ٹیکس چوری میں ملوث ڈاکٹرز‘ کلینکس اور اسپتالوں کیخلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-24
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ایف بی آر نے کروڑوں روپے کی مبینہ ٹیکس چوری میں ملوث نجی پریکٹس کرنے والے ڈاکٹرز و میڈیکل کلینکس و نجی اسپتالوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ فیصلہ ایف بی آر کو ڈیٹا اینالسز کے دوران موصول ہونیوالے تازہ ترین اعداد و شمار کی بنیاد پر کیا گیا ہے ملک میں ڈاکٹروں کا بڑے پیمانے پر مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود 73 ہزار سے زائد رجسٹرڈ ڈاکٹرز کا انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ایف بی آرحکام کے مطابق تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق ملک بھر میں ایک لاکھ30 ہزار 243 ڈاکٹرز رجسٹرڈ ہیں لیکن رواں سال میں صرف 56ہزار287 رجسٹرڈ ڈاکٹروں نے انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرائے ہیں جبکہ 73 ہزار سے زائد رجسٹرڈ طبّی ماہرین نے کوئی انکم ٹیکس ریٹرن جمع ہی نہیں کرائے۔یہ ڈاکٹرزملک کے سب سے زیادہ آمدنی والے شعبوں میں مصروف کار ہیں یہ انکشافات نجی میڈیکل پریکٹسز کی واضح مصروفیات اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے سامنے ظاہر کی گئی آمدنی کے درمیان نمایاں تضادات کو اجاگر کرتے ہیں۔اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ2025ء میں31 ہزار870 ڈاکٹرز نے نجی پریکٹس سے صفر آمدنی ظاہر کی ہے جبکہ 307 ڈاکٹرز نے نقصان ظاہر کیا ہے حالانکہ بڑے شہروں میں مذکورہ داکٹرزکے کلینکس مسلسل مریضوں سے بھرے رہتے ہیں۔صرف24 ہزار 137 ڈاکٹروں نے کوئی کاروباری آمدنی ظاہر کی ہے جو ڈاکٹرز انکم ٹیکس ریٹرن جمع کراتے بھی ہیں۔ان کا ظاہر کردہ ٹیکس ان کی ممکنہ آمدنی کے مقابلے میں انتہائی کم ہے،17 ہزار442 ڈاکٹرز ایسے ہیں جن کی آمدنی 10 لاکھ روپے سے زائد تھی، انہوں نے یومیہ اوسطاً 1,894 روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ10 ہزار922 ڈاکٹرز ایسے ہیں جن کی سالانہ آمدنی 10 سے 50 لاکھ روپے کے درمیان تھی، انہوں نے یومیہ صرف 1,094 روپے ٹیکس ادا کیا۔3312 ڈاکٹرز ایسے ہیں جن کی آمدنی 50 لاکھ سے 1 کروڑ روپے کے درمیان تھی، انہوں نے یومیہ 1,594 روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ ایسے بہت سے ڈاکٹرز ہیں جو فی مریض 2 ہزارسے10 ہزار روپے تک فیس وصول کرتے ہیں۔روزانہ ایک مریض کی فیس کے برابر ٹیکس بھی ظاہر نہیں کر رہے، سب سے زیادہ آمدنی والے 3,327 ڈاکٹرز جن کی آمدنی ایک کروڑ روپے سے زیادہ تھی، انہوں نے یومیہ صرف ساڑھے 5 ہزار روپے ٹیکس ادا کیاجبکہ38 ہزار 761 ڈاکٹرز ایسے ہیں جنہوں نے 10 لاکھ روپے سے کم آمدنی ظاہرکی ہے، ان کا یومیہ ادا کردہ ٹیکس صرف 791 روپے تھا۔اس کے علاوہ 31 ہزار524 ڈاکٹرز نے صفر آمدنی ظاہرکی ہے مگر مجموعی طور پر 1.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکٹرز ایسے ہیں جن زیادہ ا مدنی والے روپے ٹیکس ادا کیا انہوں نے یومیہ جن کی ا مدنی ا مدنی ظاہر انکم ٹیکس کرتے ہیں ظاہر کی
پڑھیں:
ریڈ لائن کراس کرنے والے پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر فیض حمید کیخلاف فیصلہ حق کی فتح ہے، عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ فوج میں خود احتسابی کا عمل بہت مضبوط ہے جس کی واضح مثال سب نے دیکھ لی، فیض حمید پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر بھی تھے، آج کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف شواہد کی بنیاد پر فیصلہ آیا، آج ریڈ لائن کراس کرنے والے شخص کو سزا ہوئی ہے، فیض حمید کو ٹرائل میں دفاع کا بھرپور موقع دیا گیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ فیض حمید کو موقع دیا کہ اپنا دفاع کریں اور گواہان بھی پیش کریں، تمام گواہان کے بیانات قلمبند کرنے اور شواہد کو سامنے لانے کے بعد انصاف پر مبنی فیصلہ آیا ہے، قانون سے کوئی بالاتر نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن کراس کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جاتی ہے، فیض حمید نے اپنی اتھارٹی کو غلط استعمال کیا، سیاسی معاملات کی مزید تحقیقات ہوں گی، فیض حمید تمام الزامات کے مرتکب پائے گئے، ٹاپ سٹی کیس میں بھی سزا ہوئی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ فوج میں خود احتسابی کا عمل بہت مضبوط ہے جس کی واضح مثال سب نے دیکھ لی، فیض حمید پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر بھی تھے، آج کا فیصلہ حق اور سچ کی فتح ہے۔