سکردو ایئرپورٹ کو بین الاقوامی کارگو نیٹ ورک سے منسلک کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ کاروباری سرگرمیوں کو وسعت دینے کے لیے ایئر کارگو سہولیات کی فراہمی کا جامع منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق منصوبے کے تحت سکردو ایئرپورٹ کو کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت بین الاقوامی کارگو نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے سکردو ایئرپورٹ کی استعداد اور صلاحیت سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ کاروباری سرگرمیوں کو وسعت دینے کے لیے ایئر کارگو سہولیات کی فراہمی کا جامع منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق منصوبے کے تحت سکردو ایئرپورٹ کو کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت بین الاقوامی کارگو نیٹ ورک سے منسلک کیا جائے گا۔ اس مقصد کے لیے ایئرپورٹ پر جدید کولڈ اسٹوریج کی تعمیر کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ پروازوں کی منسوخی یا تاخیر کی صورت میں تازہ پھل اور سبزیاں محفوظ رکھی جا سکیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے گلگت بلتستان میں آرگینک سبزیوں، پھلوں، گوشت، خشک میوہ جات اور قیمتی پتھروں (جیم اسٹونز) کی برآمدات میں اضافہ ہو گا، جس سے مقامی کاروبار اور معیشت کو نمایاں فروغ ملنے کی توقع ہے۔ اس حوالے سے سکردو میں آج مختلف سٹیک ہولڈز کے ساتھ سول ایوی ایشن کے حکام کی انتہائی اہم میٹنگ بھی ہوئی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکردو ایئرپورٹ
پڑھیں:
عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے کا کوئی امکان نہیں: جیل ذرائع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی ائی) اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کے حوالے سے زیر گردش خبریں جیل ذرائع نے قیاس آرائی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دی ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جیل حکام کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اس وقت اڈیالہ جیل میں موجود ہیں اور ان کا مکمل خیال رکھا جا رہا ہے، پمز اسپتال کی پانچ رکنی ڈاکٹرز ٹیم نے حال ہی میں ان کا طبی معائنہ کیا، جس میں ان کی صحت کو مکمل طور پر درست قرار دیا گیا اور سکیورٹی کے ساتھ ساتھ کھانے کی مناسب سہولیات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔
ذرائع نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی کی جیل سے کسی اور مقام پر منتقلی کا کوئی امکان زیر غور نہیں ہے اور اس بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب پچھلے دنوں خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وفاقی حکومت عمران خان کو اڈیالہ جیل سے منتقل کرنے پر غور کر رہی ہے۔
وفاقی حکومت کے مطابق ملک میں بعض معاملات ایسے ہیں جہاں صورتحال انتہائی سنجیدہ ہے اور تحریک انصاف کے احتجاجی اقدامات ملک کو عدم استحکام کی جانب لے جا سکتے ہیں۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر اختیار ولی نے بھی اس ضمن میں کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ قیدی کو اڈیالہ سے منتقل کیا جائے اور حکومت اس امکان پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، تاہم جیل ذرائع نے اس قیاس آرائی کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اڈیالہ جیل میں محفوظ ہیں اور ان کی دیکھ بھال کا ہر پہلو یقینی بنایا گیا ہے۔