نادرا دفاتر میں معذور افراد کیلیے خصوصی سہولیات
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان بھر میں موجود نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے دفاتر میں معذور افراد کو خصوصی سہولیات فراہم کی جاری ہیں۔
معذوروں کے عالمی دن کے موقع پر نادرا کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افراد باہم معذوری کے عالمی دن پر نادرا کا عزم ہے کہ کوئی بھی فرد چاہے وہ کسی بھی معذوری کا سامنا کر رہا ہو شناخت سے محروم نہ رہے۔
نادرا نے بیان میں کہا کہ ادارے کی جانب سے افراد باہم معذوری کو خصوصی شناختی کارڈ جاری کیا جاتا ہے جو پہلی بار بلا معاوضہ اور تاحیات میعاد کے ساتھ ہوتا ہے، اب تک مخصوص نشان کے ساتھ 10 لاکھ سے زائد شناختی کارڈ جاری کر چکے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ دفاتر کیلیے افراد باہم معذوری ہیلپ لائن پر کال کر کے اپائنٹمنٹ حاصل کر سکتے ہیں، انہیں وہاں وہیل چیئر فراہم کی جاتی ہے اور ان کی پراسیسنگ ایگزیکٹو کیٹیگری میں قطار کے بغیر کی جاتی ہے۔
’معزور افراد پاک آئی ڈی موبائل ایپ کے ذریعے بھی نادرا سنٹر کی اپائنٹمنٹ حاصل کر سکتے ہیں اور ایپ استعمال کرتے ہوئے اپنی معذوری کا اندراج کرا سکتے ہیں۔‘
خصوصی سہولیات:
ایگزیکٹو کیٹیگری پراسیسنگ
نادرا دفاتر میں وہیل چیئر کی فراہمی
خصوصی ٹوکن پر بغیر قطار اور ترجیحی خدمات
ہیلپ لائن پر کال کے ذریعے نادرا سینٹر پر اپائنٹمنٹ
خصوصی شناختی کارڈ کا اجرا
پہلی بار بلا معاوضہ اور تاحیات میعاد کے ساتھ شناختی کارڈ
مخصوص نشان کے ساتھ 10 لاکھ سے زائد قومی شناختی کارڈ کا اجرا
معذوری کا اندراج
اپائنٹمنٹ کی سہولت
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کے ساتھ
پڑھیں:
نادرا نے شناختی نظام میں ریگولیٹری اصلاحات کا اجراء کر دیا
اسلام آباد(نیوزڈیسک) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرہ) نے شناختی نظام میں اہم ریگولیٹری اصلاحات کا اجراء کردیا، نادرا کے ترجمان کے مطابق یہ اصلاحات نادرا اتھارٹی بورڈ کی منظوری کے بعد گزٹ آف پاکستان میں شائع کی گئیں۔
نادرا اتھارٹی بورڈ کی منظوری کے بعد یہ اصلاحات گزٹ آف پاکستان میں شائع کی گئیں۔ نئی ریگولیشنز میں شناختی دستاویزات کی تصدیق کے لیے ریکارڈ کے جائزے کا باقاعدہ طریقہ کار شامل کیا گیا ہے۔تحقیقات، سماعت اور حتمی فیصلوں کے لیے خصوصی ویریفکیشن بورڈز قائم کر دیے گئے ہیں۔ شناختی کارڈ کے ضوابط میں اہم اصطلاحات کی مزید وضاحت بھی شامل ہے۔ اسی طرح متروک یا وصول نہ کیے گئے شناختی کارڈز کی تلفی کا طریقہ کار بھی واضح کر دیا گیا ہے۔ایک سے زیادہ شناختی کارڈز سے متعلق معاملات نمٹانے کا نیا اور شفاف طریقہ متعارف کرایا گیا ہے۔ یتیم خانوں اور تحفظِ اطفال کے اداروں کی رجسٹریشن کے لیے قواعد بھی ریگولیشنز کا حصہ ہیں۔
پاکستان اوریجن کارڈ کے لیے اہلیت کا معیار واضح کر دیا گیا ہے، جبکہ سلسلہ نسب کی تصدیق کے لیے مطلوبہ دستاویزات اور کارڈ ہولڈر کے حقوق بھی شامل کیے گئے ہیں۔خریداری کے شفاف نظام کے لیے نادرا پروکیورمنٹ ریگولیشنز کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔ ترجمان نادرا کے مطابق یہ منظوری ادارے کو جدید بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ نئے ریگولیشنز کا مکمل متن نادرا کی ویب سائٹ پر موجود ہے۔