فیملی پنشن کا فیصلہ؛ شہری کی بیٹی کو ایک کروڑ 15 لاکھ سے زائد رقم جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
لاہور:
پنشن کی عدم ادائیگی کی شکایت پر فوری کارروائی کے نتیجے میں شہری کی بیٹی کو ایک کروڑ 15 لاکھ روپے سے زائد رقم جاری کردی گئی۔
محتسب پنجاب نے بہاولنگر کے ایک شہری کی شکایت پر اہم فیصلہ کرتے ہوئے اس کی غیر شادی شدہ بیٹی کو ایک کروڑ 15 لاکھ 65 ہزار روپے کی فیملی پنشن جاری کرنے کا حکم دیا۔
شہری کے مطابق یہ معاملہ طویل عرصے سے التوا میں تھا، تاہم شکایت درج ہوتے ہی اس پر فوری کارروائی کی گئی اور مشکل معاملہ حل ہوگیا۔
محتسب پنجاب نے محکمے سے پنشن کی ادائیگی میں تاخیر کی وجوہات طلب کرلیں اور اس بات کی وضاحت بھی کی کہ غیر شادی شدہ بیٹی مکمل طور پر فیملی پنشن کی حق دار ہے۔ محکمے کو واضح ہدایت جاری کی گئی ہے کہ مقررہ قانون کے مطابق فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے تاکہ شہری اپنی قانونی سہولت سے محروم نہ رہے۔
شہری نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر محتسب پنجاب کا فورم نہ ہوتا تو شاید اسے یہ حق کبھی نہ مل پاتا۔ دوسری جانب محتسب پنجاب کے مطابق شہریوں کے مسائل کے حل کے لیے یہ فورم پوری طرح پُرعزم ہے اور آئندہ بھی فوری انصاف فراہم کیا جاتا رہے گا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جولائی تا نومبر: تجارتی خسارہ 37 فیصد بڑھ کر 15ارب ڈالر سے متجاوز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: رواں مالی سال 2025-26 کے ابتدائی 5ماہ کے دوران پاکستان کی تجارتی کارکردگی ایک بار پھر شدید دباؤ کا شکار رہی ہے، کیونکہ برآمدات میں مسلسل کمی اور درآمدات میں واضح اضافے نے مجموعی خسارے کو نئی بلند ترین سطح تک پہنچا دیا۔
وفاقی ادارۂ شماریات کی تازہ رپورٹ کے مطابق جولائی سے نومبر کے عرصے میں ملک کا تجارتی خسارہ 37.17 فیصد بڑھ کر 15 ارب 46 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا، جو معاشی استحکام کے لیے خطرے کی گھنٹی تصور کیا جا رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق نومبر کا مہینہ بھی مجموعی طور پر غیر تسلی بخش رہا۔ سالانہ بنیاد پر صرف نومبر میں تجارتی خسارہ 32.79 فیصد بڑھا۔ اگرچہ ماہانہ بنیاد پر کچھ بہتری دیکھنے میں آئی اور خسارہ 11.86 فیصد کم ہوکر 2 ارب 85 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تک محدود رہا، تاہم ماہرین کے مطابق یہ کمی بڑے خسارے کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ناکافی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا نومبر درآمدات میں 13.26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور اس دوران درآمدات کا مجموعی حجم بڑھ کر 28 ارب 31 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ صرف نومبر میں درآمدات 5 ارب 25 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہیں، جو گھریلو ضروریات، صنعتی خام مال اور توانائی کی بڑھتی ضرورتوں کی طرف اشارہ کرتی ہیں، تاہم اس تیزی سے بڑھتی درآمدی طلب نے مجموعی تجارتی نقصان میں بنیادی کردار ادا کیا۔
اس کے برعکس برآمدی شعبہ شدید مشکلات سے دوچار رہا، جس کا براہ راست نتیجہ ملک کے تجارتی توازن میں نمایاں بگاڑ کی صورت میں سامنے آیا۔
رپورٹ کے مطابق جولائی تا نومبر برآمدات 6.39 فیصد کم ہوکر 12 ارب 84 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک سکڑ گئیں۔ نومبر کے مہینے میں صورت حال مزید خراب رہی اور برآمدات میں سالانہ بنیاد پر 15.35 فیصد جبکہ ماہانہ بنیاد پر 15.80 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی، جس سے ایک ماہ کی برآمدات کم ہوکر صرف 2 ارب 39 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہ گئیں۔
تجزیہ کاروں کے مطابق بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ نہ صرف زرِ مبادلہ کے ذخائر پر دباؤ بڑھاتا ہے بلکہ کرنٹ اکاؤنٹ کے توازن کو بھی مزید کمزور کرتا ہے۔ درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی کے اس امتزاج کو ملکی معیشت کے لیے خطرناک قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ یہ براہ راست بیرونی قرضوں کی ضرورت میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔