محکمہ ایکسائز کا کمپنیز کےنام پر ہزاروں نادہندگاہ کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 29th, October 2025 GMT
علی ساہی :محکمہ ایکسائز نے بینکس اور لیزنگ کمپنیز کے نام پر رجسٹرڈ ہزاروں نادہندہ گاڑیوں کے حوالے سے مراسلہ جاری کر دیا۔
ڈائریکٹر ریجن سی شاہد گیلانی کے مطابق پنجاب بھر میں بڑی تعداد میں ایسی گاڑیاں موجود ہیں جن کے گزشتہ کئی سالوں کے ٹوکن ٹیکس واجب الادا ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ بینکس اور لیزنگ کمپنیز اپنے زیرِ ملکیت گاڑیوں کے مالکان سے ٹیکس وصولی میں محکمہ ایکسائز کی مدد کریں۔
لیسکو کی جانب سے سنگل فیز اسمارٹ میٹر کی قیمت مقرر
شاہد گیلانی کے مطابق سرکاری محکموں کے زیرِ استعمال گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس کی وصولی کے لیے بھی متعلقہ اداروں کو مراسلے بھجوا دیے گئے ہیں۔
یکم نومبر سے شہر کے داخلی و خارجی راستوں سمیت آٹھ شاہراہوں پر ناکہ بندی کی جائے گی۔
بڑی ڈیفالٹر گاڑیوں کو بند جبکہ ایک سال سے زائد عرصے سے نادہندہ گاڑیوں کے چالان کیے جائیں گے۔
ای ٹی اوز کی سربراہی میں ناکہ بندی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔
امتحانات سے قبل ہی لاہور بورڈ کی نااہلی سامنے آگئی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
بجلی کے بل میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس:کے ایم سی نے مہلت کی استدعا کردی
بجلی کے بل میں میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس میں کے ایم سی کے وکیل نے مہلت کی استدعا کر دی، عدالت نے درخواست کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی ۔سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے بل کے ذریعے میونسپل ٹیکس کی وصولی کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔دوران سماعت معاون وکیل کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کے ایم سی کے سینئر وکیل موجود نہیں ہیں، سماعت ملتوی کی جائے جس پر عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پر حاضری لازمی یقینی بنائیں۔ درخواست گزار کے وکیل طارق منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ٹیکسز سے 264 کروڑ روپے اب تک جمع ہو چکے ہیں، لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے تحت صرف سرکاری ادارے ٹیکس جمع کر سکتے ہیں، کوئی تیسرا فریق ریونیو جمع نہیں کر سکتا۔وکیل طارق منصور نے کہا کہ ایم یو سی ٹی چارجز کا نفاذ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2013 کی خلاف ورزی ہے، نیپرا بھی کے الیکٹرک سے کے ایم سی ٹیکس وصولی کو خلاف قانون قرار دے چکا ہے، مرتضیٰ وہاب عدالت کے 29 مئی 2024 کے احکامات کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، عدالت کے حکم کے مطابق ٹیکس کی وصولی کے بارے میں تفصیلی بحث ضروری تھی، میئر نے اس معاملے پر کمیٹیوں کو بریف کیا نہ ایوان میں بحث کا موقع دیا۔جس کے بعد عدالت نے درخواست کی سماعت 4 دسمبر تک ملتوی کر دی۔