آٹھ جنگیں رکوائیں ہر جنگ پر نوبل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا، ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
آٹھ جنگیں رکوائیں ہر جنگ پر نوبل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا، ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 3 December, 2025 سب نیوز
واشنگٹن (آئی پی ایس) امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ مجھے نوبل امن انعام اس لیے نہیں ملا کہ روس یوکرین جنگ نہیں رکوائی کہا گیا کہ یہ جنگ رکوائیں گے تو انعام ملے گا لیکن یہ نہیں دیکھا گیا کہ میں نے 8 جنگیں رکوائیں۔
کابینہ اجلاس سے خطاب میں امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں تو ہر جنگ رکوانے پر امن انعام ملنا چاہیے لیکن وہ لالچی نہیں بننا چاہتے، ان کا مزید کہنا تھا کہ نوبل انعام پانی والی خاتون نے بھی مجھے امن کے نوبل انعام کا حقدار قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مجھے جنگوں کے باعث ہونے والی اموات کی فکر ہوتی ہے گزشتہ ماہ روس یوکرین جنگ میں 27ہزار افراد مارے گئے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں نے پاک بھارت جنگ سمیت 8 جنگیں رکوائیں اور اب نویں جنگ روس یوکرین کی ہوگی جسے میں رکواؤں گا، ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ رکوانا اتنا آسان نہیں، صورتحال بہت پیچیدہ ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرٹرمپ انتظامیہ نے 19 ممالک کے تارکین وطن کی امیگریشن درخواستیں روک دیں ٹرمپ انتظامیہ نے 19 ممالک کے تارکین وطن کی امیگریشن درخواستیں روک دیں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کم عمر بچوں کو سمارٹ کارڈ، موٹرسائیکل ڈرائیونگ لائسنس کے اجراکا اعلان برآمدات میں اضافے پر مبنی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں، وزیراعظم پی ٹی آئی کا صوابی انٹرچینج پراحتجاج، موٹروے بند کردی عمران خان سے ملاقات بہنوں کا حق تھا جو مل گیا، جیل میں سیاسی ملاقاتیں ممکن نہیں ہیں، فیصل واوڈا سکیورٹی فورسز کی خیبرپختونخوا میں 2کارروائیاں، 7خوارج جہنم واصلCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جنگیں رکوائیں
پڑھیں:
یورپ اگر جنگ کرنا چاہتا ہے تو روس بھی تیار ہے، پیوٹن
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یورپ اگر جنگ کرنا چاہتا ہے تو روس بھی تیار ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپین رہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ پہلے یورپی لیڈرز یوکرین کے حوالے سے مذاکرات سے الگ تھلگ رہے اور اب وہ یوکرین پر ہونے والے والے ممکنہ معاہدے کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روسی صدر نے یہ بات امریکی نمائندہ خصوصی سے ہونے والی ملاقات سے قبل کہی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں سیکڑوں دفعہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہمارا یورپ کے خلاف جنگ کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن اگر یورپی رہنما یہی چاہتے ہیں تو ہم جنگ کے لیے تیار ہیں‘۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ اگر یورپین حکومتیں سفارتکاری کی جانب واپس لوٹتے ہوئے مذاکرات کا حصہ بنتی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں کیوں کہ ان کو اس سے زمینی صورتحال کا درست اندازہ ہوسکے گا۔