واٹس ایپ ہیکنگ اور مالی فراڈ، خاتون رکن قومی اسمبلی تحقیقات میں سست روی پر مایوس
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
واٹس ایپ ہیکنگ کا شکار ہونے والی خاتون رکن قومی اسمبلی نکہت شکیل کے ساتھ پیش آئے واقعے پر نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے تحقیقات کا آغاز کردیا۔
تفصیلات کے مطابق شاطر ہیکرز نے 19 اکتوبر کی صبح ایم کیو ایم پاکستان کی مخصوص نشست پر منتخب ہونے والی رکن قومی اسمبلی کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک کر کے مختلف نمبرز سے 15 لاکھ روپے کا فراڈ کیا۔
نکہت شکیل نے بتایا کہ ایک روز قبل 26 اکتوبر کو این سی سی آئی اے کراچی کے دفتر میں انہیں بلا کر واقعے سے متعلق تحریری درخواست وصول کی گئی اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
رکن قومی اسمبلی نے تحقیقات میں سست روی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ واقعے کے چھ روز بعد تحقیقات کا آغاز سے ملزمان فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دو بینک اکاؤنٹس اور دو موبائل نمبرز پر پیسے ٹرانسفر ہوئے جن کے شواہد درخواست کے ساتھ فراہم کردیے گئے ہیں، خاص طور پر بینک میں منتقل کی جانے والی رقم سے کڑیاں جوڑ کر ملزمان کو باآسانی پکڑا جاسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ’15 لاکھ روپے کا آن لائن فراڈ‘ : رکن قومی اسمبلی کا واٹس ایپ کیسے ہیک ہوا؟
نکہت شکیل نے تاخیر سے اقدامات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایک بار پھر سے اسی بات کو دہرایا کہ ’رکن قومی اسمبلی اور کمیٹیوں کا حصہ ہونے کے باوجود میرے کیس میں تاخیر ہورہی ہے تو عام آدمی کو کتنی مشکلات ہوتی ہوں گی‘۔
تاہم وہ اس بات پر یقین رکھتی ہیں کہ این سی سی آئی اے اُن کے ساتھ پیش آنے والے واقعے میں ملوث ملزمان کو نہ صرف قانون کے کٹہرے میں لائے گی بلکہ فراڈ سے حاصل کی گئی رقم کو بھی ری کور کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: رکن قومی اسمبلی واٹس ایپ
پڑھیں:
کسی بھی جماعت پرپابندی سےنتائج حاصل نہیں ہوئے،بیرسٹرعمیرنیازی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد : پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر عمیر خان نیازی نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی کو اگر قومی دھارے سے نکال دیں گے تو کیا وہ ختم ہوجائے گی؟۔
کسی بھی جماعت پر پابندی سے نتائج حاصل نہیں ہوئے، یہ جن کو ملزم کے کٹہرے میں کھڑا کررہے خود بھی اسی کٹہرے میں کھڑے ہیں۔
انہوں نے نجی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹی ایل پی سے متعلق عوام میں ایک تاثر اور بیانیہ بن رہا تھا کہ وہ کیوں نکلے؟ جب فلسطین کا مسئلہ حل ہوگیا ہے تو پھر کیوں نکلے؟.
اگر سیاسی معاملے کو سیاسی انداز میں حل کرتے تو 10دن بیٹھے رہتے تو عوام کی رائے بالکل تبدیل ہوتی اور صورتحال بالکل مختلف ہوتی۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar