کراچی:

نادرا نے متعلقہ قواعد اور نادرا آرڈیننس کی روشنی میں جامع نوعیت کی نئی ریگولیشنز جاری کردیں۔

ترجمان کے مطابق نادرا اتھارٹی بورڈ کی منظوری کے بعد یہ ریگولیشنز گزٹ آف پاکستان میں بھی شائع کر دی گئی ہیں۔ اصلاحات میں شناختی دستاویزات کی تصدیق اور منسوخی کے طریقہ کار میں بہتری، قومی شناختی کارڈ فریم ورک میں ترامیم، پاکستان اوریجن کارڈ (پی او سی) کے ریگولیٹری ڈھانچے کی ازسرِنو تشکیل اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ادارے کے پروکیورمنٹ نظام کی منظوری شامل ہیں۔

گزٹ میں شائع شدہ نوٹیفکیشنز کے مطابق شناختی دستاویزات کی تصدیق کے سلسلے میں مشتبہ شناختی ریکارڈز کے جائزے کے لئے ایک منظم طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے اور ان کی تحقیقات، سماعت اور حتمی فیصلوں کے لئے ویریفکیشن بورڈز قائم کئے گئے ہیں۔

ان اقدامات کا مقصد قومی شناختی نظام کی سیکیورٹی اور درستی کو مزید مستحکم بنانا ہے۔
قومی شناختی کارڈ کے قواعد وضوابط میں کی گئی ترامیم کے تحت اہم تعریفوں کو مزید واضح کیا گیا ہے، خدمات کی فراہمی کے نظام کو بہتر بنایا گیا ہے اور متروک یا ایسے شناختی کارڈز کی محفوظ تلفی کے لئے باضابطہ طریقہ کار متعارف کرایا گیا ہے جو متعلقہ افراد کی طرف سے وصول نہ کئے جائیں۔

ان ترامیم میں ایک سے زیادہ شناختی کارڈز سے متعلق معاملات کو نمٹانے کا واضح طریقہ کار بھی شامل ہے، جبکہ یتیم خانوں اور تحفظ اطفال کے اداروں کی رجسٹریشن سے متعلق قواعد بھی متعارف کرائے گئے ہیں، پاکستان اوریجن کارڈ کے لئے نادرا کے نئے قواعد میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں اور پاکستانی نژاد افراد کے لئے اہلیت  کا معیار واضح کیا گیا ہے۔

اس فریم ورک میں سلسلہ نسب کی تصدیق کے لئے مطلوبہ دستاویزات اور وہ حقوق بیان کئے گئے ہیں جو پی او سی ہولڈرز کو پاکستان میں قیام کے دوران حاصل ہوں گے۔ گورننس کے حوالے سے ایک اہم پیش رفت کے تحت اتھارٹی نے نادرا پروکیورمنٹ ریگولیشنز 2025 کی منظوری دے دی ہے، جو ادارے کے خریداری کے نظام کو شفافیت اور احتساب کے مطلوبہ قومی معیار سے مزید ہم آہنگ بنانے میں مدد دیں گے۔

ان ریگولیشنز کے تحت بالخصوص آئی سی ٹی اور سکیورٹی سے متعلق حساس نوعیت کی خریداری کے لئے مسابقتی اصول پر مبنی نظام وضع کیا گیا ہے جو شفاف آڈٹ کو یقینی بناتا ہے۔

ترجمان نادرا کے مطابق ان ریگولیشنز کی منظوری ادارے کی انتظامی اور قانونی بنیادوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے جن سے شہریوں کی ضروریات کے مطابق خدمات کی محفوظ فراہمی کے لئے نادرا کے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ شہریوں کی معلومات اور رہنمائی کے لئے تمام نئے ریگولیشنز کا مکمل متن نادرا کی ویب سائٹ پر فراہم کر دیا گیا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شناختی کارڈ کی منظوری طریقہ کار کے مطابق کے لئے گیا ہے

پڑھیں:

آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے ،وزیر خزانہ

حکومت ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل پیرا ہے ، پرائیویٹ سیکٹر ہی ملک کو لیڈ کریگا
کلائمیٹ فنانسنگ بہت اہم ہے ، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بہتری خوش آئند ہے

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے ، حکومت ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل پیرا ہے ، پرائیویٹ سیکٹر ہی ملک کو لیڈ کرے گا،کلائمیٹ فنانسنگ بہت اہم ہے ، مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بہتری خوش آئند ہے ، پائیدار ترقی کے لیے ادائیگی کا توازن اور کرنٹ اکاؤنٹ اہم ہیں، مجموعی طور پر برآمدات میں پانچ فیصد اضافہ ہوا ہے ،معاشی بہتری کے تسلسل کو برقرار رکھنا ہے ،آئی ٹی شعبے میں ماہانہ بنیادوں پر بہتری دیکھی جارہی ہے ،پالیسی ریٹ کم ہونے کا قرض ادائیگی پر مثبت اثر مرتب ہوا، پانڈا بانڈ کا جلد اجراء کرنے جا رہے ہیں، ہم سب ”پاکستان فرسٹ” کے ایجنڈے کو آگے لے کر چل رہے ہیں،این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آئندہ ہفتے اجلاس ہوگا۔ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اْنہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے سٹاف لیول ایگریمنٹ ہوچکا ہے ، کلائمیٹ فنانسنگ بہت ضروری ہے ، اصلاحات کے عمل میں پیشرفت جاری ہے ،حکومت ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عمل پیرا ہے ،ہمیں گروتھ میں تسلسل برقراررکھنا ہے ، ایکسپورٹس میں 5فیصد اضافہ ہوا ہے ۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہاکہ ایکسپورٹس ہماری مدد کررہی ہیں،مینوفیکچرنگ کے شعبے میں بہتری خوش آئند ہے ، پائیدار ترقی کیلئے ادائیگی کا توازن اور کرنٹ اکاؤنٹ اہم ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ٹی شعبے میں ماہانہ بنیادوں پر بہتری دیکھی جا رہی ہے ، ہم نے امپورٹ پر بھی بہت نظر رکھی ہوئی ہے ، ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ، راتوں رات کچھ بھی ممکن نہیں۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم نے کہا پرائیویٹ سیکٹر ہی ملک کو لیڈ کرے گا، رواں مالی سال ترسیلات زر 41ارب ڈالر پر پہنچنے کاتخمینہ ہے ، وزیراعظم نے کہا پرائیویٹ سیکٹر ہی ملک کو لیڈ کرے گا، حکومت نجی شعبے کی حوصلہ افزائی کررہی ہے ۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج ختم کرنے کی ہدایت کی ہے ، ہم پرائیویٹ سیکٹر کی تجاویز سن رہے ہیں، پرائیویٹ سیکٹر کی اچھی تجویز پر جلد سے جلد کام ہوگا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم نے ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج ختم کرنے کی ہدایت کی ہے ، ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ سرچارج کے خاتمے کی کابینہ سے منظوری کیلئے سمری بھیجی جا چکی ہے ، پالیسی ریٹ کم ہونے کا قرض ادائیگی پر مثبت اثر مرتب ہوا۔اْنہوں نے کہا کہ جلد پانڈا بانڈ کا اجرا کرنے جا رہے ہیں، این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے آئندہ ہفتے اجلاس ہو گا۔ انہوںنے کہاکہ ہم سب پاکستان فرسٹ ایجنڈے کو آگے لے کر چلیں گے ، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ساتھ ادارہ جاتی اصلاحات پر پیشرفت بھی اہم ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • یورپی یونین، پاکستانی سیلاب زدگان کیلئے 30 لاکھ یورو امداد کا اجراء
  • نادرا نے شناختی نظام میں ریگولیٹری اصلاحات کا اجراء کر دیا
  • کوئٹہ، غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کرنے کے الزام میں نادرا ملازمین گرفتار
  • آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہوچکا ہے ،وزیر خزانہ
  • چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن کے اجراء کی مدت مقرر نہیں، تاخیر سے آئینی یا انتظامی خلا نہیں ہوتا
  • پاکستان میں اشرافیہ اصلاحات اور معاشی ترقی میں بڑی رکاوٹ
  • اہم ڈیڈ لائن گزرگئی،سی ڈی ایف نوٹیفکیشنکا عدم اجراء، سوالات اٹھنے لگے
  • آئی ایم ایف کی رپورٹ کو تنقید نہیں اصلاحات کے لیے رہنمائی تصور کیا جائے، وزیر خزانہ
  • ایف سی ہیڈکوارٹر خودکش دھماکا؛ حملہ آور افغان شہری تھے، نادرا نے تصدیق کردی