data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن :  امریکی محکمہ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ مشرقی بحرالکاہل میں منشیات اسمگلنگ میں ملوث مبینہ کشتیوں کو نشانہ بناتے ہوئے تین فضائی حملے کیے گئے جن میں 14 افراد ہلاک اور ایک شخص زندہ بچ گیا،  یہ کارروائی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایت پر کی گئی۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے بتایا کہ یہ حملے چار کشتیوں پر کیے گئے جو امریکی انٹیلی جنس کے مطابق  منشیات اسمگلنگ میں ملوث دہشت گرد تنظیموں  کے زیرِ استعمال میں  تھیں،  تمام کارروائیاں بین الاقوامی پانیوں میں کی گئیں اور کسی امریکی اہلکار کو نقصان نہیں پہنچا۔

ہیگسیتھ نے بتایا کہ پہلی کشتی میں آٹھ، دوسری میں چار اور تیسری میں تین افراد سوار تھے، جن میں سے 14 ہلاک ہوگئے جبکہ ایک زندہ بچ جانے والے کی تلاش کے لیے امریکی جنوبی کمانڈ نے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع  کردیا ہے،  میکسیکن ریسکیو حکام نے اس آپریشن کی ذمہ داری سنبھال لی۔

امریکی وزیرِ دفاع نے کہا کہ ہم نے دو دہائیوں تک دوسروں کے وطن کا دفاع کیا، اب ہم اپنا دفاع کر رہے ہیں،  امریکا اب منشیات فروشوں کے خلاف اسی شدت سے کارروائی کرے گا جس طرح القاعدہ کے خلاف کی گئی تھی،  یہ نارکو ٹیرورسٹس امریکی شہریوں کی جانیں لے رہے ہیں اور ہم انہیں اسی انداز میں تلاش کر کے ختم کریں گے۔

حکام کے مطابق ان کشتیوں پر منشیات کی بڑی مقدار موجود تھی اور یہ بحیرۂ کیریبین اور وسطی امریکا کے درمیان روایتی اسمگلنگ راستوں سے گزر رہی تھیں، ہلاک شدہ افراد اور ضبط شدہ سامان سے متعلق مزید تفصیلات آئندہ دنوں میں جاری کی جائیں گی۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف

امریکی سیکیورٹی اداروں نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا میں مقیم تقریباً 2 ہزار افغان شہریوں کے مختلف دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط سامنے آئے ہیں، جس کے بعد امریکی سیاسی اور سیکیورٹی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ انکشاف نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر کے ڈائریکٹر جو کینٹ نے کانگریس کی ہوم لینڈ سیکیورٹی کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2021 کے بعد افغانستان سے امریکہ منتقل کیے گئے تقریباً 88 ہزار افغان شہریوں میں سے قریباً 2 ہزار افراد کو سیکیورٹی خدشات کی بنیاد پر نشان زد کیا گیا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق ان افراد کے بارے میں معلومات محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی اور ایف بی آئی کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں، جبکہ معاملے کی مکمل تحقیقات جاری ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بعض کیسز میں ممکنہ عسکری یا شدت پسند گروہوں سے تعلق کے شواہد سامنے آئے ہیں، تاہم ہر کیس کا الگ الگ جائزہ لیا جا رہا ہے۔

امریکی عہدیداروں نے واضح کیا ہے کہ تاحال ان افراد کے خلاف کسی بڑے پیمانے پر گرفتاری یا قانونی کارروائی کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن سیکیورٹی سکریننگ کے نظام پر سوالات ضرور اٹھے ہیں۔ اس انکشاف کے بعد امریکی کانگریس میں افغان مہاجرین کی جانچ پڑتال کے طریقہ کار کو مزید سخت کرنے پر بھی بحث شروع ہو گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق اس معاملے نے امیگریشن پالیسی، قومی سلامتی اور دہشت گردی سے نمٹنے کے اقدامات پر نئی بحث کو جنم دیا ہے، جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ عوام کی سلامتی اولین ترجیح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • شام میں مسلح شخص کا گھات لگاکر امریکی فوجیوں پر حملہ؛ 3 ہلاکتیں اور 3 زخمی
  • فتنہ الخوارج منشیات کی اسمگلنگ سے فنڈنگ حاصل کر رہے ہیں، عدم استحکام پھیلا رہے ہیں: آئی جی ایف سی
  • بلوچستان میں انسداد اسمگلنگ آپریشن؛  منشیات سمیت 70 کروڑ  کی اشیا ضبط
  • امریکا میں مقیم 2 ہزار افغان شہریوں کے دہشتگرد تنظیموں سے ممکنہ روابط کا انکشاف
  • ٹرمپ کا وینزویلین اسمگلروں کیخلاف زمینی کارروائی کا اعلان
  • ٹرمپ کا بڑا اعلان: وینزویلا کے خلاف فوجی کارروائی کا خطرہ بڑھ گیا
  • منشیات اسمگلنگ کا الزام، ٹرمپ کا وینزویلا کیخلاف زمینی کارروائی کا عندیہ
  • میانمر فوج کا راکھائن میں اسپتال پر حملہ‘ 34افراد ہلاک
  • میانمار فوج کا اسپتال پر فضائی حملہ، 30 افراد ہلاک اور 70 سے زائد زخمی ہوگئے
  • زاہدان میں پاسداران انقلاب کے قافلے پر حملہ، 3 اہلکار ہلاک