--فائل فوٹو

سندھ ہائیکورٹ نے میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کی اپیلوں کی سماعت پر مرحوم پولیس افسر شاہد حیات کی اپیل میں درست دستاویزات منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔

دوران سماعت وکلا نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں متعدد ملزمان انتقال کرچکے ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ کیس میں نامزد شاہد حیات، شبیر احمد قائمخانی، آغا محمد جمیل اور مسعود شریف کا انتقال ہوچکا ہے۔

وکیل اپیل کننده نے عدالت کو بتایا کہ کیس میں نامزد مرحوم پولیس افسر شاہد حیات کی اپیل میں منسلک دستاویزات پڑھنے کے قابل نہیں ہیں۔

عدالت نے درست دستاویزات اپیل کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وکلا کی استدعا پر اپیل کی سماعت 27 جنوری تک ملتوی کردی۔

مرتضیٰ بھٹو کو 1996 میں کراچی میں دو تلوار کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا، واقعے کے دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔

ایک مقدمہ سرکار اور دوسرا مرتضیٰ بھٹو کے اہلخانہ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا، ٹرائل کورٹ نے دونوں مقدمات میں تمام ملزمان کو بری کردیا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی اپیل

پڑھیں:

آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی

 

لاڑکانہ: (نیوزڈیسک) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قائدِ عوام ذوالفقار علی بھٹو نے اپنے دور میں عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے ملک میں جمہوریت اور 1973 کے آئین کی بنیاد رکھی۔چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے 58ویں یومِ تاسیس کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تاریخ پاکستان کے ماضی اور مستقبل سے جڑی ہوئی ہے، ہمارا فلسفہ ہے کہ ہم نے ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا فلسفہ ہے کہ ہم نے ملک کے متوسط اور پسماندہ طبقے کی نمائندگی کرتے ہوئے انہیں معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے، پیپلز پارٹی کی بنیاد اس نظریے پر رکھی گئی، جب ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل ہوا تو بینظیر بھٹو اپنے والد کی جدوجہد کو آگے لے کر چلیں اور 30 سال تک جدوجہد کی۔ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو نے اپنے والد کے بنائے گئے آئین کی بحالی کے لیے، جمہوریت کی بحالی اور عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے لڑتی رہیں، 2 آمروں سے ٹکرائیں اور آخر کار لیاقت باغ میں شہادت نوش کی، پیپلز پارٹی نے بینظیر بھٹو کی پارٹی کے پرچم کو گرنے نہیں دیا، صدر آصف علی زرداری نے وہ پرچم تھام کر 18ویں ترمیم کے ذریعے آئین کی بحالی کا تاریخی کام کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ صدر زرداری نے روٹی، کپڑا اور مکان کے فلسفہ سے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی بنیاد رکھی اور ملک کی غریب ترین عورتوں کو مالی مدد پہنچائی، صدر زرداری نے خیبرپختونخوا کا نام صوبے کو دیا اور بلوچستان کے لیے آغازِ حقوقِ بلوچستان شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے این ایف سی کی صورت میں تمام صوبوں کو حقوق دیے، مئی میں پاکستان اور بھارت کی جنگ ہوئی، جس میں پاکستان نے بھارت کو عبرتناک شکست دے کر فتح حاصل کی، ہماری بہادر افواج، ایئر فورس نے بھارت کے 7جہاز گرا کر دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا، جس پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر ایک نیا مقام بنا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت وقت، خارجہ پالیسی کو اور تمام افواج کو، ان تمام کرداروں کو جن کا بھارت کو شکست دینے میں کردار تھا، پاکستان پیپلز پارٹی اس سے مطمئن بھی ہے، خوش بھی ہے اور اس جیت کا ہم جشن بھی بناتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمٰن کا 27 ویں ترمیم پر تنقید، حکومت سے آئین کو درست کرنے کی اپیل
  • نوکنڈی سے سبی تک ریلوے ٹریک اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ
  • سانحہ نیپامجرمانہ غفلت کے نتیجے میں ہونے والا قتل ہے‘سیف الدین
  • نیتن یاہو نے کرپشن مقدمات پر صدر سے معافی کی اپیل کی، فیصلہ ریاست کے مفاد میں کرنے کا عندیہ
  • 26نومبر احتجاج؛ دہشت گردی کی دفعہ 7 اے ٹی اے خارج کرنے کی علیمہ خان کی درخواست مسترد
  • پارلیمنٹ  سپیر ئیر  ، کوئی  عدالت  ‘ حج ادارہ  فیصلے  میںمداخلت  نہیں  کرسکتا : بلاول  
  • آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، بلاول بھٹو
  • آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
  • پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس : پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر مقام بنا چکے ہیں؛ بلاول بھٹو زرداری