لاہور:

وادی سون میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کے خلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے، جس میں اب تک 19 مقدمات درج کیے گئے ہیں اور 20 ملزمان گرفتار کیے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق اس کریک ڈاؤن کے دوران غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو پناہ دینے والے 4 مالک مکان بھی گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ پولیس نے 7 دکانوں کو سیل کر دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ کوئی بھی شخص غیرقانونی افراد کو دوکان یا مکان کرائے پر نہ دے۔

پولیس کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی غیرقانونی فرد کو پناہ دینے سے گریز کریں، تاکہ علاقے میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پنجاب میں ایک لاکھ سے زائد افغانوں کی تلاش

عرفان ملک:لاہور سمیت پنجاب میں ایک لاکھ سے زائد افغانوں کی تلاش, پنجاب پولیس کو 1لاکھ 96ہزار 975 افغانوں کا ڈیٹا فراہم کیا گیا.

وزارت داخلہ کے مطابق مذکورہ افغانیوں کے پاس پی آر او کارڈز دستیاب تھے، سپیشل برانچ نے 1لاکھ 16 ہزار 896 افغانیوں کی چیکنگ کی گئی۔

مذکورہ افغان باشندوں کے پاس پروف آف ریزیڈینس موجود تھا، پنجاب بھر سے ابتک 94ہزار 167 افراد کو ڈی پورٹ کیا جاسکا۔ 

لیسکو کا سموگ کے دوران بجلی بریک ڈاؤن سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا آغاز

پولیس کی جانب سے 36088 افغانوں کو پکڑ کر ڈی پورٹ کیا گیا، رضاکارانہ طور پر جانیوالے افغانوں کی تعداد 58079 ریکارڈ کی گئی۔ 

پی او آر کارڈز رکھنے والے 1لاکھ سے زائد افغانوں کو تاحال تلاش نہ کیا جا سکا، اداروں نے مہم تیز کرتےہوئے روزانہ کی رپورٹس تیار کرنا شروع کر دیں۔ 
 

متعلقہ مضامین

  • برازیل: منشیات فروشوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری‘ ہلاکتیں 132ہوگئیں
  • گیس چوروں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 950 کنکشن منقطع
  • پنجاب میں ایک لاکھ سے زائد افغانوں کی تلاش
  • ماتلی پولیس کی منشیات اور غیرقانونی سرگرمیوں کے خاتمے کیلیے جاری مہم میں نمایاں کامیابیاں
  •  محکمہ ایکسائز کا  کمپنیز  کےنام پر ہزاروں نادہندگاہ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • راولپنڈی میں غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کیخلاف مقدمات کا اندراج شروع
  • افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن، مکانات کرایے پر دینے والے بھی گرفتار
  • سندھ حکومت کا عطائی ڈاکٹروں اور غیر رجسٹرڈ بلڈ بینکوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
  • سندھ میں ایڈز کے کیسز میں خطرناک اضافہ، حکومت کا سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ