2025-10-08@19:01:19 GMT
تلاش کی گنتی: 10

«کپاس کا عالمی دن»:

    کپاس کا ریشہ صرف کپڑا بنانے کا ذریعہ نہیں بلکہ دنیا بھر کے دیہی خاندانوں کی زندگیوں کو بھی مضبوطی سے جوڑتا ہے۔ یہ 80 سے زائد ممالک میں 10 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہے لیکن موسمیاتی تبدیلی، پانی کی قلت اور منڈی کے مسائل اس قیمتی فصل کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو رہے ہیں۔ یہ بھی پڑھیں: کپاس کے شعبے کی بحالی کے لیے مربوط اورعملی اقدامات ناگزیر ہیں، ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او)  کے ماہر معاشیات المامون عمروک کہتے ہیں کہ کپاس صرف ایک ریشہ نہیں بلکہ ایک ثقافت اور زندگانی کا انداز بھی ہے جو روزمرہ زندگی، معاشرت اور مقامی معیشت...
    اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 08 اکتوبر 2025ء) کپاس کا دھاگا کپڑا ہی نہیں بُنتا بلکہ دنیا بھر میں دیہی خاندانوں کی زندگیوں کو بھی آپس میں جوڑتا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے مطابق، کپاس 80 ممالک میں 10 کروڑ سے زیادہ خاندانوں کا ذریعہ معاش ہے مگر موسمیاتی تبدیلی، پانی کی کمی اور منڈی کے مسائل اسے خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ایف اے او کے ماہر معاشیات المامون عمروک نے کہا ہے کہ کپاس صرف ریشہ نہیں بلکہ ایک ثقافت اور زندگی گزارنے کا طریقہ بھی ہے۔ یہ روزمرہ زندگی، معاش اور مقامی معیشتوں کو باہم یکجا کرتی ہے۔ Tweet URL کپاس کے عالمی دن (7 اکتوبر) کے موقع...
    تباہ کن سیلابی صورتحال، پاکستان غذائی بحران کی دہلیز پر،گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 August, 2025 سب نیوز اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان ایک بار پھر شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے جس سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور لائیو اسٹاک جیسی بنیادی غذائی اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے ملک میں غذائی بحران جنم لینے کا خدشہ ہے۔خصوصا پنجاب اس وقت دریائے ستلج، چناب اور راوی میں آنے والے شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث وسیع زرعی علاقے زیرِ آب...
    کسان اتحاد کا آئندہ سال گندم اور کپاس کاشت نہ کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 29 June, 2025 سب نیوز ملتان(سب نیوز)صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے کہا ہے کہ ہم بتا رہے ہیں اگلے سال گندم اور کپاس کاشت نہیں ہو گی۔ صدر پاکستان کسان اتحاد خالد محمود کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلیوں میں صرف لڑائیاں ہوتی ہیں کام نہیں ہوتا۔ پاکستان میں آئندہ کپاس نہیں ہو گی۔ کیونکہ کپاس کے ریٹ پر کسان کے گھر صف ماتم بچھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوٹاش آج 10 ہزار روپے کی ہے۔ اور ہماری کاسٹ آف پروڈکشن کئی سو فیصد تک بڑھ چکی ہے۔ جبکہ کپاس زرمبادلہ کمانے کا 65 فیصد ہے...
    حکومت نے نجی سیکٹر سےمل کر 2025 کو پاکستان میں کپاس کی بحالی کا سال قرار دیے دیا۔ یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کپاس کی پیداوار ہدف سے کم مگر گزشتہ برس سے 77 فیصد زیادہ ملک میں کپاس کی پیداوار کم ہوئی ہے جس کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ کچھ عرصہ پہلے تک کپاس کی پیداوار ایک کروڑ 40 لاکھ گانٹھیں سالانہ تھی جو اب کم ہو کر50 لاکھ بیلز پر آگئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کپاس برآمد کرنے والا ملک تھا جو اب 4 ارب ڈالر کی کپاس درآمد کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ چیزاربوں روپےکے اخراجات والی وزارت اور زرعی اداروں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان ہے۔...
    کراچی: ملک کے متعدد کاٹن زونز میں کپاس کی کاشت شروع ہوگئی، سندھ کے ساحلی اضلاع بدین، ٹھٹھہ، حیدرآباد، میر پور خاص، سانگھڑ اور عمر کوٹ میں کپاس کی بھر پور انداز میں کاشت شروع ہوگئی ہے۔ جبکہ پنجاب کے اضلاع بہاولنگر، رحیم یار خان، وہاڑی، ساہیوال اور بہاولپور میں جزوی طور پر کاشت کا آغاز کیا گیا ہے۔ تاہم مقامی کاٹن مارکیٹوں میں رواں سال روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کے باعث کپاس کی کاشت توقعات سے کم ہونے کے خدشات پائے جارہے ہیں۔ فیڈرل کمیٹی آن ایگریکلچر کی جانب سے کاٹن ایئر 2025-26 کے لیے ابھی تک کپاس کے پیداواری اور کاشت کے اہداف بھی مختص نہیں کیے جاسکے ہیں، یو ایس...
    جنوبی پنجاب میں تحقیق کے مرکز ملتان میں پہلی ’قومی کپاس بحالی کانفرنس‘ میں شرکت کرنے والے ماہرین اور کاشتکاروں نے کپاس کی پیداوار میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں کپاس کی پیداوار کی بحالی کے لیے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرے۔ نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقررین نے ملکی معیشت میں کپاس کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے جامع پالیسی اصلاحات کی فوری ضرورت پر زور دیا، جس میں زیادہ پیداوار اور ماحولیات کے مطابق لچکدار بیجوں کی اقسام کی ترقی، مؤثر آبپاشی کے نظام اور کسانوں کی معاونت کے پروگراموں میں اضافہ شامل ہے۔ کپاس کی ویلیو چین کے ہر مرحلے میں جدید ٹیکنالوجی کو...
    اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 فروری ۔2025 )وزیر تحفظ خوراک رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ حکومت کپاس کے شعبے میں اصلاحات کے لیے کام کر رہی ہے جس میں مقامی لنٹ (کتان کا ملائم کپڑا) پر 18 فیصد جی ایس ٹی پر نظرثانی بھی شامل ہے تاکہ مارکیٹ میں منصفانہ ماحول پیدا کیا جا سکے رپورٹ کے مطابق پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے) کا کہنا ہے کہ مالی سال 25-2024 میں کپاس کی پیداوار میں مقرر کردہ ہدف سے 34 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے.(جاری ہے) وفاقی وزیرنے ملتان میں قومی کپاس بحالی کانفرنس کے انعقاد کا اعلان بھی کیا جہاں اہم اسٹیک ہولڈرز کپاس کی پیداوار اور تجارت بڑھانے کے...
    ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 فروری2025ء) چئیرمین جنوبی پنجاب پاکستان بزنس فورم ملک سہیل طلعت نے حکومت سے گندم کی فری مارکیٹ میکنزم پر وضاحت کا مطالبہ کر دیا۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا گندم کے کاشتکار مایوسی کا شکار ہیں اگر فری مارکیٹ اصول قائم کرنا ہے تو کاشتکار کو آزادی ہو جہاں چاہے اپنی گندم بیچ سکے۔ ان کا کہنا تھا حکومت اسٹریٹجک ذخائر رکھے لیکن گندم کی برآمدات بھی کھولے؛ اس وقت گندم کی کاشت 3200 من فی ایکٹر ہے، پچھلے سال غلط درآمدات کی وجہ سے کسانوں کو گندم میں 600 من فی ایکٹر نقصان ہوا؛ جنوری کے مہینے میں ڈیزل کی قیمت میں 9.61 فی لیٹر اضافہ ہوا جسے...
    اپٹما نے کپاس کی پیدوار میں اضافے کیلئے ٹیکس اصلاحات کا مطالبہ کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 2 February, 2025 سب نیوز اسلام آباد (سب نیوز)ای سی اے سی وفد نے کپاس کی صنعت کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کے لیے اپٹما کا دورہ کیا، اپٹما کا کپاس کی پیدوار میں اضافے کیلئے ٹیکس اصلاحات کا مطالبہ کر دیا۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کے سیکرٹری جنرل شاہد ستارنے کہا ہے کہ ای سی اے سی پاکستان کے کپاس کے شعبے کے مسائل پر پالیسی پیپر شائع کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدی مسابقت پر اعلی سطح مذاکرات منعقد کئے گئے، جس میں اپٹما نے مقامی اور درآمدی خام مال کے لیے مساوی ٹیکس پالیسی کا...
۱