پاکستان کے معاشی استحکام کا انقلابی سفر، بھارتی ویب سائٹ کی رپورٹ میں بھی اعتراف
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
2023 سے2025 تک پاکستان نے جنوبی ایشیا میں شاندار میکرو اکنامک تبدیلی کی مثال قائم کر دیاسلام آباد (طارق محمود سمیر
حکومت کی مؤثر معاشی پالیسیوں کا بھارتی ویب سائٹ ساؤتھ ا یشیا مانیٹر نے بھی اعتراف کر لیا
بہترین داخلی اصلاحات اور آئی ایم ایف بیل آؤٹ پیکچ نے پاکستان کے ڈیفالٹ سے معاشی استحکام کی بنیاد رکھی
بھارتی ویب سائٹ ساؤتھ ایشیا مانیٹر کی رپورٹ کے مطابق؛
ایس آئی ایف سی فریم ورک کے ذریعے پاکستان کی عالمی سطح پر مؤثر اقتصادی سفارت کاری بحالی کی بنیاد ہے
ایس آئی ایف سی نے کان کنی، توانائی آ ئی ٹی ،زراعت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
پاکستان نے سی پیک کے نئے مرحلے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کیساتھ معدنیات و توانائی کے منصوبے شروع کیے، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
جون 2024 میں چین کے ساتھ کان کنی اور توانائی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
پاکستان اکنامک سروے 2025-2024 کے اعداد و شمار بھی پاکستانی مالیاتی اشار یوں میں نمایاں بہتری کے عکاس ہیں، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
پاکستان کی جی ڈی پی 3 فیصد پرائمری سرپلس کے ساتھ چوبیس سالوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
پاکستانی محصولات میں 36.
افراط زر پچھلے سال 17.3 فیصد سے اپریل 2025 میں نمایاں کمی کے ساتھ 0.3 فیصد پر آ گیا، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
2025کے اوائل میں ماہانہ ترسیلات زر 3.8 سے 4.0 بلین امریکی ڈالر کے درمیان رہیں، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
پاکستان کی سٹاک مارکیٹ نے امریکہ، فرانس اور چین کی اہم مارکیٹوں کے ساتھ مل کر عروج حاصل کیا، ساؤتھ ایشیا مانیٹر رپورٹ
پاکستان کا معاشی اور علاقائی مالیاتی استحکام ابھرتی معیشتوں میں سرمایہ کاروں کے اعتماد کیلئے بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک آف پاکستان آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا
ویب ڈیسک: اسٹیٹ بینک آف پاکستان آج نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا۔
مرکزی بینک کی زری پالیسی کمیٹی کا اجلاس گورنر جمیل احمد کی زیرِ صدارت ہوگا، جس میں ملکی و بین الاقوامی معاشی حالات، افراطِ زر، اور شرحِ نمو سمیت دیگر معاشی اشاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق، اجلاس کے بعد اسٹیٹ بینک پالیسی ریٹ (شرحِ سود) سے متعلق باضابطہ اعلان کرے گا۔
اقتصادی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افراطِ زر کی موجودہ سطح اور معاشی حالات کے پیشِ نظر شرحِ سود میں کسی تبدیلی کا امکان نہیں۔
ہنڈائی ٹکسن ہائبرڈ بغیر سود کے آسان اقساط میں حاصل کریں
ان کا کہنا ہے کہ موجودہ مالیاتی صورتحال استحکام کی متقاضی ہے، لہٰذا مانیٹری پالیسی میں تسلسل برقرار رہنے کی توقع ہے۔
ایک حالیہ سروے رپورٹ کے مطابق، 88 فیصد تجزیہ کاروں کی رائے ہے کہ پالیسی ریٹ 11 فیصد پر برقرار رہے گا، جب کہ 10 فیصد ماہرین نے 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کا امکان ظاہر کیا ہے۔ صرف 2 فیصد شرکاء کا خیال ہے کہ پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی کی جا سکتی ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں اس وقت بنیادی شرحِ سود 11 فیصد ہے، جو گزشتہ چند ماہ سے مستحکم سطح پر برقرار ہے۔ ماہرین کے مطابق، مہنگائی کے دباؤ میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری کی صورت میں آئندہ مہینوں میں شرحِ سود میں کمی کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔
برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت میں حیران کن کمی