پرانے قصے اچھال کر کردار نہیں بگڑتا: جویریہ سعود کا سنگیتا کے بیان پر سخت ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
معروف اداکارہ اور پروڈیوسر جویریہ سعود نے سینئر ڈائریکٹر سنگیتا کی جانب سے اپنے شوہر سعود قاسمی اور اداکارہ میرا کے ماضی کے تعلقات پر تبصرہ کرنے پر سخت ردِعمل دیا ہے۔
گزشتہ دنوں سنگیتا نے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سعود اور میرا کے پرانے رشتے کی تصدیق کی اور ایک واقعہ بھی سنایا۔
سنگیتا کے مطابق میں ایک فلم ڈائریکٹ کر رہی تھی، لیکن سعود شوٹنگ پر نہ پہنچے، جب میں ان کے گھر گئی تو میرا ’لانڈری‘ میں چھپی ہوئی تھیں اور وہ سعود کو شوٹ پر جانے نہیں دیتی تھیں کیونکہ وہ اداکارہ ریشم کو ناپسند کرتی تھیں، جنہیں فلم میں سعود کے ساتھ کاسٹ کیا گیا تھا، سنگیتا نے دعویٰ کیا کہ میں میرا کو تھپڑ مار کر سعود کو شوٹنگ پر لے کر آئی۔
View this post on InstagramA post shared by Meer Media Productions (@meermediaproductions)
سنگیتا کے اس بیان کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی، جس پر جویریہ سعود نے انسٹاگرام پر ایک سخت نوٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے شوہر کا دفاع کیا۔
A post shared by Gloss Etc By Maliha Rehman (@maliharehman1)
انہوں نے لکھا کہ آپ کو مبارک ہو کہ آپ نے معصومیت کے پردے میں چھپ کر ایک خاندان والے شخص کی عزت پر داغ لگانے کے لیے بھولی بسری کہانیاں کھود نکالیں، یہ بھی ایک فن ہے۔ مگر یہ کہانی نہ ہمارے رشتے کو ہلا سکتی ہے اور نہ ہی ان کے کردار کو کوئی نقصان پہنچا سکتی ہے، سستی شہرت کے لیے کچھ اور کوشش کرلیں۔
جویریہ سعود کا کہنا تھا کہ میرے اور سعود کے درمیان محبت اور اعتماد پر مبنی مضبوط رشتہ کسی بھی پرانی افواہ یا تاثر سے متاثر نہیں ہوسکتا۔
جویریہ اور سعود قاسمی پاکستانی شوبز انڈسٹری کے مقبول جوڑے میں شمار ہوتے ہیں، جویریہ نے متعدد ڈراموں سے بےحد مقبولیت حاصل کی ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جویریہ سعود
پڑھیں:
دیا مرزا کی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید
ممبئی (ویب ڈیسک) بھارتی اداکارہ دیا مرزا نے کہا ہے کہ بڑی عمر کے مردوں کو رومانی کردار ملتے ہیں مگر ایسا خواتین ایکٹرز کے ساتھ نہیں ہوتا۔
وی دی ویمن ایونٹ میں گفتگو کے دوران 43 سالہ دیا مرزا نے بھارتی فلم انڈسٹری میں عمر کے تعصب پر شدید تنقید کی اور کہا کہ خواتین کو عمر بڑھنے کے بعد رومانوی کردار نہیں دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اکثر اُن مرد اداکاروں کے مقابل کاسٹ کیا گیا، جو 50، 60 یا 70 سال ہوتے ہیں، اس طرح کی کاسٹنگ بڑی عمر کی خواتین کے لیے ہرگز نہیں ہوتی۔
بالی ووڈ اداکارہ نے مزید کہا کہ 40 سال کی عمر میں اپنے بہترین کام کے باوجود، وہ اب بھی ایسے اداکاروں کے ساتھ کاسٹ کی جاتی ہیں، جو ان سے کئی دہائیاں بڑے ہیں۔
دیا مرزا نے مسئلے کو خواتین کے اُس حق سے جوڑا کہ انہیں بڑھتی عمر کے ساتھ باوقار، با اختیار، با وقعت اور قابل خواہش کردار نہیں ملتا ہے۔
اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ فلمی دنیا زیادہ بہتر تب ہی ہوگی، جب مرد اور خواتین دونوں کو بغیر کسی عمر کی تفریق کے یکساں مواقع ملیں گے۔
انہوں نے بھارتی سنیما میں ہیرو اور ہیروئن کی عمر کے درمیان فرق کے مسئلے پر کہا کہ میں نے آج تک 60 یا 70 سالہ خاتون اداکارہ کے ساتھ 40 سالہ ہیرو نہیں دیکھا۔
دیا مرزا اداکارہ، پروڈیوسر، اقوام متحدہ کی گڈول ایمبیسڈر ہیں، وہ ماحولیاتی کارکن کی ذمے داری بھی توازن کے ساتھ نبھا رہی ہیں۔
ان کے فلم انڈسٹری میں صنفی مساوات اور نمائندگی پر گفتگو نے نئی بحث چھیڑدی ہے، اس میں بڑھتی عمر کے ساتھ پیدا ہونے والا عدم مساوات بھی شامل ہے۔