اسلام آباد(نیوز ڈیسک) بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) میں معذور افراد کو شامل کرنے کیلئے اہم اقدام اٹھا لیا گیا۔

چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سینیٹر روبینہ خالد نے معذور افراد کے عالمی دن کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ یہ افراد ہمارے معاشرے کا قابل احترام اور اہم حصہ ہیں، تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع تک مساوی رسائی ہر معذور فرد کا بنیادی حق ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ بی آئی ایس پی ترجیحی بنیادوں پر معذور افراد کی فلاح، معاونت اور معاشی شمولیت کیلیے سرگرم ہے، ان افراد کیلیے باعزت اور محفوظ ماحول فراہم کرنا ہمارا سماجی و اخلاقی فرض ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی نے معذور افراد کی پروگرام میں شمولیت کو یقینی بنانے کیلیے پی ایم ٹی اسکور کی حد کو 32 سے بڑھا کر 37 کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم عہد کرتے ہیں کہ آئندہ بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے پلیٹ فارم سے بلا تفریق ملک کے تمام معذور افراد کی بہتری کیلیے اقدامات جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ایک سماجی فلاحی پروگرام ہے جو غریب اور مستحق خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کرتا ہے۔

پروگرام کا مقصد غربت کم کرنا، معاشی استحکام دینا اور خواتین کو مالی طور پر بااختیار بنانا ہے، اس کے تحت اہل خاندانوں کو باقاعدگی سے نقد امداد دی جاتی ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بینظیر انکم سپورٹ پروگرام معذور افراد کی

پڑھیں:

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج "معذوروں کا دن" منایا جا رہا ہے

پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج "معذوروں کا دن" منایا جا رہا ہے جسے منانے کا مقصد معذور افراد کو درپیش مسائل کو اجاگر کرنا اور معاشرے میں ان کی افادیت پر زور دینا ہے۔اقوام متحدہ میں معذور افراد کی داد رسی کیلئے اس دن کو منانے کا فیصلہ 1992ء میں کیا گیا، 1992 میں اقوام متحدہ کی 47ویں جنرل اسمبلی میں ہر سال 3 دسمبر کو معذوروں کا عالمی منانے کی قرار داد منظور کی گئی، اس دن کو منانے کا مقصد دنیا بھر میں معذور افراد سے متعلق مسائل کو دور کرنا اور ان کی معاشی و سماجی ترقی کیلئے کوشش کرنا ہے۔عام طور پر لوگ محسوس کرتے ہیں معذور افراد اپنی پوری زندگی دوسروں پر بوجھ بنے رہتے ہیں جبکہ سچ یہ ہے معذوروں میں صحیح تربیت، توجہ اور صحیح کوشش نہ صرف انہیں خود انحصار بنا سکتی ہے بلکہ وہ معاشرے میں بھی مساوی زندگی گزار سکتے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق معذور مرد، خواتین اور بچوں کو عموماً نظامی اور سماجی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو ان کی سماجی اور معاشی حیثیت کو متاثر کرتی ہیں، جو کہ ایک تشویشناک عمل ہے، معذور افراد کے والدین اور معاشرے کا بھی فرض ہے کہ وہ ان کے ساتھ دوسرے صحت مند بچوں جیسا مساوی سلوک اور محبت کریں تاکہ وہ معاشرے کے پر اعتماد شہری بن سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • نادرا دفاتر میں معذور افراد کیلیے خصوصی سہولیات
  • نادرا کی جانب سے معذور افراد کی سہولت کے لیے اہم اعلان
  • معذوروں کا عالمی دن: سوچ بدلنے کا سفر
  • قومی زندگی میں خصوصی افراد کی مکمل شمولیت حکومت کی ترجیح ہے، صدر مملکت کا عالمی دن پر  پیغام
  • صدرِ مملکت آصف علی زرداری کا خصوصی افراد کے عالمی دن پر حقوق اور شمولیت کے عزم کا اعادہ
  • تنخواہ دار اور کارپوریٹ طبقے کیلیے ٹیکس ریلیف تجاویز آئی ایم ایف کو بھیجنے کا فیصلہ
  • پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج "معذوروں کا دن" منایا جا رہا ہے
  • بلوچستان میں کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کیلیے ایف سی بلوچستان کا اہم اقدام
  • میرپورخاص، بینظیر ہاری کارڈ رجسٹریشن کی جانب سے سیمینار