حزب اللہ زلزلہ آور کارروائی کی تیاری کر رہی ہے، صیہونی حلقے
اشاعت کی تاریخ: 28th, October 2025 GMT
عبرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی سیکورٹی اور فوجی اداروں کا اندازہ ہے کہ حزب اللہ غالباً ایسے اقدام کی تیاری کر رہا ہے جو پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیلی سیکورٹی اور فوجی اداروں کا اندازہ ہے کہ حزب اللہ غالباً ایسے اقدام کی تیاری کر رہا ہے جو پورے علاقے کو ہلا کر رکھ دے گا۔ رپورٹ کے مطابق اخبار معاریو نے کہا: اسرائیلی فوجی ڈھانچہ اس بات سے پریشان ہے کہ حزب اللہ ایسا قدم اٹھانے کی کوشش کر رہا ہے جو امریکہ اور اسرائیل کے تمام منصوبوں کو ناکام بنا کر رکھ دے گا۔ اس عبرانی زبان میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس اور فوجی حلقے اب بھی سرحدی لائن پر حزب اللہ کے حملوں، یا شمال (مقبوضہ فلسطین) کے قصبوں پر قبضہ کرنے، یا اسرائیل کی گہرائیوں خاص طور پر اس کی اسٹریٹجک اور اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کے خوف سے دوچار ہیں۔ رپورٹ میں، جو لبنان میں صہیونی فوج کے حالیہ جرائم کی توجیہہ پیش کرنے کی کوشش کرتی نظر آتی ہے، اعتراف کیا گیا ہے کہ گزشتہ چند دنوں میں درجنوں لبنانی (حزب اللہ کی رکنیت کے بہانے) قتل کیے گئے ہیں جن میں سے بہت سے ہوائی حملوں کے ذریعے کیے گئے۔ رپورٹ کے ایک حصے میں بالواسطہ طور پر یہ بھی اعتراف کیا گیا ہے کہ جولانی گروپ بھی حزب اللہ پر دباؤ ڈالنے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تعاون کر رہا ہے، لیکن یہ تمام اقدامات حزب اللہ کی تیاریوں اور اپنی طاقت بڑھانے کی کوششوں کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
بھارت اور اسرائیل کا جنونی اتحاد‘ غزہ نسل کشی میں انڈین گروپ ٹاٹا بھی شریک نکلا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی تنظیم سلام نے انکشاف کیا ہے کہ بھارت کا سب سے بڑا کاروباری گروپ ٹاٹا غزہ میں اسرائیلی مظالم میں شریک ہے، جو فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کے لیے ہتھیار، مشینری اور ڈیجیٹل نظامِ فراہم کر رہا ہے۔سلام نیو یارک میں قائم ایک جنوبی ایشیائی سیاسی تنظیم ہے جس کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹاٹا گروپ کی مختلف ذیلی کمپنیاں، جیسے ٹاٹا ایڈوانسڈ سسٹمز لمیٹڈ (TASL)، ٹاٹا موٹرز اور ٹاٹا کنسلٹنسی سروسز (TCS)، اسرائیل کو فوجی سازوسامان، بکتر بند گاڑیاں اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر فراہم کر رہی ہیں، جو فلسطینی عوام کے خلاف کارروائیوں میں استعمال ہو رہے ہیں۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹاٹا کے منصوبے محض کاروباری نہیں بلکہ اسرائیلی قبضے اور جبر کے نظام کا فعال حصہ ہیں، جو غزہ میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں معاون کردار ادا کرتے ہیں۔TASL نے اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کے ساتھ گہرے تعلقات قائم کیے ہیں اور وہ میزائل سسٹمز، جنگی طیاروں کے پرزے، اور نگرانی کے آلات کی مشترکہ تیاری میں مصروف ہے، اس کے علاوہ کمپنی F-21 لڑاکا طیاروں اور مڈ رینج سرفیس ٹو ایئر میزائل سسٹمز (MRSAM) جیسے منصوبوں میں بھی شراکت دار ہے، جنہیں بعد میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں استعمال کیا جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق ٹاٹا موٹرز اسرائیلی فوج کو زمینی کارروائیوں کے لیے فوجی گاڑیوں کے ڈھانچے فراہم کرتی ہے، جب کہ TCS اسرائیل کے حکومتی اور بینکاری نظام کو ڈیجیٹل سہولتیں فراہم کر رہی ہے، جو مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیاں آباد کرنے میں مددگار ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹاٹا گروپ کے یہ منصوبے محض تجارتی نہیں بلکہ اسرائیل کے قبضے، نگرانی اور جبر کے ڈھانچے کا فعال حصہ ہیں، جس سے فلسطینی عوام پر ریاستی تشدد اور مظالم کو تقویت ملتی ہے۔سلام کی رپورٹ میں انڈیا اور اسرائیل کے تعلقات پر بھی بات کی ہے اور کہا ہے کہ یہ تعلق محض دفاعی تعاون نہیں بلکہ ایک گہرا نظریاتی اور سیاسی اتحاد ہے جو گزشتہ 50 برس میں منظم طور پر پروان چڑھا ہے۔