آئی پی ایل کی برانڈ ویلیو کتنی کم ہوگئی؟ رپورٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی برانڈ ویلیو 2025 میں 20 فیصد کمی کے ساتھ 9.6 ارب ڈالر تک پہنچ گئی، جبکہ گزشتہ سال یہ 12 ارب ڈالر تھی۔ رپورٹ کے مطابق اس سال صرف ایک ٹیم کی برانڈ ویلیو میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک سے کھیلنا اعزاز، آسٹریلوی کھلاڑیوں پیٹ کمنز اور ٹریوس ہیڈ نے آئی پی ایل فرنچائز کی رشوت ٹھکرا دی
ڈیلوئٹ اینڈ ایڈوائزری کی ایک رپورٹ کے مطابق آئی پی ایل کی قدر 2025 میں 76,100 کروڑ روپے (8.
آئی پی ایل 2025 کی سیزن کو تاریخ میں دوسری مرتبہ دورانِ کھیل روکنا پڑا، پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی کے باعث ٹورنامنٹ کو تقریباً ایک ہفتے کے لیے معطل کرنا پڑا۔
گجرات ٹائیٹنز نے رجحان کو توڑا10میں سے 9 فرنچائزز کی قدر میں کمی ہوئی، لیکن گجرات ٹائیٹنز واحد ٹیم رہی جس کی برانڈ ویلیو 2 فیصد بڑھ کر 70 ملین ڈالر ہو گئی۔
ممبئی انڈینز اور رائل چیلنجرز بینگلور کی قدر میں تقریباً 10 فیصد کمی ہوئی، جہاں MI 108 ملین ڈالر اور RCB 105 ملین ڈالر پر رہی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی پی ایل فرنچائز نے میری بے عزتی کی، اسٹار کرکٹر گرس گیل رو پڑے
چنئی سپر کنگز کی قدر 24 فیصد گر کر 93 ملین ڈالر جبکہ کولکاتا نائٹ رائیڈرز 33 فیصد کمی کے بعد 73 ملین ڈالر پر پہنچ گئے۔
پنجاب کنگز اور لکھنؤ سپر جائنٹس کی قدر میں معمولی کمی ہوئی، بالترتیب 66 ملین ڈالر اور 59 ملین ڈالر۔ دہلی کیپیٹلز 26 فیصد کمی کے ساتھ 59 ملین ڈالر پر، سن رائزرز حیدرآباد 34 فیصد کمی کے ساتھ 56 ملین ڈالر پر، اور راجستھان رائلز سب سے کم قیمت کے ساتھ 53 ملین ڈالر پر رہی، جس میں سب سے زیادہ 35 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی پی ایل برانڈ ویلیو کرکٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل برانڈ ویلیو کرکٹ
پڑھیں:
ایف بی آر نے اسٹیل سیکٹر کے لیے ویلیو آف سپلائی دوبارہ طے کر دی
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے اسٹیل سیکٹر میں سیلز ٹیکس چوری کی روک تھام کے لیے مقامی طور پر تیار کی جانے والی اسٹیل مصنوعات کی کم از کم ویلیو آف سپلائی دوبارہ مقرر کر دی ہے۔
اس سلسلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق مقامی سطح پر تیار ہونے والی تمام اسٹیل مصنوعات پر سیلز ٹیکس اب نئی مقرر کردہ ویلیو پر وصول کیا جائے گا۔
ایف بی آر نے 17 اکتوبر 2024 کو جاری ہونے والا پچھلا نوٹیفکیشن 1636(I)/2024 منسوخ کرتے ہوئے نیا نوٹیفکیشن 2402(I)/2025 جاری کیا ہے۔
نوٹیفکیشن سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کی شق 2، ذیلی شق 46 کے تحت حاصل اختیارات کے مطابق جاری کیا گیا۔
نئے نوٹیفکیشن میں وضاحت کی گئی ہے کہ اسٹیل بار اور دیگر لمبی اسٹیل مصنوعات کی کم از کم قیمت وہی ہوگی جو پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس اپنی ویب سائٹ پر لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی اور اسلام آباد کی اوسط ریٹیل قیمت کے طور پر ہر ماہ شائع کرے گا۔
اس اوسط قیمت میں سے 1500 روپے فی میٹرک ٹن کمی کی جائے گی، اور یہی ویلیو سیلز ٹیکس کے تعین کے لیے استعمال ہوگی۔
نوٹیفکیشن کے اسٹیل بلٹس کی کم از کم قیمت اسٹیل بار کی قیمت کا 85 فیصد، اسٹیل انگوٹس/بلا کی قیمت اسٹیل بار کی قیمت کا 80 فیصد اور شپ پلیٹس کی قیمت اسٹیل بار کی اوسط قیمت کا 75 فیصد مقرر کی گئی ہے۔
یہ تمام ریٹس سیلز ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 3(1) کے تحت لاگو ہونے والے ایڈ ویلورم سیلز ٹیکس کے تعین کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ نئی قیمتوں کا نظام اسٹیل سیکٹر میں ٹیکس شفافیت بہتر کرے گا، ٹیکس چوری روکے گا اور قومی ریونیو میں اضافہ کرے گا۔