Jasarat News:
2025-11-27@06:13:57 GMT

کھانوں میں مرچوں کی شدت جانچنے والی نئی زبان تیار

اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بیجنگ: دنیا بھر میں مسالہ دار کھانوں کے شوقین افراد کے لیے ایک دلچسپ پیش رفت سامنے آئی ہے۔

چین کے ماہرین نے ایک ایسی مصنوعی زبان بنانے میں کامیابی حاصل کرلی ہے جو کھانوں میں موجود مرچوں کی شدت کو نہ صرف جانچ سکتی ہے بلکہ اس عمل کو انتہائی محفوظ اور تیز تر بھی بنا دیتی ہے۔ یہ جدید ایجاد خوراک کے معیار اور مرچوں کی تیزی کی درست پیمائش کے حوالے سے فوڈ انڈسٹری میں ایک نئی راہ کھول سکتی ہے۔

اس مصنوعی زبان کو ایک خاص جیل پر مبنی نظام کے تحت تیار کیا گیا ہے جسے ’چلی-میٹر‘بھی کہا جا رہا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ انسانوں کو کھانوں کی جانچ کے دوران مرچوں کی جلن سے محفوظ رکھا جائے اور ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کھانے کی مصنوعات میں استعمال ہونے والی مرچوں کی مقدار اور شدت معیاری سطح کے مطابق ہو۔

چین کی ایسٹ چائنا یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین نے اس جیل کو تیار کرتے وقت دودھ کی مرچوں کی جلن کم کرنے کی صلاحیت کو بنیاد بنایا اور دودھ پاؤڈر سمیت مختلف کیمیائی اجزا کو یکجا کرکے ایک لچکدار، نرم اور حساس جیل تیار کیا۔

تحقیق کے مطابق یہ مصنوعی زبان حقیقی دنیا کے اُن تجربات کے تناظر میں ڈیزائن کی گئی ہے جو انسانی جسم میں مرچوں کے تیز مرکب کیپسیچِن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ہوتے ہیں۔ دودھ میں موجود پروٹین اسی مرکب سے جڑ کر اس کی شدت کم کرتے ہیں اور یہی اصول سائنس دانوں نے اس مصنوعی زبان میں بھی استعمال کیا ہے۔

جیل میں شامل دودھ کے پروٹین کیپسیچِن سے جڑ کر پھیل جاتے ہیں جس سے ان کی ساخت میں تبدیلی آتی ہے۔ یہ عمل جیل کے اندر کلورائیڈ اور ہائیڈروجن آئنوں کی حرکت کو محدود کرتا ہے اور اس کی وجہ سے برقی رو میں کمی واقع ہوتی ہے۔

یہ تبدیلی بعد میں ایک واضح اشارے یا ریڈنگ کی صورت میں سامنے آتی ہے جس سے مرچوں کی تیزی یا شدت کا درست اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ اس پورے نظام کو ایک مخصوص پیمانے کے تحت ترتیب دیا گیا ہے تاکہ ہر درجے پر مرچوں کی نوعیت اور شدت کو درست طور پر پرکھا جا سکے۔

یہ طریقہ کار نہ صرف انسانی تجربے کو محفوظ بناتا ہے بلکہ فوڈ انڈسٹری میں معیاری مصنوعات کی تیاری میں بھی مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

اس تحقیق کی تفصیلی رپورٹ معروف سائنسی جرنل ACS Sensors میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ مصنوعی زبان خوراک کے شعبے میں ایک بڑے انقلاب کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر استعمال کرتے ہوئے نہ صرف مرچوں کی تیزی جانچنے بلکہ مختلف ذائقوں اور اجزا کی پیمائش کے لیے بھی مزید تجربات کیے جا سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مرچوں کی

پڑھیں:

ایف بی آر: علیمہ خان کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251125-01-8
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) بورڈ آف ریونیو نے عمران خان کی بہن علیمہ خان کی غیر منقولہ اثاثہ جات کے حوالے سے رپورٹ مرتب کرلی۔ نجی ٹی وی کے مطابق علیمہ خان کے غیر منقولہ اثاثہ جات کی تفصیلات طلب کرنے کے معاملے پر ایف بی آر کے سینئر ممبر برائے بورڈ آف پنجاب نے ابتدائی رپورٹ تیار کرلی۔علیمہ خان کے غیر منقولہ اثاثہ جات سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں ڈپٹی کمشنرز کی فراہم کی گئی تفصیلات شامل کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق پنجاب کے 15 سے زاید اضلاع میں علیمہ خان کی کوئی بھی جائیداد نہیں ملی، 10 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز نے جواب بھی جمع کروا دیا۔

 

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • ایس آئی ایف سی کی مدد سے بلیو اکانومی سے فائدہ اٹھانے کی حکمتِ عملی تیار
  • ایس آئی ایف سی کی بلیو اکانومی سے مستفید ہونے کی حکمت عملی تیار 
  • کھانوں میں مرچوں کی پیمائش کیلئے مصنوعی زبان تیار
  • پنجاب کے سکولوں میں پنجابی زبان کو فروغ دینے کا فیصلہ
  • ایف بی آر: علیمہ خان کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ تیار
  • قرآن کی زبان عربی ہے جو ہم سب کیلیے سیکھنا لازمی ہے،سردار یوسف
  • امارات : 73 فیصد سرمایہ کار وں کا انسانوں کی بجائے مصنوعی ذہانت پر اعتماد
  • صیہونی رژیم صرف طاقت کی زبان سمجھتی ہے، ایڈمرل علی شمخانی
  • مصنوعی بیانیہ زمین بوس ہو گیا، عوام نے کارکردگی کی سیاست کو ترجیح دی: مریم نواز