data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکا اس ہفتے مسلسل تیسری بار موسمِ سرما کے طاقتور طوفان کی لپیٹ میں آچکا ہے اور مختلف ریاستوں میں درجہ حرارت نقطۂ انجماد سے کہیں نیچے گرنے کے بعد معمولاتِ زندگی مکمل طور پر مفلوج ہوکر رہ گئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رسں اداروں کے مطابق اس وقت پنسلوینیا، الینوائے، مشی گن، الاسکا اور شمالی حصوں کی متعدد ریاستیں شدید برفباری اور یخ بستہ ہواؤں کے نرغے میں ہیں، جہاں شہری گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں اور سڑکوں سے آمدورفت تقریباً ختم ہوچکی ہے۔

سب سے زیادہ پریشانی ان علاقوں میں دیکھنے میں آئی جہاں کئی انچ برف نے گھروں، بازاروں، سڑکوں اور کھلے مقامات کو مکمل طور پر ڈھانپ لیا ہے۔ نیویارک میں 3.

5 انچ سے زائد برف پڑنے کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی ہے۔ شہر کے ہوائی اڈوں پر کھڑے درجنوں طیارے موٹی تہہ کی وجہ سے غیر فعال پڑے ہیں جبکہ مسلسل بگڑتے موسم نے سینڑوں پروازوں کو متاثر کردیا ہے۔

شہری انتظامیہ نے مسافروں کو ایئرپورٹس تک غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی ہدایت دی ہے، کیونکہ فضائی آپریشن کا بحال ہونا فی الحال مشکل دکھائی دیتا ہے۔

علاوہ ازیں ٹریفک کے نظام پر پڑنے والے منفی اثرات نے عوام کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔ انڈیانا کی ایک مصروف شاہراہ پر برف کے باعث پیدا ہونے والی پھسلن سے درجنوں گاڑیاں ایک دوسرے سے ٹکرا گئیں، جس کے نتیجے میں شاہراہ کئی گھنٹوں تک بند رہی اور امدادی ٹیموں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اگلے چند روز تک غیر ضروری سفر ہرگز نہ کریں، کیونکہ برفانی طوفان کا سلسلہ کم ہونے کا کوئی واضح امکان نظر نہیں آتا۔

امریکی محکمۂ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موجودہ سسٹم مزید طاقت پکڑ سکتا ہے، جس کے نتیجے میں بارش اور برفباری کی شدت میں اضافہ ہوگا۔ ممکنہ برفانی طوفانوں نے مختلف ریاستوں میں اسکولوں، دفاتر اور ٹرانسپورٹ کے نظام کو پہلے ہی متاثر کردیا ہے۔

دوسری جانب برطانیہ میں بھی صورتِ حال کچھ مختلف نہیں۔ موسمیاتی ماہرین نے آئندہ ہفتے کے لیے شدید ترین سرد موسم کی وارننگ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 9 اور 10 دسمبر کو انگلینڈ اور اسکاٹ لینڈ کے متعدد علاقوں میں درجہ حرارت منفی 2 ڈگری تک گرنے کا امکان ہے، جس کے ساتھ برفباری اور برف جمنے کے خدشات بھی بڑھ جائیں گے۔

حکام نے عوام کو پیشگی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ آئندہ دنوں میں ممکنہ مشکلات سے بچا جاسکے۔

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اوباڑو: سوئی سدرن گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ، شہری شدید پریشان

شیرباز بلوچ:  اوباڑو میں سوئی سدرن گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

 گیس کی شدید قلت کے باعث گھریلو صارفین کے چولہے بجھ گئے ہیں اور کھانا پکانا مشکل ہوچکا ہے۔

 شہریوں کا کہنا ہے کہ گیس نہ ہونے کی وجہ سے وہ مہنگی ایل پی جی خریدنے پر مجبور ہیں، جس سے گھریلو بجٹ شدید متاثر ہو رہا ہے.

 بازار میں ایل پی جی اور لکڑی کے نرخ بھی آسمان سے باتیں کرنے لگے ہیں، جس کے باعث سرد موسم میں شہری دوہری مشکلات کا شکار ہیں, گیس کی عدم فراہمی نے نہ صرف گھریلو زندگی متاثر کی ہے بلکہ کاروباری سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 6 روپے 35 پیسے تک کمی کا امکان

شہریوں نے حکامِ بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر گیس کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو درپیش مسائل کم ہوسکیں۔

متعلقہ مضامین

  • افغان طالبان رجیم کے تحت انسانی حقوق کی پامالیاں اور بڑھتی غربت، افغان عوام مشکلات کا شکار
  • برطانیہ میں شدید برف باری کا انتباہ جاری
  • امریکا برفانی طوفان کی زد میں، ہزاروں پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار
  • امریکا میں تباہ کن برفانی طوفان سے نظام زندگی مفلوج، ہزاروں پروازیں منسوخ
  • شکاگو: شدید برفباری سے نظام زندگی مفلوج، ہزاروں پروازیں منسوخ
  • اوباڑو: سوئی سدرن گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ، شہری شدید پریشان
  • امریکا نے سنگین جرائم میں ملوث افغان شہریوں کی تصاویر جاری کردیں، ملک بدر کرنے کا بھی اعلان
  • ’دھوپ کنارے‘ کی کامیابی کے بعد آدھا چہرہ مفلوج ہوگیا تھا، مرینہ خان
  • امریکا میں افغان تارکین وطن کے سنگین جرائم بے نقاب، متعدد گرفتار، ڈی پورٹیشن کا اعلان