گرین بیلٹ پر بنے مین ہول میں بچہ گرنے کا واقعہ، سرچ آپریشن کلیئر قرار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-2-9
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)لطیف اباد نمبر 9 اور 11 کے بیج گرین بلیٹ پر بنے مین ہول کے اندر بچے گر جانے کا واقعہ جائے وقوعہ پر موجود عینی شائدین کے مطابق یہ واقعہ جب پیش آیا جب اس گرین بلیٹ کے سامنے دھوم دھام سے ساوئنڈ سسٹم کے ساتھ بارات ماجی کلب پہنچی جوکے الخدمت ہسپتال کے بلکل برابر میں واقع ہے جہاں باراتوں کی جانب سے پیسے لٹائے جا رہے تھے جہاں بھگدر مچ جانے سے گرین بلیٹ پر بننے مین ہول کے اندر بچے گرجانے کا شور مچ گیا جس کے بعد وہاں موجود ایک بندہ رسی باند کر اندر مین ہول میں کودا مین ہول کافی گہرا تھا بندہ واپسی باہر اگیا جس کے بعد جائے وقوعہ پر ریسکیو ٹیم 1122 کے جوان پہنچے جنہوں نے اپنی جان کی پرواہ کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر موجود شہریوں کے خدشات دور کرنے کیلئے مین ہول کے اندر کافی گہرائیں تک جاکر سرچ اپریشن کیا تاہم بچے مین ہول کے اندر نہیں دیکھا جس کے بعد ریسکیو ٹیم نے جائے وقوعہ کو کلیئر قرار دے کر ریسکیو اپریشن ختم کیا۔تاہم جائے وقوعہ پر موجود مین ہول اب بھی کھولا ہوا ہے جوکے کسی کی جانب سے اب تک اس مین ہول کو بند نہیں کیا جاسکا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مین ہول کے اندر
پڑھیں:
کراچی میں سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر سب سے زیادہ ای چالان جاری
کراچی میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر کارروائیاں تیز ہو گئیں۔ صرف 24 گھنٹوں کے دوران ٹریفک پولیس نے مزید 5 ہزار 791 الیکٹرانک چالان جاری کیے، جس کے بعد گزشتہ چار دنوں میں مجموعی طور پر 18 ہزار 733 ای چالانز کا ہدف عبور کر لیا گیا ہے۔
ٹریفک پولیس کے مطابق بدھ کی شب 12 بجے سے جمعرات کی شب 12 بجے تک سب سے زیادہ چالان سیٹ بیلٹ نہ باندھنے پر کیے گئے، جن کی تعداد 3 ہزار 546 رہی۔ اس کے بعد بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے پر 1 ہزار 555، ریڈ لائٹ کی خلاف ورزی پر 325، ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر 166 اور اوور اسپیڈنگ پر 65 چالان جاری کیے گئے۔
اس کے علاوہ کالے شیشے لگانے پر 40، نو پارکنگ پر 19، رانگ وے پر 13، اوور لوڈنگ پر 9 اور بے جا لوڈنگ پر 6 ڈرائیوروں کو چالان کیا گیا۔
ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ای چالان کا یہ نظام شہریوں میں قوانین کی پاسداری کو فروغ دینے اور سڑکوں پر مؤثر نگرانی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عوامی تعاون سے اس نظام کو مزید بہتر اور مؤثر بنایا جا رہا ہے۔
پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں تاکہ شہر میں ٹریفک کی روانی بہتر ہو اور حادثات میں واضح کمی لائی جا سکے۔