حکومت ایک قدم آگے بڑھے ہم دو قدم بڑھنے کو تیار ہیں، پی ٹی آئی کے اہم رہنما کی پیش کش
اشاعت کی تاریخ: 9th, December 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدر اور رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا ہے کہ بانی پر پابندیاں بلاجواز ہیں، حکومت ایک قدم آگے بڑھے ہم دو قدم بڑھنے کو تیار ہیں۔
اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر کا کہنا تھا کہ حکومت ہمارے ایم این ایز کو مسلسل نااہل کر رہی ہے، بانی پی ٹی آئی سے 29 دن ملاقات نہ ہونے دینا نا انصافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی سرگرمیوں پر پابندیاں ناقابل قبول ہیں، حکومت اسمبلی میں بھی ہمیں بولنے نہیں دیتی، ہماری تقاریر آن ایئر نہیں کی جاتیں، پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں پولیٹیکل ایکٹیویٹی روک دی گئی ہے۔
جنیداکبر نے کہا کہ عوام کی رائے کا احترام نہ کرنا اداروں کیلئے نقصان دہ ہے، 70 سے 80 فیصد نوجوان بانی کے ساتھ ہیں، ریاست اور عوام کے درمیان خلیج بڑھ رہی ہے، ادارے مضبوط تب ہوں گے جب عوام ساتھ ہوں گے۔
خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر نے کہا کہ ہم نے 8 فروری کو اپنے ووٹ کا بھرپور تحفظ کیا، حکومت سوشل میڈیا اور میڈیا کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے، وزیراعلیٰ کو پریس کانفرنسوں میں نشانہ بنانا افسوسناک ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جارہے ہیں،چئیرمین پی ٹی آئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251207-01-7
اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ہیں جبکہ ہمارے اوپر الزام لگائے جا رہے ہیں اور ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ عوام کو بتانا ضروری ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے دیگر
رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے نہیں جا رہے ہیں، کچھ باتوں کا عوام کو بتانا ضروری ہے کیوںکہ ہمارے اوپر الزام لگائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو کچھ ہوا ہے وہ عوام کو بتانا ضروری ہے، 180 سیٹوں کے ساتھ 91 سیٹوں پر بیٹھے، ہمارے گھر کی سیٹ چلی گئی، بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا کہ ملک بھی ہمارا اور فوج بھی ہماری، جنگ کے وقت میں ہم فوج کے ساتھ کھڑے رہے لیکن اس سب کے بعد ہم سمجھ رہے تھے کہ شاید چیزیں بہتری کی طرف چلی جائیں۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کل کی پریس کانفرنس سے مایوسی اورافسوس ہوا، جو الفاط استعمال کیے گئے وہ نامناسب تھے، ہم یہ واضح کرنا چاہ رہے ہیں کہ شاید لوگ لڑوانا چاہ رہے ہیں، اپنی انا کو جانے دینا ہوگا، ایک دوسرے کو جگہ دینا ہو گا، ملاقات ہو نہیں رہی اور مقدمات نہیں لگ رہے ہیں۔سلمان اکرم راجا نے کہا کہ اس خطے میں خون ہے، بارود ہے، اسلحہ ہے لیکن فلاح نہیں ہے، اس ملک میں بار بار دعوے کیے گئے ہیں کہ اس ملک کو جمہوریت راس نہیں آتی، ہر بار جابر ملک کو پہلے سے کمزور چھوڑ کر گیا، پاکستان آج کہاں کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ایسا حملہ کیا گیا ہے، جس کی آئین اور قانون میں مثال نہیں ملتی، پاکستان واحد ملک ہے جہاں آئین ہے، کچھ اصول ہیں جو پوری دنیا نے اپنا لیے ہیں لیکن پاکستان پوری دنیا سے پیچھے ہے، کیسے ایک افسر آزاد عدلیہ کا نعم البدل ہو سکتا ہے؟رہنما پی ٹی آئی نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے ہمیں مخصوص نشستیں دیں لیکن اس کے بعد اس کو ایک ضلعی عدالت بنا دیا گیا، ایمان مزاری اور ہادی وکلا ہیں ان کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے، کیا پاکستان اس لیے بنا تھا؟انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے عسکری قیادت کو ہمیشہ کہا کہ آپ سیاست میں شریک نہیں ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ بیانیہ لے کر جا رہے تھے کہ عمران خان کو رہا کرو اب ہم کہتے ہیں کہ ملاقات کرواؤ، جو حالات چل رہے ہیں ان سے جمہوریت کی ایسی تیسی ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام باشعور ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، ہم جانتے ہیں کہ اس ملک پر کون قابض رہا ہے، اس ترقی کا کیا کرنا ہے جہاں آپ کے بیٹے کو روزگار نہیں ملتا، ہمیں عوام دوست سیاست کرنی ہے، عوام جانتے ہیں کون عوام دوست سیاست کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ملک کی سب سے بڑی طاقت ہے جو ملک کو فلاح کی طرف لے جا سکتی ہے، ہمارے بغیر کوئی جنگ نہیں جیتی جا سکتی، اداروں اور عوام کو ساتھ چلنا ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ملک میں انتشار ہو۔اسد قیصرنے کہا کہ اگر کوئی کہتا ہے عمران خان سیکورٹی رسک ہے تو مذمت کرتا ہوں،ان کا کہنا تھا کہ وہ اس وقت عوام کی حقیقی آزادی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے، ہمارے صوبے میں غم و غصہ پایا جاتا ہے، ہم مطالبہ کریں گے کہ آپ وہ الفاظ واپس لیں، پورا صوبہ یہ سمجھتا ہے کہ اس کی بے عزتی ہوئی ہے۔ ہماری سیٹیں بانٹ کر دوسری پارٹی کو دی گئیںہماری سینئر لیڈرشپ کوٹ لکھپت جیل میں ہے، ہمارے 64 ہزار افراد کے خلاف ایف آئی آرز ہوئی ہیں، 34 ہزار افراد گرفتار ہوئے ہیں اور پھر بھی ہم کہتے ہیں کہ یہ ملک ہمارا ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد نے قومی کانفرنس بلانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔