بلوچستان کی زمین کی صورتحال: صرف 7.2 فیصد زمین کاشت کے قابل
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستان کے صوبہ بلوچستان شدید موسمیاتی چیلنجز کا شکار ہے، جہاں کم بارشوں اور ناقص آبی انتظام نے خشک سالی کو بڑھا دیا ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق صوبے کی قابلِ کاشت زمین صرف 7.2 فیصد رہ گئی ہے، جو زرعی پیداوار کے لیے خطرے کی علامت ہے۔
زرعی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر پانی کی قلت کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو اس کے نتیجے میں زرعی اجناس کی کمی اور لوگوں کی نقل مکانی جیسے مسائل سامنے آ سکتے ہیں۔ ہنہ کے علاقے میں واقع باغات میں کبھی معیاری سیب کی بڑی مانگ تھی، مگر آبی قلت نے باغات سکھا دیے اور مقامی لوگوں کی آمدنی ختم کر دی۔
ماہرین کے مطابق بلوچستان میں کم بارشوں کی وجہ سے زیرِ زمین پانی کی سطح ہر سال 3 سے 4 فٹ گر رہی ہے، جس کے باعث خشک سالی بڑھ رہی ہے اور دیہی علاقوں کی تقریباً 75 فیصد آبادی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
راستہ تبدیل نہیں ہوگا‘ ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کرینگے ‘ فضل الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251201-08-27
مردان(مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جمعیت علمائے اسلام ( ف) فضل الرحمن نے کہا ہے کہ راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے۔مردان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حکومتوں کی ذمے داری ہے عوام کو حقوق دیں،معیشت تباہ، آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ، عوام کے بجائے بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں،عوام کی خواہشات پر شب خون مارا جا رہا ہے، ویں ترمیم کے لیے لوگوں کو خرید کر کھوکھلی دو تہائی اکثریت 27بنائی گئی،سی پیک بند پڑا ہے، افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارتکاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے۔ امیر جے یوآئی نے کہا ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے اور شہباز شریف امن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں،پاکستان ، افغانستان کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی چاہیے، مسلح کارروائیوں کے حق میں نہیں ، مسلح گروہ جنگ ترک کریں۔