پی آئی اے کی نجکاری کیلئے وسط دسمبر کی تاریخ مقرر
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی آئی اے کی نجکاری کے لیے وسط دسمبر کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اس سلسلے میں وزیراعظم آج پری کوالیفائیڈ بولی دہندگان کی میزبانی کریں گے۔
پاکستان بلآخر قومی ائیر لائن (پی آئی اے) کی طویل عرصے سے زیر انتظار نجکاری کے عمل کو آگے بڑھا رہا ہے اور بولی جمع کرانے کا مرحلہ دسمبر کے دوسرے ہفتے میں مقرر کیا گیا ہے۔
باخبر حکام نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اسی سلسلے میں تمام پری کوالیفائیڈ بولی دہندگان کو آج (بدھ) وزیراعظم ہاؤس میں ایک ظہرانے پر مدعو کیا ہے۔
این ڈی ایم اے نے پاک فوج کی ایلیٹ سرچ اینڈ ریسکیو ٹیم سری لنکا روانہ کردی
حکام کے مطابق یہ اقدام اس بات کی علامت ہے کہ حکومت اس تاریخی معاملے کو مکمل کرنے کے لیے اپنی اب تک کی سب سے مضبوط کمٹمنٹ ظاہر کر رہی ہے۔
بولی کا عمل 12 سے 15 دسمبر 2025 کے درمیان متوقع ہے، ظہرانے کے دوران وزیر اعظم سے توقع ہے کہ وہ پری کوالیفائیڈ بولی دہندگان کا شکریہ ادا کریں گے اور اس عزم کا اعادہ کریں گے کہ حکومت سرمایہ کار دوست پالیسیوں اور قابلِ پیش گوئی کاروباری ماحول کو برقرار رکھتے ہوئے اسٹریٹیجک شعبوں میں اصلاحات جاری رکھے گی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری محمد علی نے قومی پرچم بردار ائیرلائن کی فروخت کے لیے بڑے کاروباری گروپس کو ساتھ لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
موسم کے حوالے سے اہم پیشگوئی سامنے آ گئی
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جام کمال ڈی 8 وزرائے تجارت کونسل میں شرکت کیلئے قاہرہ پہنچ گئے
قاہرہ (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر تجارت ڈی 8 وزرائے تجارت کونسل کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔وفاقی وزیرتجارت جام کمال ڈی ایٹ وزرائے تجارت کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلئے قاہرہ پہنچ گئے۔ جام کمال ، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے ساتھ رکن ممالک کے ہم منصبوں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیر تجارت جام کمال قاہرہ ایئرپورٹ پہنچے تو پاکستانی سفیرعامرشوکت اورمصری حکام نے استقبال کیا۔ جام کمال خان ڈی ایٹ وزرائےتجارت کونسل کےافتتاحی سیشن اور اجلاسوں میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
دورے کے دوران تنظیم کے رکن ممالک کے ہم منصبوں سےدوطرفہ ملاقاتیں بھی ہوں گی۔ ڈی ایٹ وزرائے تجارت کونسل کے موقع پر وزارتی سرگرمیاں اور اہم ثقافتی مقامات کے دورے شیڈول میں شامل ہیں۔