Jang News:
2025-12-12@18:53:42 GMT

کراچی یلو لائن منصوبہ، لاگت 190 فیصد بڑھ گئی

اشاعت کی تاریخ: 12th, December 2025 GMT

کراچی یلو لائن منصوبہ، لاگت 190 فیصد بڑھ گئی

کراچی یلو لائن منصوبہ—فائل فوٹو

کراچی یلو لائن منصوبے کی لاگت 190 فیصد بڑھ گئی، وفاقی وزیر احسن اقبال نے گزشتہ 6 سال میں منصوبے کی سست روی پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔

سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) کا اجلاس احسن اقبال کی زیرِ صدارت ہوا، جس میں کراچی یلو لائن منصوبے کے لیے 178 ارب 59 کروڑ روپے کی نظرِ ثانی شدہ لاگت کی منظوری دے دی گئی۔

2019ء میں اس منصوبے کی لاگت کا تخمینہ 61 ارب 43 کروڑ روپے تھا، سی ڈی ڈبلیو پی نے 10 ارب 55 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی اور کراچی یلو لائن سمیت 256 ارب روپے مالیت کے 4 منصوبے حتمی منظوری کے لیے ایکنک کو بھیجنے کی سفارش کر دی۔

وزیرِ منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیرِ صدارت سی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں وزیرِ اعظم کے تعلیم فنڈز کے لیے 14 ارب روپے اور اے ایف آئی سی سمیت قومی ادارۂ امراضِ قلب توسیع کا 12 ارب 94 کروڑ روپے کا منصوبہ ایکنک کو بھیجنے کی سفارش کی گئی۔

اجلاس میں 4 ارب 28 کروڑ روپے کے پنجاب فیملی پلاننگ پروگرام منصوبے کی منظوری دی گئی۔

وزیرِ منصوبہ بندی نے کہا کہ آبادی کی 2 اعشاریہ55 فیصد شرحِ نمو ملکی ترقی کےلیے بڑا چیلنج ہے اور ملک میں پولیو وائرس کی موجودگی بھی شرمندگی کا باعث ہے جو صرف دنیا میں 2 ممالک میں پایا جا رہا ہے۔

اجلاس میں پنجاب واٹر ریسورس مینجمنٹ کےلیے 1 اعشاریہ 67 ارب روپے، گلگت بلتستان اور سابق فاٹا کے اسکولوں اور اسپتالوں کی سولرائزیشن کے لیے 2 ا رب 98 کروڑ ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا۔

اجلاس میں این ٹی ڈی سی اور اسکاڈا اپ گریڈ کا 50 ارب 37 کروڑ روپے کا منصوبہ ایکنک کو بھیج دیا گیا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کراچی یلو لائن منصوبے کی کروڑ روپے اجلاس میں ارب روپے کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کے ذریعے تجارت معطل ہونے سے افغان تاجروں کو سخت مشکلات

فائل فوٹو

افغانستان کی پاکستان کے ذریعے تجارت 2 ماہ سے معطل ہے جس کے باعث افغان تاجروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

افغان میڈیا کے مطابق افغان برآمدات و درآمدات کے لیے کراچی بندرگاہ تیز اور کم خرچ راستہ ہے اور کابل سے کراچی تک مال کی ترسیل 3 سے 4 دن میں ہوجاتی ہے۔

افغان ٹی وی رپورٹ کے مطابق کابل سے کراچی تک ایک کنٹینر کی اوسط لاگت تقریباً 2 ہزار ڈالر ہے جبکہ چاہ بہار سے کابل کا سفر 7 سے 8 دن میں مکمل ہوتا ہے اور اس کی لاگت اوسطاً 4 ہزار ڈالر فی کنٹینر ہے۔

افغان طالبان حکومت کا تاجروں کو پاکستان کیساتھ تجارت ختم کرنے کا حکم

کابلافغان طالبان حکومت کا افغانی تاجروں سے...

افغان میڈیا کے مطابق چاہ بہار کراچی کے مقابلے میں تقریباً 4 دن زیادہ وقت طلب اور لاگت دگنی ہے، شمالی راستوں سے افغانستان سے روس یا بحیرہ اسود تک پہنچنے میں 15 سے 25 دن لگ سکتے ہیں۔

ہوائی راہداری سے برآمدات ممکن ہیں لیکن لاگت زیادہ ہونے کی وجہ سے مؤثر نہیں۔ لاگت، وقت اور ترسیلی صلاحیت کے لحاظ سے کراچی بندرگاہ ہی افغانستان کے لیے مؤثر راستہ ہے۔

افغان میڈیا نے اپنے تاجروں کے حوالے سے بتایا کہ اگر پاکستان بارڈر نہ کھلا تو سپلائی چین مزید بگڑے گی۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی یلو لائن منصوبہ، لاگت 190 فیصد بڑھ گئی، ایکنک منظوری کی سفارش
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 54 کروڑ ڈالرز کی منظوری
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر قرض کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک نے پنجاب کے لیے 400 ملین ڈالر کی منظوری دے دی
  • ورلڈ بینک کی پاکستان کے لیے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری
  • عالمی بینک نے پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر فنانسنگ کی منظوری دے دی
  • ریکوڈک منصوبہ: امریکی بینک کی 1.25ارب ڈالر سرمایہ کاری کی منظوری
  • پاکستان کے ذریعے تجارت معطل ہونے سے افغان تاجروں کو سخت مشکلات
  • گاڑیوں کی نئی درآمدی سکیم، پٹرولیم کمپنیوں کے منافع میں 10 فیصد تک اضافہ