اسرائیل نے غزہ کے ساحل سے 3 فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
طویل عرصے سے اسرائیلی بحریہ کی جانب سے فلسطینی ماہی گیروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں فلسطینی ماہی گیروں پر گولیاں چلانا، گرفتار کرنا اور ان کی کشتیاں ضبط کرنا شامل ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے غزہ کے ساحل سے 3 فلسطینی ماہی گیروں کو گرفتار کر لیا۔ عرب میڈیا نے مقامی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی بحریہ نے ماہی گیروں کی کشتیاں اور دیگر سامان تباہ کرنے کے بعد ماہی گیروں کو گرفتار کیا۔ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023ء کے بعد سے فلسطینی ماہی گیروں کے سمندر میں جانے پر پابندی لگائی ہوئی ہے اور اب تک کئی فلسطینی ماہی گیروں کو شہید کرچکی ہے۔ طویل عرصے سے اسرائیلی بحریہ کی جانب سے فلسطینی ماہی گیروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے، جس میں فلسطینی ماہی گیروں پر گولیاں چلانا، گرفتار کرنا اور ان کی کشتیاں ضبط کرنا شامل ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اسرائیلی غیر قانونی اقدامات کیخلاف فوری اقدامات کیے جائیں، پاکستان کا عالمی برادری سے مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مغربی کنارے کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے کے منصوبے کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ پاکستان فلسطینی سرزمین کے جبری انضمام اور اسرائیلی خودمختاری کے نفاذ کو ناقابلِ قبول سمجھتا ہے، کیونکہ یہ اقدام نہ صرف فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے بلکہ مشرقِ وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے سنگین خطرہ بھی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی قانون ساز ادارے میں پیش کیا گیا متنازع قانون بین الاقوامی اصولوں کی نفی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے اشتعال انگیز اقدامات فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو سلب کرنے اور دو ریاستی حل کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ کوشش ہیں۔
پاکستان نے اس حوالے سے عالمی برادری، خصوصاً اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) پر زور دیا ہے کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات اٹھاتے ہوئے اسرائیل کو ان غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رکھیں اور قابض افواج کو انسانی حقوق کی پامالیوں پر جوابدہ ٹھہرائیں۔
وزارتِ خارجہ کے مطابق پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ اپنی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا اور علاقائی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرتا رہے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان فلسطین کے اس دیرینہ مؤقف پر قائم ہے کہ ایک آزاد، خودمختار اور جغرافیائی طور پر متصل ریاستِ فلسطین کا قیام ہی مشرقِ وسطیٰ کے پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
پاکستان نے اعادہ کیا کہ وہ 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی فلسطینی ریاست کی حمایت کرتا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔