گورو گگوئی نے ایوان زیریں میں "وندے ماترم" پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سیاسی آباء و اجداد کا آزدای کی جنگ میں کوئی تعاون نہیں رہا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی پارلیمنٹ میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گگوئی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ "وندے ماترم" پر کی گئی تقریر کو سیاسی رنگ دینے کا سنگین الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور بی جے پی کے لوگ جتنی بھی کوشش کر لیں، پنڈت جواہر لال نہرو کے تعاون پر داغ نہیں لگا سکتے۔ گورو گگوئی نے ایوان زیریں میں "وندے ماترم" پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے سیاسی آباء و اجداد کا آزدای کی جنگ میں کوئی تعاون نہیں رہا۔ انہوں نے کہا کہ "میں نے وزیراعظم کی تقریر کو غور سے سنا، ان کے 2 مقاصد تھے۔ پہلا مقصد یہ بتانا تھا کہ آپ کے (برسر اقتدار طبقہ) سیاسی آباء و اجداد انگریزوں کے خلاف لڑ رہے تھے اور دوسرا مقصد تھا بحث کو سیاسی رنگ دینا۔ انہوں نے کہا "وزیراعظم اپنی ہر تقریر میں کانگریس اور نہرو کا ذکر بار بار کرتے ہیں۔ اس سے قبل بھی نریندر مودی نے ایوان میں "آپریشن سندور" پر بحث کے دورا نہرو کا نام 14 مرتبہ اور کانگریس کا نام 50 بار لیا تھا۔ آپ جتنی کوشش کر لیں، آپ جواہر لال نہرو کے تعاون پر ایک بھی سیاہ داغ لگانے میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

اپنی تقریر کے دوران گورو گگوئی نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ کانگریس نے سب سے پہلے "وندے ماترم" کا نعرہ بلند کیا تھا۔ انہوں نے تاریخی پس منظر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ یہ کہنا چاہتی تھی کہ پورے وندے ماترم کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور اس وقت مولانا ابوالکلام آزاد نے خود کہا تھا کہ انہیں "وندے ماترم" سے کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ کیا کہ جہاں بھی کوئی انعقاد ہوگا، ہم وندے ماترم گائیں گے۔ وندے ماترم کی مخالفت مسلم لیگ اور ہندو مہاسبھا نے کی تھی۔ ان دونوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔ کانگریس لیڈر نے اپنی باتوں کو مضبوطی کے ساتھ رکھتے ہوئے یہ بھی کہا کہ بی جے پی نہ تو بنگال کو سمجھ پائی اور نہ ہی اس ملک کو سمجھ پائی ہے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی نے پیر کے روز پارلیمنٹ میں "وندے ماترم" پر بحث کا اغاز کرتے ہوئے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ پنڈت جواہر لال نہرو کے کانگریس صدر رہتے ہوئے مسلم لیگ کے دباؤ میں وندے ماترم کے ٹکڑے کر دیے گئے۔ ان کے اس الزام پر کانگریس نے ایوان میں منھ توڑ جواب دیا ہے۔ جے رام رمیش نے بھی نریندر مودی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کو بتانا چاہیئے کہ بی جے پی کے سینیئر لیڈران لال کرشن اڈوانی اور جسونت سنگھ نے محمد علی جناح کی تعریف کی تھی۔ جے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں لکھا کہ پنڈت نہرو پر ایک طبقہ کو خوش کرنے کا الزام عائد کیا جا رہا ہے، لیکن کیا بھارتی وزیراعظم، جو کہ تاریخ کو توڑنے مروڑنے میں ماہر ہیں، اس سوال کا جواب دیں گے کہ وہ کون سے ہندوستانی لیڈر تھے جنہوں نے 1940ء کی دہائی کے شروع میں بنگال میں اس شخص کے ساتھ اتحاد والی حکومت بنائی تھی، جس نے مارچ 1940ء میں لاہور میں پاکستان کی تجویز پیش کی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا ہوئے کہا کہ کہ بی جے پی وندے ماترم بی جے پی کے نے ایوان

پڑھیں:

ایک دلیر سپہ سالار اور منظم فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کچھ نہیں کر سکتے؛ میر سرفراز بگٹی

ویب ڈیسک : بلوچستان کے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچوں کو لاحاصل جنگ میں دھکیلا گیا لیکن ریاست نے معافی کا دروازہ کھلا چھوڑا ہے، جو واپس آنا چاہتا ہے اسے راستہ دیں گے، ڈیرہ بگٹی میں 100 کے قریب دہشتگردوں نے حکومت پاکستان کے سامنے ہتھیار ڈالے، عسکریت پسندوں کا ہتھیار ڈالنا خوش آئند پیشرفت ہے۔

ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے اسلام آباد میں ممبر قومی اسمبلی جمال رئیسانی کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا، کہا کہ 2018-2019 میں بھی ان لوگوں نے پہاڑوں کا رخ کیا تھا، آج یہ پھر واپس آئے تو ہم نے انہیں گلے لگالیا، عسکریت پسندوں کا ہتھیار ڈالنا خوش آئند پیشرفت ہے، 2010 میں بھی ان وڈیرہ صاحب نے ساتھیوں کے ہمراہ سرینڈر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مضبوطی کے لیے ذاتی اور قبائلی مسائل پس پشت ڈالتے ہیں، بلوچستان میں 900 واقعات ہوئے جن میں سے 205 سکیورٹی اہلکار اور 6 افسران شہید ہوئے، بلوچستان میں 6 نوجوان افسران شہید ہوئے جن میں سے 2 کا تعلق بلوچستان سے تھا، ان حملوں میں 280 سویلین شہداء ہیں، آج ضرورت ہے کہ قوم اپنی افواج کے ساتھ کھڑی ہو، بلوچستان کے لوگ اپنی فوج کے ساتھ ہیں، اور ساتھ رہیں گے۔

گوجرانوالہ کا ترقی کی شاہراہ پر بڑا قدم؛ شہباز شریف نے بیلچہ چلادیا

وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سویلئنز کو نسلی بنیادوں پر پروفائلنگ کرکے قتل کیا گیا، سکیورٹی فورسز نے ہزاروں کی تعداد میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز کیے، ان آپریشنز میں 706 دہشت گرد مارے گئے، یہ دہشتگرد افغانستان سے پاکستان آرہے تھے اور دہشتگردی کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان کئی دہائیوں سے سنگین صورتحال کا سامنا کرتا چلا آ رہا ہے۔

سرفراز بگٹی نے کہا کہ افغان عبوری حکومت نے دنیا سے وعدہ کیا کہ وہ دہشتگردوں کو پناہ نہیں دیں گے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں یہ آپریٹ کر رہے ہیں، یہ مذہب کا نام استعمال کرکے منصوبہ بندی کرتے ہیں جس میں کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دلیر سپہ سالار اور منظم فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کچھ نہیں کر سکتے، ایسی صورتحال میں ایک تدبر اور دلیرفیلڈ مارشل کے خلاف سیاسی بیانیہ بنایا جاتا ہے، مجھےبالکل پسند نہیں کہ ایک ساتھی سیاستدان کو ملک دشمن یا سکیورٹی تھریٹ قرار دیا جائے، لیکن کیا ہمیں اپنی رویوں پر غور کرنے کی ضرورت نہیں ہے؟

پشین؛ عوام کو دیکھ کر میر سرفراز بگٹی اچانک گاڑی سے اتر کر لوگوں میں گھل مل گئے

متعلقہ مضامین

  • مائنس عمران خان کے وفاق پراثرات کا بھی تجزیہ کرلیں،فوادچودھری
  • بانی پی ٹی آئی کبھی مائنس نہیں ہو سکتے، بیرسٹر گوہر
  • ذہنی مریض سے کسی کو بھی فیض حاصل نہیں ہوگا، طلال چوہدری
  • گورَو کھنّا نے بگ باس 19 کا ٹائٹل جیت لیا، کتنی انعامی رقم ملے گی؟
  • دہشت گرد اپنا نظام مسلط نہیں کر سکتے،وزیراعلیٰ بلوچستان
  • مودی حکومت کی ناکامی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، کانگریس
  • دہشت گرد اپنا نظام عوام پر مسلط نہیں کر سکتے، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • ایک دلیر سپہ سالار اور منظم فوج کی موجودگی میں دہشتگرد کچھ نہیں کر سکتے؛ میر سرفراز بگٹی
  • ابلے ہوئے انڈے زیادہ دن تک کیسے تازہ رکھے جا سکتے ہیں؟