جنوبی کوریا اور جاپان نے روس و چین کی مشترکہ فضائی گشت کے جواب میں لڑاکا طیارے روانہ کیے
اشاعت کی تاریخ: 10th, December 2025 GMT
جنوبی کوریا اور جاپان نے روس اور چین کے فوجی طیاروں کی مشترکہ فضائی گشت کے بعد اپنے لڑاکا طیارے اسکرمبل کیے۔
جنوبی کوریا کی جوائنٹ چیف آف اسٹاف کے مطابق منگل کی صبح تقریباً 10 بجے (01:00 GMT) روس کے 7 اور چین کے 2 طیارے جنوبی کوریا کے فضائی دفاعی شناختی زون (KADIZ) میں داخل ہوئے۔ ان طیاروں میں بمبار اور لڑاکا طیارے شامل تھے۔
9日(火)の午前から夕方にかけて、ロシアの核兵器搭載可能な爆撃機Tu-95×2機が日本海→対馬海峡を飛行し、中国の長射程ミサイルを搭載可能な爆撃機H-6×2機と東シナ海において合流したあと、沖縄本島・宮古島間→太平洋の四国沖まで我が国周辺を共同飛行しました。… pic.
— 小泉進次郎 (@shinjirokoiz) December 9, 2025
اگرچہ یہ علاقہ سرکاری فضائی حدود نہیں ہے، لیکن یہاں طیاروں سے اپنی شناخت ظاہر کرنے کی توقع کی جاتی ہے۔ جنوبی کوریا نے ممکنہ ہنگامی صورتحال کے پیشِ نظر فوری طور پر لڑاکا طیارے تعینات کیے۔
روس و چین کے طیارے تقریباً ایک گھنٹے تک KADIZ میں پرواز کے بعد واپس چلے گئے۔ بعد ازاں جنوبی کوریا نے چین اور روس کے نمائندوں کو سفارتی احتجاج بھی پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں:پیوٹن نے چینی شہریوں کو روس میں 30 روز تک ویزا فری داخلے کی منظوری دے دی
وزارت دفاع کے جنرل لی کوانگ سوک نے کہا کہ ہمارا فوجی ادارہ بین الاقوامی قانون کے مطابق پڑوسی ممالک کے طیاروں کی سرگرمیوں پر فعال ردعمل جاری رکھے گا۔
جاپان نے بھی روس و چین کی مشترکہ پرواز کے بعد اپنے فضائی دفاعی اقدامات سخت کرنے کے لیے طیارے تعینات کیے۔ جاپان کے وزیر دفاع شن جیرُو کویزومی کے مطابق 2 روسی جوہری ہتھیار لے جانے کے قابل Tu-95 بمبار طیارے جاپان کے سمندر سے تسوشیما کی خلیج تک آئے اور 2 چینی H-6 بمبار طیاروں کے ساتھ مشرقی چین کے سمندر میں ملے۔ ان کے ساتھ 8 چینی J-16 لڑاکا طیارے اور ایک روسی A-50 طیارہ بھی موجود تھا۔
ロシアと中国の軍用機が連携して日本周辺を飛行するとは本当に看過できない動きですね。
度重なる示威行動に強い懸念を感じます。
そんな中で、緊急発進し、日夜我が国の領空を守ってくださる航空自衛隊に心から感謝します。 pic.twitter.com/CWmEq40OuH
— 深夜枠(自民党絶賛応援) (@XaAoJWqGMfFTjnJ) December 9, 2025
کویزومی نے کہا کہ دونوں ممالک کے بمبار طیاروں کی بار بار مشترکہ پروازیں ہمارے ملک کے ارد گرد سرگرمیوں کی توسیع اور شدت کو ظاہر کرتی ہیں اور یہ ہمارے قومی تحفظ کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
چین کے وزارت دفاع نے بتایا کہ یہ مشترکہ مشقیں روس کے ساتھ سالانہ تعاون کے منصوبوں کے تحت کی گئی ہیں اور یہ روس کے ساتھ دسویں مشترکہ سٹریٹیجک فضائی گشت تھے۔
روس نے بھی اس مشترکہ مشق کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ۸ گھنٹے جاری رہی اور کچھ غیر ملکی لڑاکا طیارے روس و چین کے طیاروں کے پیچھے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان جنوبی کوریا چین روس فضائی زونذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جاپان جنوبی کوریا چین جنوبی کوریا لڑاکا طیارے روس و چین کے ساتھ چین کے روس کے
پڑھیں:
ٹیک آف سے قبل طیارے میں کبوتر کی انٹری، مسافروں میں ہلچل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت میں ایک مسافر طیارے کو اُس وقت غیر معمولی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ٹیک آف سے چند لمحے قبل ایک کبوتر اچانک جہاز کے اندر آ گیا، جس کے بعد کیبن میں ہلچل مچ گئی، اس حیران کن واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر آتے ہی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اور صارفین کے لیے نیا تفریحی موضوع بن گئی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق انڈیگو ایئرلائنز کی اس پرواز میں موجود عینی شاہدین کے مطابق کبوتر نہ صرف طیارے میں داخل ہوا بلکہ کیبن کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک مسلسل چکر لگاتا رہا۔ پرندے کی اچانک پرواز دیکھ کر کئی مسافر گھبرا گئے، کچھ کی زبان سے چیخ نکل گئی، جبکہ متعدد مسافر اپنے موبائل نکال کر اسی منظر کو ریکارڈ کرنے میں مصروف ہو گئے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ابتدائی لمحوں کی بے چینی کے بعد ماحول میں خوف کم اور دلچسپی زیادہ پیدا ہو گئی، کچھ مسافر کبوتر کو پکڑنے کے لیے نشستوں سے اٹھ کھڑے ہوئے جبکہ باقی لوگ ہنستے اور اس غیر متوقع تماشو گھڑی کو انجوائے کرتے رہے۔ آخرکار صورتحال معمول پر آ گئی اور پرواز اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق آگے بڑھنے لگی۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے اپنی روایت کے مطابق طنز و مزاح کے تیر چلانے میں کوئی کمی نہ چھوڑی۔ کسی نے کبوتر کو “بغیر ٹکٹ مسافر” قرار دیا، تو کسی نے کہا کہ “یہ بھارت کی فلائٹس میں موجود بدنظمی کا زندہ ثبوت ہے”۔ ویڈیو کو اب تک لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں اور تبصروں کا سلسلہ برقرار ہے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں سے بھارت میں فضائی آپریشن شدید دباؤ کا شکار ہے؛ متعدد پروازیں تاخیر یا منسوخی کا سامنا کر رہی ہیں۔ ایسے میں ایک کبوتر کا اچانک طیارے میں گھس آنا بھی عوام کے لیے نیا موضوع بن گیا ہے—گویا آسمانوں میں افراتفری کے ساتھ اب پرندوں کی شرارتیں بھی شامل ہو گئی ہیں۔