Juraat:
2025-12-03@03:01:46 GMT

عارف بلڈر بسم اللہ ایکسٹینشن کے نام سے دریا کی زمین ہڑپ

اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT

عارف بلڈر بسم اللہ ایکسٹینشن کے نام سے دریا کی زمین ہڑپ

عدالت اور ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے احکامات نظرانداز،ممنوعہ علاقے میں تعمیرات
ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور مختیارکار کی چشم پوشی،شہریوں کی فوری نوٹس کی اپیل

(رپورٹ: اظہر رضوی)لطیف آباد حیدرآباد میں کچے کی زمینوں پر عارف بلڈر کی غیر قانونی سرگرمیاں ایک بار پھر زوروں پر ہیں، جہاں عدالت اور ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے واضح احکامات کے باوجود ممنوعہ علاقے میں تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ شہریوں کے مطابق دریا کے قریب کچے کی زمین پر ’’بسم اللہ ایکسٹینشن‘‘ کے نام سے نئی تعمیرات شروع کر دی گئی ہیں، گویا قانون اور ریاستی رٹ کو کھلا چیلنج دیا جا رہا ہو۔مقامی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں سابق ڈی جی ایچ ڈی اے فواد سومرو نے عارف بلڈر کی تمام رہائشی اسکیمیں منسوخ کرکے تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع کرائی تھی، جبکہ ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ نے بھی کچے کی زمین پر ہر قسم کی کمرشل و رہائشی تعمیرات پر سخت پابندی عائد کر رکھی تھی۔تاہم ان احکامات کے باوجود بلڈر مافیا کی جانب سے تعمیراتی سرگرمیوں کی بحالی نے عوام میں شدید غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ متعدد شکایات کے باوجود مختیارکار لطیف آباد علی شیر بدرانی، اسسٹنٹ کمشنر سعود لنڈ اور ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کوئی عملی کارروائی سامنے نہیں آئی، جس سے شہریوں نے الزام عائد کیا ہے کہ متعلقہ افسران مبینہ طور پر اپنے حصے کا مال بٹورنے کے بعد خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔شہریوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ نمود و نمائش کی شوقین سوشل مافیا بھی اس سنگین غیر قانونی سرگرمی پر مکمل طور پر خاموش ہے، جس سے شکوک و شبہات مزید گہرے ہو رہے ہیں۔رہائشیوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سیکریٹری بورڈ آف ریونیو سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ کچے کی زمینوں کی غیر قانونی فروخت، قبضہ، ریکارڈ میں مبینہ ردوبدل اور سرکاری ریکارڈ پر حملے کی مکمل تحقیقات کرکے ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔علاقہ مکینوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری کارروائی نہ کی گئی تو غیر قانونی تعمیرات نہ صرف ماحول، نکاسی آب کے نظام اور دریا کنارے کے قدرتی توازن کو متاثر کریں گی بلکہ مستقبل میں لطیف آباد کے لیے شدید خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔ شہریوں نے عندیہ دیا ہے کہ اگر انتظامیہ نے آنکھیں بند رکھیں تو وہ وسیع پیمانے پر احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ شروع کرنے پر مجبور ہوں گے۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کیا ہے کہ کچے کی

پڑھیں:

سابق صدر عارف علوی کیخلاف بینک اکاؤنٹس منجمد کیس، تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب

جسٹس مبین لاکھو نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا کسی نے تحریری طور پر شکایت درج کروائی؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ کسی نے شکایت نہیں کی، عوامی ردعمل پر ازخود کارروائی کی۔ اسلام ٹائمز۔ سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور خاندان کے 12 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے کیس میں تفتیشی افسر سے ایک ہفتے میں پیشرفت رپورٹ طلب کرلی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت پر سابق صدر ملکت ڈاکٹر عارف علوی کے صاحبزادے اور بہو پیش ہوئے، عدالت نے تفتیشی افسر این سی سی آئی اے کو درخواست گزاروں کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا۔ مذہبی منافرت کے الزامات کے تحت ازخود کارروائی پر عدالت نے این سی سی آئی اے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار نے ایسا کیا کیا تھا جس پر تحقیقات شروع کی گئی؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ درخواست گزار سابق صدر ہیں، جنہوں نے قابل اعتراض بیان دیا، ویڈیو وائرل ہونے اور عوامی ردعمل کے بعد کارروائی شروع کی۔ جسٹس مبین لاکھو نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا کسی نے تحریری طور پر شکایت درج کروائی؟ جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ کسی نے شکایت نہیں کی، عوامی ردعمل پر ازخود کارروائی کی۔ جسٹس مبین لاکھو  نے کہا کہ کیا بیان اتنا خوفناک تھا کہ لوگوں کی چیخ و پکار این سی سی آئی اے تک پہنچی؟

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ، وسطی میں غیر قانونی کمرشل تعمیرات کو ’باقاعدہ‘ کرنے کا منصوبہ
  • عارف علوی بینک اکاؤنٹس منجمد کیس،عدالت این سی سی آئی اے پر برہم
  • شمالی وزیرستان کے اسسٹنٹ کمشنر شاہ ولی اللہ دہشتگردوں کے حملے میں شہید
  • سابق صدر عارف علوی کیخلاف بینک اکاؤنٹس منجمد کیس، تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب
  • عارف علوی بینک اکاؤنٹس منجمد کیس، تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب
  • سندھ بلڈنگ ،سوسائٹیز میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا بے قابو سلسلہ
  • عارف بلڈر کا سرکاری ریکارڈ پر حملہ
  • خواتین کی عزت بچانے والا باڈی بلڈر بے رحمی سے قتل
  • شکارپور روڈ پر بااثر افراد نے زمین پرقبضہ کرلیا، امین اللہ مغل