتا ہے۔
ٹرمپ کے قریبی ساتھی اور امریکی نائب صدرجے ڈی وینس جنگ بندی کو مضبوط بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر اسرائیل پہنچے ہیں۔
دوسری جانب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ پارلیمان کا مقبوضہ مغربی کنارے کے اسرائیل میں انضمام کے حوالے سے اقدام اور آباد کاروں کے تشدد سے غزہ امن معاہدے کو خطرہ ہے۔