Jasarat News:
2025-12-02@22:29:36 GMT

سندھ کی ثقافت اورتہذیب ہی ہماری پہچان ہے، مقررین

اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

قاضی احمد(نمائندہ جسارت)پریس کلب قاضی احمد کی جانب سے سندھ کی عظیم قدیمی ثقافت کے اجاگر کے لئے ایک خوبصورت ثقافتی پروگرام منعقد کیاگیا پروگرام میں معزز شہریوں سیاسی سماجی ادبی مزہبی قومپرست رھنماوں سمیت بڑی تعداد میں صحافیوں نے شرکت فرمائی جن میں پی پی رھنماء سید اعجازعلی شاہ ایس ایچ او بشیر احمد چانڈیو فقیر بشیر احمد میرظفر علی لاکھو فنکار علی حسن خاصخیلی فنکاربادشاہ بوزدارفنکار عطاء اللہ بالائی ساجن کنبر سجادزرداری الطاف لاکھوربنواز ملاح قربان مہر نوردین قادری سمیت صحافیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر رھنماوں نے کہاکہ سندھ کی ثقافت اور تہذیب ہماری پہچان ھے ہم سندھ کی قدیمی ثقافت کے وارث ہیں ہم سندھی میڈیا کے انتہائی مشکور ہیں جنہیں نے سندھی ثقافت کے اجاگر کیلئے سندھی کلچرل ڈے منانا شروع کیا ہم سندھ کے وارث ہیں اسی لئے ہم ھرسال بڑی دھوم دھام سے اپنی ثقافت کے اجاگر کے لئے پروگرام منعقد کرتے ہیں پریس کلب پرمنعقداس ثقافتی پروگرام سے مشہور فنکاروں نے قومی گیتوں پر سندھی گیت پیش کرکے محفل میں چار چاند لگا دیے۔

نمائندہ جسارت گلزار.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ثقافت کے سندھ کی

پڑھیں:

کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے، مقررین کانفرنس

ذرائع کے مطابق کانفرنس میں سفارت کاروں، سیاست دانوں، ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کے کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں وائس آف جسٹس ان کشمیر (VOJIK) کے زیراہتمام ایک کانفرنس کے مقررین نے کہا ہے کہ کشمیر کاز کی حمایت محض ہمدردی نہیں بلکہ ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے۔ ذرائع کے مطابق کانفرنس میں سفارت کاروں، سیاست دانوں، ماہرین تعلیم، انسانی حقوق کے کارکنوں اور طلباء کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مقررین نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت دلانے کے لیے پائیدار عالمی وکالت ناگزیر ہے۔ وائس آف جسٹس ان کشمیر کے ڈائریکٹر کمیونٹی انگیجمنٹ سردار زبیر خان نے کہا کہ تنظیم بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے کام کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم کا مقصد مظلوم کشمیریوں کے لئے آواز بلند کرنا، پالیسی سازوں پر اثر انداز ہونا اور دنیا میں کشمیری اور جنوب ایشیائی کمیونٹیز کو مربوط وکالت کے لیے متحد کرنا ہے۔

وائس آف جسٹس ان کشمیر کے انٹرنیشنل ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اور تقریب کے میزبان پروفیسر وارث علی خان نے کہا کہ تنظیم کا مشن حکومتوں، تھنک ٹینکس، سول سوسائٹی اور بین الاقوامی میڈیا میں کشمیریوں کے بنیادی سیاسی حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ تنظیم کے ڈائریکٹر گورنمنٹ افیئرز سردار ذوالفقار روشن خان نے کہا کہ یہ تنظیم ایک ایسی دنیا چاہتی ہے جہاں کشمیری عزت اور انصاف کے ساتھ رہ سکیں اور آزادانہ طور پر جمہوری طریقے سے اپنے مستقبل کا تعین کر سکیں۔ تنظیم کے ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ ایڈووکیسی سردار ظریف خان نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایا کہ یہ گروپ عالمی فیصلہ سازوں کو آگاہ کرنے کے لیے شواہد پر مبنی رپورٹس، پالیسی بریف اور سیمینارز کا انعقاد کرے گا۔ ڈائریکٹر میڈیا ریلیشنز محمد ندیم کھوکھر نے کہا کہ تنظیم مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنے کے لیے کانفرنسیں، میڈیا مہمات اور ثقافتی پروگرام منعقد کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر بیانیے کو مضبوط بنانے کے لیے انسانی حقوق کے گروپوں، یونیورسٹیوں اور میڈیا نیٹ ورکس کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔

ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ایک اخلاقی ذمہ داری اور مقدس امانت ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر اور پاکستان کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اپنی تشویش کو عملی کارروائی اور غیر متزلزل عزم میں تبدیل کریں۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اور سفارت کار مسعود خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگ بھارتی جبر کی وجہ سے آواز نہیں اٹھا سکتے، انہوں نے کہا کہ جب سچ جرم بن جائے تو خاموشی بقا بن جاتی ہے۔ آزاد جموں و کشمیر کے سابق وزیراعظم اور صدر سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ اس کانفرنس نے اتحاد اور ذمہ داری کا ایک شعلہ روشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسے تالیوں سے ختم نہیں ہونا چاہیے بلکہ اس کا آغاز عمل سے ہونا چاہیے۔ امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ متنوع سامعین اس بات کا ثبوت ہیں کہ سیاسی یا نظریاتی اختلافات کے باوجود کشمیر کاز تمام لوگوں کو متحد کرتا ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادکشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا کہ اگر مقبوضہ علاقے میں مظلوم کشمیریوں کو خاموش کرایا جاتا ہے تو آزاد کشمیر کے عوام کو ان کی آواز بننا چاہیے۔ مرسی یونیورسل کے چیئرمین نذیر احمد قریشی نے کہا کہ کشمیر میں مظالم پر خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے۔

سابق امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ کانفرنس کے پیغام کو اپنے اداروں اور برادریوں تک پہنچائیں۔ ترکی کے بین الاقوامی امور کے معروف اسکالر پروفیسر سمیع العریان نے کہا کہ اتحاد کو قبضے کی زنجیروں سے زیادہ مضبوط ہونا چاہیے اور مراعات یافتہ آوازوں کو امید کا دفاع کرنا چاہیے۔ ممتاز ترک صحافی مہمت اوزترک نے کہا کہ تاریخ ان لوگوں کا ساتھ دیتی ہے جو ہار ماننے سے انکار کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ جدوجہد اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیر کا آسمان آزادی سے روشن نہیں ہو جاتا۔ کانفرنس سے خطاب کرنے والوں میں سردار شعیب ارشاد، محمد رفیق ڈار، ڈاکٹر ولید رسول، ظفر قریشی، سردار عبدالخالق وصی، سردار عابد رزاق، حیدر ملک سیالوی، عمران عزیز، ڈاکٹر بیدار اور البانوی نمائندے شیخ اسامہ شامل تھے۔

متعلقہ مضامین

  • عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ‘ مقررین
  • کشمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہر ایک کا اخلاقی فرض اور مشترکہ ذمہ داری ہے، مقررین کانفرنس
  • میرپورخاص، بینظیر ہاری کارڈ رجسٹریشن کی جانب سے سیمینار
  • گوگل کا نیا امیج جنریشن ماڈل لانچ، کیا اب اصل نقل کی پہچان ناممکن ہوجائے گی؟
  • وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کاسندھ کے یوم ثقافت کے موقع پر خصوصی پیغام
  • سیسی کے تحت افسران کے لیے تربیتی پروگرام کا انعقاد
  • ہم نے وفاداری کا حق ادا کیا، بدلے میں محرومی اور سزا ملی، آفاق احمد
  • نیا صوبہ کسی سے دشمنی نہیں، صرف انصاف اور اختیار کی واپسی ہے، آفاق احمد
  • باہمی روابط مزید مضبوط بنانے کے لیے سعودی عرب میں پاکستانی ثقافت کے 3 روزہ پروگرام کا آغاز