خواجہ آصف نے قومی ائیر لائن کی برطانیہ فلائٹس کی بحالی کا افتتاح کیا، پہلی پرواز آج مانچسٹر کے لیے روانہ ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی ائیر لائن پی آئی اے کے برطانیہ کے لیے فلائٹ آپریشن کی بحالی کا باضابطہ افتتاح کر دیا۔ آج اسلام آباد سے مانچسٹر کے لیے پہلی پرواز پانچ سال بعد روانہ ہوگی۔
افتتاح کے موقع پر خواجہ آصف نے سفارتی عملے کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کی محنت سے پابندی کا خاتمہ ممکن ہوا، جس میں برطانوی ہائی کمشنر جین میریوٹ کا تعاون بھی کلیدی رہا۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ پی آئی اے پر لگائی گئی پابندی نے حکومت کو نقصان پہنچایا، لیکن اب قومی ائیر لائن کے معیار کو دوبارہ بحال کر دیا گیا ہے۔ پابندی جعلی پائلٹ لائسنس اسکینڈل کے بعد عائد کی گئی تھی۔
دوسری جانب برطانیہ میں پاکستانی ہائی کمشنر محمد فیصل نے بھی اعلان کیا کہ مستقبل میں برطانیہ کے مزید شہروں کے لیے پروازوں کا آغاز متوقع ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
جنوبی کوریا اور جاپان نے روس و چین کی مشترکہ فضائی گشت کے جواب میں لڑاکا طیارے روانہ کیے
جنوبی کوریا اور جاپان نے روس اور چین کے فوجی طیاروں کی مشترکہ فضائی گشت کے بعد اپنے لڑاکا طیارے اسکرمبل کیے۔
جنوبی کوریا کی جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے مطابق منگل کی صبح تقریباً 10 بجے (01:00 GMT) روس کے 7 اور چین کے 2 طیارے جنوبی کوریا کے فضائی دفاعی شناختی زون (KADIZ) میں داخل ہوئے۔ ان طیاروں میں بمبار اور لڑاکا طیارے شامل تھے۔
9日(火)の午前から夕方にかけて、ロシアの核兵器搭載可能な爆撃機Tu-95×2機が日本海→対馬海峡を飛行し、中国の長射程ミサイルを搭載可能な爆撃機H-6×2機と東シナ海において合流したあと、沖縄本島・宮古島間→太平洋の四国沖まで我が国周辺を共同飛行しました。… pic.twitter.com/6RcWJbM99b
— 小泉進次郎 (@shinjirokoiz) December 9, 2025
اگرچہ یہ علاقہ سرکاری فضائی حدود نہیں ہے، لیکن یہاں طیاروں سے اپنی شناخت ظاہر کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔ جنوبی کوریا نے ممکنہ ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر فوری طور پر لڑاکا طیارے تعینات کیے۔
روس و چین کے طیارے تقریباً ایک گھنٹے تک KADIZ میں پرواز کے بعد واپس چلے گئے۔ بعد ازاں جنوبی کوریا نے چین اور روس کے نمائندوں کو سفارتی احتجاج بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پیوٹن نے چینی شہریوں کو روس میں 30 روز تک ویزا فری داخلے کی منظوری دے دی
وزارت دفاع کے جنرل لی کوانگ سوک نے کہا کہ ہمارا فوجی ادارہ بین الاقوامی قانون کے مطابق پڑوسی ممالک کے طیاروں کی سرگرمیوں پر فعال ردعمل جاری رکھے گا۔
جاپان نے بھی روس و چین کی مشترکہ پرواز کے بعد اپنے فضائی دفاعی اقدامات سخت کرنے کے لیے طیارے تعینات کیے۔ جاپان کے وزیر دفاع شن جیرُو کویزومی کے مطابق 2 روسی جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل Tu-95 بمبار طیارے جاپان کے سمندر سے تسوشیما کی خلیج تک آئے اور 2 چینی H-6 بمبار طیاروں کے ساتھ مشرقی چین کے سمندر میں ملے۔ ان کے ساتھ 8 چینی J-16 لڑاکا طیارے اور ایک روسی A-50 طیارہ بھی موجود تھا۔
ロシアと中国の軍用機が連携して日本周辺を飛行するとは本当に看過できない動きですね。
度重なる示威行動に強い懸念を感じます。
そんな中で、緊急発進し、日夜我が国の領空を守ってくださる航空自衛隊に心から感謝します。 pic.twitter.com/CWmEq40OuH
— 深夜枠(自民党絶賛応援) (@XaAoJWqGMfFTjnJ) December 9, 2025
کویزومی نے کہا کہ دونوں ممالک کے بمبار طیاروں کی بار بار مشترکہ پروازیں ہمارے ملک کے ارد گرد سرگرمیوں کی توسیع اور شدت کو ظاہر کرتی ہیں اور یہ ہمارے قومی تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
چین کے وزارت دفاع نے بتایا کہ یہ مشترکہ مشقیں روس کے ساتھ سالانہ تعاون کے منصوبوں کے تحت کی گئی ہیں اور یہ روس کے ساتھ دسویں مشترکہ سٹریٹیجک فضائی گشت تھے۔
روس نے بھی اس مشترکہ مشق کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ۸ گھنٹے جاری رہی اور کچھ غیر ملکی لڑاکا طیارے روس و چین کے طیاروں کے پیچھے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان جنوبی کوریا چین روس فضائی زون