ملک کے تمام حصوں میں مقیم لوگوں کی مساوی ترقی ضروری ہے: ملک احمد خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
---فائل فوٹو
اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ بنیادی سہولتوں کا حصول سب کا حق ہے، ملک کے تمام حصوں میں مقیم لوگوں کی مساوی ترقی ضروری ہے۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران ملک احمد خان نے کہا کہ عوام کی خدمت کرنا عوامی نمائندوں کی ذمہ داری ہے، وزیرِ اعلیٰ مریم نواز پنجاب کے لیے بہت اچھے کام کر رہی ہیں، انسانی ترقی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانا ہوں گے، سندھ اور بلوچستان کے وزارء اعلیٰ بھی صوبوں میں ترقی کے لیےکوشاں ہیں۔
ملک احمد خان کا کہنا ہے کہ ملک میں پارلیمانی نظام کا ہونا بہت ضروری ہے، ایک ہی نظام ہے لوگوں کو مضبوط کرنے کے لیے، اختیارات بانٹنے سے ہی چیزیں بہتر ہوتی ہیں، ہر مسئلے کا حل ہوتا ہے لیکن بات کرنے سے ہی مسئلہ حل ہوتا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ اے آئی اتنا تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، مجھے ڈر ہے کہ کہیں ہم اے آئی میں پیچھے نہ رہ جائیں، اے آئی کو گورنمنٹ اسکولوں کے کورس میں شامل کیا جائے۔
ملک احمد خان نے یہ بھی کہا کہ قصور کی فضا بہت آلودہ ہے وہاں سانس لینا مشکل ہے، قصور میں چند کاروباری افراد چند پیسوں کے لیے لوگوں کو موت بانٹ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ملک احمد خان کے لیے
پڑھیں:
افغان طالبان کی پالیسیاں درست نہیں، دہشتگرد نیٹ ورکس سے روابط کا خاتمہ ضروری قرار
بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں افغانستان کی جمہوری اپوزیشن کا اجلاس منعقد ہوا جہاں انڈیپنڈنٹ ڈپلومیٹ اور یورپین فاؤنڈیشن فار ڈیموکریسی نے ملک کے سیاسی مستقبل پر مشاورت کے لیے رہنماؤں کو اکٹھا کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان کا مسئلہ افغان عوام سے نہیں، افغان طالبان رجیم سے ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
اجلاس میں کہا گیا کہ طالبان حکومت خطے اور یورپ کے لیے بڑھتے ہوئے سیکیورٹی خدشات کا باعث بن رہی ہے۔ طویل المدتی استحکام کے لیے جامع سیاسی حل اور افغان فریقوں کے درمیان قابل اعتماد مذاکرات ناگزیر ہیں۔
شرکا کے مطابق طالبان کو دہشتگرد نیٹ ورکس سے روابط ختم کرنا ہوں گے اور غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرنا ضروری ہے۔
اجلاس میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی انتہائی اہم نکات ہیں۔ طالبان کی جابرانہ پالیسیاں، اقلیتوں کو نظر انداز کرنا اور معاشی بدانتظامی بڑے پیمانے پر ہجرت اور بحران کو مزید سنگین بنا رہی ہیں۔
مزید کہا گیا کہ دوحہ معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں اور اصلاحات سے انکار نے طالبان حکومت کو عالمی برادری سے تنہا کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین نے پاکستانی مؤقف کی حمایت کردی، افغان طالبان اور فتنۃ الخوارج کا مکروہ چہرہ بےنقاب
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے بعد ملک میں طالبان کی عبوری حکومت قائم ہے، جو تاحال حالات کو درست سمت پر ڈھالنے میں ناکام نظر آ رہی ہے، اور افغان طالبان کی پالیسیوں سے دہشتگرد گروپ مضبوط ہو رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
WENEW wenews اپوزیشن افغان طالبان برسلز اجلاس دہشتگردی عبوری حکومت وی نیوز