کراچی:

وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی کی فلپائن کے شہر منیلا میں منعقدہ ریجنل ایجوکیشن فورم میں شرکت کرتے ہوئے اہم کامیابی حاصل کی ہے۔ ایشیائی ڈویلپمنٹ بینک کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہونے والے ریجنل ایجوکیشن فورم کے دوران سندھ حکومت نے بین الاقوامی تعلیمی فنانسنگ ادارے سے 10 ملین ڈالر کی گرانٹ حاصل کرلی ہے۔ یہ گرانٹ صوبے میں جاری تعلیمی اصلاحات اور سروس ڈیلیوری میں بہتری کے لیے اہم پیش رفت کی جانب بڑھنے میں مدد دے گی۔

فورم کے موقع پر سندھ کے وزیرِ تعلیم سید سردار علی شاہ نے International Finance Facility for Education کے اعلیٰ حکام سے دو طرفہ ملاقات کی۔ ملاقات  میں IFFEd کے بانی چیف ایگزیکٹو کارتھک کرشنن، ہیڈ آف آپریشنز نینا اسٹوشنیول، دیگر سینئر افسران اور ایشیائی ڈویلپمنٹ بینک کے نمائندے موجود تھے۔

 ملاقات کے دوران  وزیر تعلیم نے سندھ کی تعلیمی ترجیحات اور اصلاحاتی ایجنڈے پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے صوبے میں اسکلز ڈویلپمنٹ، اساتذہ کی تربیت، امتحانی نظام میں اصلاحات، کمیونٹی موبلائزیشن اور بیک ٹو اسکول ترجیحات پر جاری اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیر تعلیم سید سردار علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت، تعلیم میں اسٹرکچرل ریفارمز اور استحکام کے لیے پرعزم ہے، “ہماری اولین ترجیح اسکلز ڈویلپمنٹ، ٹیچر ٹریننگ، امتحانی اصلاحات ہیں۔”

اس موقع پر IFFEd کی وفد نے سندھ حکومت کے اصلاحاتی فریم ورک کو مثبت قرار دیتے ہوئے 10 ملین ڈالر کی گرانٹ پروسیس کرنے کی منظوری دے دی۔ یہ معاونت محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی کے تحت جاری پروگراموں میں بہتری، تعلیمی نظام کی مضبوطی اور جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈیشن کے لیے استعمال کی جائے گی۔

 واضح رہے کہ IFFEd ایک عالمی تعلیمی فنانسنگ فاؤنڈیشن ہے جو 2023 میں جنیوا میں قائم کی گئی۔ اس کی تشکیل چار بڑے ملٹی لیٹرل ڈیولپمنٹ بینکس اور متعدد دو طرفہ ڈونرز کے اشتراک سے عمل میں لائی گئی، جس کا مقصد دنیا بھر میں تعلیم کے شعبے کے لیے پائیدار اور اثر انگیز مالی معاونت فراہم کرنا ہے۔

سندھ کی جانب سے حاصل کی گئی گرانٹ کو تعلیمی شعبے میں جاری تبدیلیوں کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جارہا ہے، جو مستقبل میں عالمی فنانسنگ شراکت داریوں کو مزید مستحکم بنانے میں معاون ثابت ہوگی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سندھ حکومت کے لیے

پڑھیں:

فرانسیسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے ایپسوس کا پاکستانی معیشت پر سروے

بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے ایپسوس نے پاکستان میں مہنگائی کو دوبارہ عوام کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دے دیا ۔ سروے میں بتایا کہ پاکستان کی صرف 18 فیصد آبادی معیشت کو مضبوط سمجھتی ہے۔ البتہ تین میں سے ایک شہری آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی امید رکھتا ہے۔
فرانسیسی ادارے ایپسوس کےسروے کے مطابق مہنگائی پاکستان کا سب سے بڑا اور بےروزگاری دوسرا اہم معاشی مسئلہ ہے۔۔ نواسی فیصد شہری گھریلو خریداری میں خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں۔ نوکری کے تحفظ پر صرف بائیس فیصد شہری مطمئن ہیں۔ پاکستان کی صرف اٹھارہ فیصد آبادی معیشت کو مضبوط سمجھتی ہے، جبکہ صرف سولہ فیصد لوگ مستقبل میں سرمایہ کاری کیلئے پراعتماد ہیں۔
سروے کے مطابق حالیہ پاک بھارت جنگ کے بعد بڑھی ہوئی عوامی امید دوبارہ کم ہوکر پرانی سطح پر آگئی۔ البتہ نوجوان پاکستانیوں کی مثبت سوچ معیشت کے لیے امید کی نئی کرن ہے۔ ذاتی مالی حالت پر نوجوانوں کا اعتماد تاریخی طور پر بلند ترین سطح پر پہنچا۔ اس رجحان سے پالیسی ساز فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ نوجوانوں میں بڑھتی مالی امید پالیسی سازی کے لیے اہم موقع ہے۔ ذاتی مالی صورتحال بہتر ہونے کی امید تاریخی سطح پر پہنچ گئی۔ ایپسوس سروے کے مطابق تین میں سے ایک شہری آئندہ چھ ماہ میں معیشت بہتر ہونے کی امید رکھتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • علی پور: ریپ کا شکار طالبہ حاملہ، پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف مقدمہ درج
  • سندھ حکومت نےIFFED سے 10 ملین ڈالر کی گرانٹ حاصل کرلی
  • علی پور: ریپ کا شکار طالبہ حاملہ ہوگئی، پرنسپل سمیت 4 افراد کیخلاف درج
  • پی ٹی آئی دور میں مالی بے ضابطگیاں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی تھری 300 ملین کی ریکوری کرلی
  • سرینگر میں یونیورسٹی کے طلباء کا تعلیمی غیر یقینی صورتحال پر احتجاج
  • اساتذہ کی غیرحاضری اور کرپشن عام بات بن چکی ہے
  • فرانسیسی بین الاقوامی تحقیقاتی ادارے ایپسوس کا پاکستانی معیشت پر سروے
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کیلئے 381 ملین ڈالرز کے منصوبوں کی منظوری
  • حکومتِ پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان 3 منصوبوں پر دستخط