بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان آٹھویں دہائی کے متعلق یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی جانب سے انصاراللہ یمن کو اسرائیل کے خلاف ایک بڑا خطرہ قرار دینے کے بعد، اس تحریک کے سیاسی دفتر کے رکن حزام الاسد نے نہایت سخت لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کے ہاتھ بچوں اور عورتوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں، وہ جلد ہی ہمارے خطے سے باہر نکال دیے جائیں گے۔ نیتن یاہو کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے انصاراللہ کو اسرائیل کے لیے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک کہا اور وعدہ کیا کہ اس خطرے کے خاتمے کے لیے جو کچھ بھی کرنا پڑا، کیا جائے گا۔

صیہونی وزیراعظم کے جواب میں انصاراللہ کے رہنما نے ان بیانات کو مجرمانہ لفاظی قرار دیا ہے۔ حزام الاسد نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ لوگ جلد ہی اس خطے سے نکال دیے جائیں گے جنہیں اعلانِ بالفور کے ذریعے یہاں لایا گیا تھا، وہ غاصب جو معصوم بچوں اور عورتوں کے خون میں اپنے ہاتھ رنگ چکے ہیں۔ انہوں نے یمنی عوام کی مزاحمت کے تسلسل پر زور دیتے ہوئے کہا تم پر آٹھویں دہائی کی لعنت ہو، ہم اللہ پر بھروسہ کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں تاکہ مستضعفوں کو تمہارے ظلم و فساد سے نجات دلائیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ برا انجام کس کا ہوتا ہے، حق رکھنے والے مظلوموں کا یا مجرم غاصبوں کا؟ قابلِ ذکر ہے کہ بہت سے اسرائیلی دانشوروں اور مبصرین کے درمیان یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی عمر 80 سال سے زیادہ نہیں ہو گی۔ چونکہ اسرائیل نے اپنی ریاست کا اعلان 14 مئی 1948 کو، برطانوی قیمومیت کے خاتمے کے بعد کیا تھا، اس لحاظ سے یہ خیال ظاہر کیا جاتا ہے کہ اس کی زوال پذیری کی الٹی گنتی شروع ہو چکی ہے، اور 2028 سے پہلے اس کا انجام متوقع ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے رہنما جے یو آئی نے کہا کہ علماء دین کے سپاہی اور ملت کے رہبر ہیں، دولت یا دباؤ سے خریدے نہیں جا سکتے، چند روپیوں کے عوض علماء کے ضمیر خریدنے کا خواب دیکھنے والے خود ذلت و رسوائی کا شکار ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ مدارس کو قومی دھارے میں لانے کی بات کرنے والے دراصل خود قومی دھارے سے کٹے ہوئے ہیں کیونکہ دینی مدارس ہی اصل قومی دھارا ہیں جو صدیوں سے ایمان، اخلاق اور خدمت خلق کے فروغ میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج کے حکمران مغرب کی خوشنودی کے لیے اپنی تہذیب، مذہب اور نظریاتی اساس سے کٹتے جارہے ہیں، لہٰذا ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ خود کو دینی و قومی دھارے میں شامل کریں۔

 علامہ راشد محمود سومرو نے کہا کہ مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، قوم کا اعتماد ہمیشہ علمائے کرام اور دینی اداروں پر قائم رہے گا۔ پنجاب میں علماء کرام کو 25 ہزار روپے دینے کے اعلان پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکمران کن قوتوں کے اشارے پر علماء کو خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علماء دین کے سپاہی اور ملت کے رہبر ہیں، دولت یا دباؤ سے خریدے نہیں جا سکتے۔ جے یو آئی رہنما نے کہا کہ چند روپیوں کے عوض علماء کے ضمیر خریدنے کا خواب دیکھنے والے خود ذلت و رسوائی کا شکار ہوں گے۔

متعلقہ مضامین

  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • غزہ میں ہمارے زیرِ قبضہ علاقوں میں حماس اب بھی موجود ہے: نیتن یاہو
  • مدارس کو مشکوک بنانے کی سازشیں ناکام ہوں گی، علامہ راشد سومرو
  • جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی، اسرائیلی فضائی حملے میں جنوبی لبنان میں 4 افراد ہلاک، 3 زخمی
  • چیئر مین پی سی بی کا ٹی ٹوئنٹی سیریز میں کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے اہم پیغام
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • اسرائیل  نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں ناصر اسپتال کے حوالے کردیں
  • سابق کرکٹر اظہر الدین بھارتی ریاست تلنگانہ کی کابینہ کے پہلے مسلم وزیر بن گئے
  • غزہ میں 10 ہزار سے زائد اسرائیلی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں، عبری میڈیا کا انکشاف