روس یوکرین کے ساتھ جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
امریکی صدر نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر پیوٹن یوکرین کے ساتھ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو روس یوکرین جنگ کبھی شروع ہی نہ ہوتی اور یوکرین اپنا 100 فیصد علاقہ برقرار رکھتا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف اور کشنر کی ملاقات اچھی رہی۔ وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ اس ملاقات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے، اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔ ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر پیوٹن یوکرین کے ساتھ جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو روس یوکرین جنگ کبھی شروع ہی نہ ہوتی اور یوکرین اپنا 100 فیصد علاقہ برقرار رکھتا۔ روس یوکرین امن مذاکرات کے لیے ٹرمپ کے معاونین آج میامی میں یوکرینی مذاکرات کار سے ملاقات کریں گے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز صدر ٹرمپ کے معاون خصوصی اسٹیو وٹکوف اور ان کے داماد جیرڈ کشنر کی ماسکو میں صدر پیوٹن سے تقریباً 5 گھنٹے طویل ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے بعد روسی صدر کے خارجہ پالیسی کے مشیر امور یوری اوشاکوف نے بتایا کہ امریکی حکام سے حالیہ بات چیت میں کچھ نکات کو قبول کیا گیا جبکہ چند پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا، تاہم مجموعی طور پر مذاکرات مفید رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس اور امریکا کے درمیان علاقائی معاملات پر اب تک کوئی سمجھوتہ نہیں ہوا اور نہ ہی دونوں ممالک کے صدور کی ملاقات طے ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: روس یوکرین
پڑھیں:
مجھے ہر جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا: ٹرمپ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں نوبیل انعام نہیں دیا گیا، حالانکہ کہا گیا تھا کہ اگر وہ روس۔یوکرین جنگ رُکوائیں گے تو انہیں نوبیل انعام ملے گا، مگر اس بات کو نظرانداز کر دیا گیا کہ وہ پاک۔بھارت تنازع سمیت آٹھ جنگیں رُکوا چکے ہیں۔
کابینہ اجلاس سے خطاب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دراصل انہیں ہر جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے، لیکن وہ اس حوالے سے لالچی نہیں بننا چاہتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوبیل انعام حاصل کرنے والی ایک خاتون نے بھی انہیں اس اعزاز کا مستحق قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں جنگوں میں ہونے والی ہلاکتوں کا دکھ ہوتا ہے، وہ آٹھ جنگیں ختم کروا چکے ہیں اور روس۔یوکرین جنگ بھی جلد ختم ہونے والی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین کا مسئلہ پیچیدہ ہے اور اس کا حل آسان نہیں۔