مسلمانوں کی تدفین کے لئے جگہ نہیں! حکومت کا صاف انکار
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپان میں حکومت کی جانب سے مسلمانوں کو تدفین کے لیے نئی زمین الاٹ کرنے سے صاف طور پر انکار کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جاپان کی حکومت کے اس سخت فیصلے کے بعد وہاں کے مسلمانوں کو اپنے پیاروں کی تدفین کے لئے متبادل راستہ اختیار کرناہوگا۔
رپورٹس کے مطابق حکومتی افسران نے کہا ہے کہ ملک میں پہلے سے ہی جگہ کی کمی ہے اور شہروں میں آبادی کے اضافے سے مزید مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
جاپان میں مسلم آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ جہاں تقریباً 2 لاکھ مسلمان رہتے ہیں جن کی آبادی میں گرزتے سال کے ساتھ بڑا اضافہ ہو رہا ہے۔ ان میں زیادہ تر مہاجر مزدور ہیں جو ٹیکنالوجی تجارت اور تعلیم کے شعبہ میں اہم تعاون کر رہے ہیں۔
مگر جب تدفین کا معاملہ آتا ہے تو جگہ کی قلت کی وجہ سے انہیں مسائل کا سامنا کرنا پڑ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ جاپان میں روایتی طور پر لاشوں کو جلا دیا جاتا ہے، مگر مسلمانوں میں لاشوں کو دفن کیا جاتا ہے، جس کے لیے قبرستان کی ضرورت پڑتی ہے۔
حکومت نے واضح طور پر کہہ دیا ہے کہ مسلمانوں کو قبرستان کے لیے نئی زمین الاٹ نہیں کی جائے گی، میتوں کو ہوائی جہاز سے ان کے آبائی ملک بھیجنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ حکومت کے اس فیصلہ سے وہاں بسنے والے غریب مسلم خاندانوں کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔
واضح رہے کہ جاپان میں بزرگوں کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے قبرستانوں پر پہلے سے ہی دباؤ ہے۔ ٹوکیو اور اوساکا جیسے شہروں میں ہر انچ زمین سونے کی قیمت پر فروخت ہوتی ہے۔
مسلم طبقہ کئی سالوں سے قبرستان کا مطالبہ کر رہا ہے مگر اب حکومت نے واضح طور پر زمین دینے سے انکار کردیا ہے، ماہرین کا ماننا ہے کہ اس فیصلہ سے مائیگریشن پالیسیوں پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
گزشتہ 2 سالوں میں اسرائیل نے اپنا وحشی اور خونخوار چہرہ دنیا پر واضح کردیا، سربراہ عرب لیگ
اپنے ایک خطاب میں احمد ابوالغیط کا کہنا تھا کہ تاریخ اسرائیلی قبضے کی بجائے، فلسطینی ریاست کے قیام کیجانب بڑھ رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عرب لیگ کے سربراہ احمد ابوالغیط نے صیہونی رژیم کے بے شمار مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس رژیم نے اپنا وحشی اور مجرمانہ چہرہ واضح کر دیا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کے دن کے موقع پر اپنے خطاب میں کیا۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں غاصب صیہونی رژیم قتل، تباہی اور قحط پھیلانے کا مرتکب ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل ایک ایسی فوج میں تبدیل ہو چکا ہے جو کھنڈرات پر قبضے کرتی ہے اور معصوم بچوں کو نشانہ بناتی ہے۔ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہوا وہ کوئی عارضی جارحیت نہیں بلکہ ایک معاشرے کو مکمل طور پر تباہ کرنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کی ہر امید کو ختم کرنے کی منظم کوشش تھی۔
تاہم فلسطینی عوام نے اپنی زمین سے وابستگی و استقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس وحشی درندے کا مقابلہ کیا اور اسے بین الاقوامی سطح پر بے مثال تنہائی میں لا کھڑا کیا۔ عرب لیگ کے سربراہ نے زور دیا کہ فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کا یہ دن، کوئی علامتی موقع نہیں بلکہ فلسطین کے معاملے پر انصاف کے حوالے سے بین الاقوامی عہد کی تجدید کا مرحلہ ہے۔ انہوں نے مغربی کنارے میں صیہونی جارحیت کے بارے میں واضح کیا کہ گزشتہ دو سالوں میں مغربی کنارے میں صیہونی جرائم کی شدت بھی بے مثال رہی۔ احمد ابو الغیط نے کہا کہ فلسطینی ریاست کے قیام کا منصوبہ ختم نہیں ہوا۔ 157 ممالک اس منصوبے کو تسلیم کر چکے ہیں۔ تاریخ اسرائیلی قبضے کی بجائے، فلسطینی ریاست کے قیام کی جانب بڑھ رہی ہے۔