تباہ کن سیلابی صورتحال، پاکستان غذائی بحران کی دہلیز پر،گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
تباہ کن سیلابی صورتحال، پاکستان غذائی بحران کی دہلیز پر،گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور دیگر اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافے کا خدشہ WhatsAppFacebookTwitter 0 30 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان ایک بار پھر شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے جس سے زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں گندم، چاول، کپاس، سبزیاں اور لائیو اسٹاک جیسی بنیادی غذائی اشیا کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے، جس سے ملک میں غذائی بحران جنم لینے کا خدشہ ہے۔خصوصا پنجاب اس وقت دریائے ستلج، چناب اور راوی میں آنے والے شدید سیلاب کی لپیٹ میں ہے جس کے باعث وسیع زرعی علاقے زیرِ آب آچکے ہیں۔ ان علاقوں میں گندم، کپاس، چاول، سبزیاں اور چارہ جیسی فصلیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ مال مویشیوں کی ہلاکتوں سے کسان شدید معاشی نقصان سے دوچار ہیں۔دریائے ستلج کے ہیڈ اسلام پر بڑھتے سیلابی ریلے نے قریبی بستیاں اور ہزاروں ایکڑ کھڑی فصلیں تباہ کر دیں۔
کپاس، دھان، تِل، مکئی اور چارہ کی بربادی نے کسانوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اگر ایک علاقہ اس قدر متاثر ہوا ہے تو باقی زرعی علاقوں کی تباہی کا اندازہ لگانا مشکل نہیں، جہاں لاکھوں ایکڑ زمین زیرِ آب آکر غذائی بحران کے خدشات کو مزید بڑھا رہی ہے۔حکومت کی جانب سے مختلف مقامات پر ہیڈ ورکس پر شگاف لگا کر پانی کا بہا موڑنے کی کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ مزید زرعی زمین کو بچایا جاسکے۔ لاکھوں کیوسک سیلابی پانی اگلے مرحلے میں سندھ میں داخل ہوگا جہاں مختلف زرعی اضلاع میں گندم، چاول اور کپاس جیسی بڑی فصلوں کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
چیئرمین پاکستان کسان اتحاد خالد حسین باٹھ نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت تقریبا 30 سے 35 ہزار گاں سیلاب کی نذر ہوچکے ہیں جبکہ 20 سے 25 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔خالد حسین باٹھ کے مطابق سب سے بڑا بحران گندم کی تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمت ہے، جو صرف تین دنوں میں 2100 روپے سے بڑھ کر 3500 روپے فی من تک جا پہنچی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو ملک میں گندم کا قحط پڑ سکتا ہے اور روٹی کی قیمت 30 سے 40 روپے تک جا سکتی ہے۔رپورٹس کے مطابق آلو، پیاز، ٹماٹر، دودھ اور انڈے جیسی اشیا سب سے زیادہ متاثر ہوں گی۔ کپاس کی پیداوار میں کمی کے باعث ٹیکسٹائل صنعت دبا میں آئے گی اور کپاس کی درآمدات بڑھیں گی
ملک کا درآمدی بل اور زرمبادلہ کے ذخائر مزید کمزور ہوں گے۔ایک نجی اخبار کے مطابق زرعی سرگرمیوں میں رکاوٹ کے باعث کھاد، پٹرولیم، گاڑیوں اور تعمیراتی شعبے کی طلب کم ہوسکتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فصلوں کا نقصان زیادہ ہوا تو نہ صرف مہنگائی دوہرے ہندسے میں جا سکتی ہے بلکہ برآمدات میں کمی اور درآمدات میں اضافہ پاکستان کے تجارتی توازن کو بھی بری طرح متاثر کرے گا۔ماہرین کے مطابق حالیہ صورتحال 2022 کے تباہ کن سیلاب سے مشابہت رکھتی ہے، جب کھانے پینے کی اشیا کی قیمتوں میں ماہانہ اوسطا 3 سے 5 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
اب بھی یہی خدشہ ہے کہ ستمبر سے قیمتوں میں تیزی آ سکتی ہے۔جون تا اگست 2022 کے دوران آنے والے تباہ کن سیلاب نے پاکستان میں زراعت اور خوراک کے نظام کو شدید نقصان پہنچایا۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس آفت سے 44 لاکھ ایکڑ زرعی رقبہ زیرِ آب آگیا، 8 لاکھ مویشی ہلاک ہوئے اور لاکھوں خاندانوں کی روزی روٹی متاثر ہوئی۔اس بڑے پیمانے کی تباہی کے نتیجے میں ملک بھر میں خوراک کی شدید کمی اور غذائی عدم تحفظ پیدا ہوا۔ صوبہ سندھ اور بلوچستان سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں لاکھوں افراد صاف پانی اور مناسب خوراک تک رسائی سے محروم ہوگئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر,پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اسلام آبادکا ہنگامی اجلاس بعض عناصرکی طرف سے وزیر صحت کے خلاف میڈیا پروپگنڈہ کی شدید مذمت اگلی خبراسلام آباد کو سیاحتی مرکز کے طور پر متعارف کرانے کے لیے متعدد منصوبے زیر غور انسداد دہشتگردی عدالت نے بھارتی دہشتگرد افغان شہری کو قید کی سزا سنا دی روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کی نجکاری کیلئے آئندہ ماہ کے وسط تک فنانشل ایڈوائزر مقرر کرنے کا فیصلہ ایس آئی ایف سی اور ای سی سی کا اہم اقدام، توانائی کے شعبے میں تاریخی پیشرفت شہباز شریف اہم دورے پر چین پہنچ گئے، شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس میں شرکت کریں گے اسلام آباد کو سیاحتی مرکز کے طور پر متعارف کرانے کے لیے متعدد منصوبے زیر غور ,پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن اسلام آبادکا ہنگامی اجلاس بعض عناصرکی طرف سے وزیر صحت کے خلاف میڈیا پروپگنڈہ کی شدید مذمتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی قیمتوں میں تباہ کن سیلاب سبزیاں اور کے مطابق کا خدشہ
پڑھیں:
جہلم ویلی، امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر طالب علم کی خودکشی
جہلم ویلی کی تحصیل ہٹیاں بالا کے نواحی علاقے مکنیٹ میں انٹرمیڈیٹ کے 17 سالہ طالب علم نے مبینہ طور پر امتحانی نتائج میں فیل ہونے پر خودکشی کر لی۔
پولیس کے مطابق حبیب ولد صابر شاہ نے گھر کے قریب درخت سے لٹک کر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق وہ کمپیوٹر کے مضمون میں فیل ہونے کے بعد شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھا۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت: بیٹی کو قتل کرکے خود کشی کا رنگ دینے والا باپ گرفتار
ذرائع کے مطابق حبیب گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول شاریاں کا سابق ٹاپر تھا اور انتہائی ذہین و محنتی طالب علم کے طور پر جانا جاتا تھا۔ امتحانی نتائج کے بعد اس کی ذہنی کیفیت متاثر ہوئی، جس کے نتیجے میں اس نے افسوسناک قدم اٹھایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں اور تمام پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔ لاش کو ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
اہلِ علاقہ نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیمی دباؤ اور نتائج کے خوف سے نوجوانوں کی ذہنی صحت پر توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
تحصیل ہٹیاں بالا جہلم ویلی خود کشی