پنجاب میں سیلاب سے 30 افراد جاں بحق، 15 لاکھ متاثر، چار لاکھ لوگ بے گھر
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
لاہور:
پنجاب میں سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 30 ہوگئی، 15 لاکھ 16 ہزار 603 لوگ متاثر ہوئے جبکہ متاثرہ علاقوں سے 4 لاکھ 81 ہزار سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق تین دریاؤں کے سیلابی پانی سے دو ہزار 38 موضع جات متاثر ہوئے، دریائے چناب سے 1 ہزار 169، راوی سے 462 اور ستلج میں سیلاب سے 391 موضع جات متاثر ہوئے۔
سینئیر صوبائی وزیر کا کہنا ہے کہ 511 ریلیف اور 351 میڈیکل کیمپس متاثرین کی چوبیس گھنٹے مدد اور دیکھ بھال کر رہے ہیں، 6 ہزار 373 متاثرین ریلیف کیمپس میں ہیں، 4 لاکھ 5 ہزار سے زائد مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، مویشیوں کے علاج کے لئے 321 ویٹرنری کیمپ بھی کام کر رہے ہیں، 808 کشتیاں ریکسیو مشن میں شریک ہیں، چھتیس گھنٹوں میں 68 ہزار 477 لوگوں کو ریسکیو کیا گیا۔
مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ ہیں، عوام کی خدمت اور مدد کا تاریخی ریلیف آپریشن وزیراعلیٰ پنجاب کی براہ راست نگرانی میں تیزی سے جاری ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کے پیشگی حفاظتی انتظامات اور تجاوزات کے خلاف آپریشن کی وجہ سے تاریخ کے اتنے بڑے سیلاب میں بڑے جانی نقصان سے پنجاب بچ گیا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی تباہی میں بدل چکی ہے، پیشگی خبردار کرنے والے جدید ترین نظام پنجاب میں لائیں گے، سیلاب سے بحالی کے بعد تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن ہوگا، حالیہ سیلاب میں ہونے والے تجربات کی روشنی میں جامع حکمت عملی تیار کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ریسکیو اور ریلیف میں دن رات کام کرنے والے ہمارے ہیروز ہیں، متاثرین کی بحالی اور نقصانات کا ازالہ اولین ترجیح ہے۔
صوبائی وزرا، ارکان اسمبلی، کمشنر، ڈپٹی کمشنر فیلڈ میں پہنچ گئے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب زدگان کیلئے ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری ہے، صوبائی وزراء اور اراکین اسمبلی بھی وزیراعلی مریم نوازشریف کی ہدایت پر فیلڈ میں پہنچ گئے۔ کمشنر، ڈپٹی کمشنر او دیگر افسران خود فیلڈ میں موجود، آپریشن کی نگرانی کرتے رہے۔
ریسکیو ٹیم نے خدمت کی اعلی مثال قائم کردی
سیلاب بھی خدمت کے سفر میں حائل نہ ہوسکا، احساس کی درجنوں مثالیں قائم ہوگئیں، ریسکیو ٹیم نے احساس اور خدمت کی اعلی مثال قائم کردی، دور دراز گاؤں کے مکین نے بیٹی کا جہیز ڈوبتے دیکھ کر بے بسی کے عالم میں ریسکیو کال کی، ریسکیو ٹیم بڑی کشتی لیکر دراساں والی بھینی پہنچ گئی۔ ٹیم نے جہیز کی چارپائیاں، جستی پیٹی، کپڑے اور برتن بحفاظت نکال کر کشتی میں منتقل کردیے۔
ریسکیو ٹیم نے سارا جہیز بحفاظت اور بخیریت سیلابی ریلے سے نکال کر محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔
سرگودھا، بہاولپور اور دیگر فیلڈ اسپتالوں میں متاثرین کا علاج
سرگودھا،بہاولپور اور دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں فیلڈ ہسپتال اور عملہ موجود ہے جہاں
فیلڈ ہسپتال اور کلینک آن ویل میں اور مریضوں کو گھروں میں علاج اور ادویات کی سہولت دی جارہی ہے۔ سیلاب متاثرہ علاقوں میں تشخیص، ادویات اور طبی ٹیسٹ بھی کئے جارہے ہیں۔
بعض مقامات پر فیلڈ ہسپتالوں کا طبی عملہ لائف جیکٹ پہن کر کام کرتا رہا۔ پنجاب پولیس بھی ریسکیو وریلیف آپریشن میں مصروف رہی۔ پنجاب پولیس کے جوان سیلاب متاثرہ علاقوں میں آبادی کے انخلا میں معاون بن گئے، پولیس کے افسر اور جوان سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچ گئے، پولیس کے جوانوں نے سیلابی ریلے میں گھرے لوگو ں کو کشتیوں پر ریسکیو کیا، بہاولنگر اور دیگر علاقوں میں پولیس افسر اور جوان بوٹ کے ذریعے لوگوں کو سیلابی ریلے سے نکا لتے رہے، عوام نے ننھے بچوں کو گود میں لے کر ریسکیو کرنے والے پولیس مین کو خراج تحسین پیش کیا۔
وزیراعلی پنجاب کی پی ڈی ایم اے آمد، سیلاب پر بریفنگ
وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف پی ڈی ایم اے کے دفتر پہنچیں اور سیلاب پر بریفنگ لی۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے انہیں بریفنگ ریلیف اور ریسکیو آپریشنز کی بریفنگ دی۔ تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک پر بریفنگ دی۔
سیلاب زدہ علاقوں میں ڈرون اور اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال
وزیراعلی مریم نواز شریف کی ہدایت پر سیلاب زدہ علاقوں میں ڈرون اور اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال پنجاب میں ریسکیو اینڈ ریلیف کا نیا رول ماڈل بن گیا۔
سیلاب میں پھنسے افراد کا پتا لگانے اور فوری مدد کی فراہمی کے لیے تاریخ میں پہلی بار ڈرون سروس کا استعمال کیا گیا۔ دریائے راوی، چناب اور ستلج کے متاثرہ علاقوں کی ڈرون سے نگرانی جاری ہے، لائیو فیڈ لاہور میں قائم مرکزی نظام مانیٹر کر رہا ہے
ڈرون فیڈ جدید ٹیکنالوجی اور اے آئی نظام سے منسلک ہے جو متاثرہ علاقوں کا ڈیٹا مرتب کر رہا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کا حامل نظام متاثرہ علاقوں کے ڈیجیٹل گرافکس بھی تیار کر رہا ہے۔ جدید نظام ریسکیو 1122 کو فوری خبردار کرتا ہے۔
سیالکوٹ سے فضائی آپریشن لاہور ایئرپورٹ منتقل
قومی ایئر لائن پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹم کے مطابق سیلابی صورتحال کے باعث ایئرپورٹ پر فضائی آپریشن عارضی طور پر معطل ہے، اس صورتِ حال کے پیشِ نظر، پی آئی اے نے سیالکوٹ سے اپنا فضائی آپریشن لاہور ایئرپورٹ پر منتقل کر دیا ہے۔
ترجمان کے مطابق پی آئی اے کی سیالکوٹ ائیرپورٹ سے آپریٹ ہونے والی متعلقہ پروازیں اب لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے چلائی جائیں گی، مسافروں سے درخواست ہے کہ اپنی پروازوں کی بروقت معلومات اور اوقات کار کے لیے ایئر لائن کے کال سینٹر 786-786-111 سے رابطے میں رہیں تاکہ کسی بھی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سیلاب زدہ علاقوں میں مریم نواز شریف متاثرہ علاقوں ریسکیو ٹیم کے مطابق سیلاب سے کیا گیا ٹیم نے
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔