اسلام آباد (خصوصی رپورٹر+ آئی این پی) وفاقی آئینی عدالت میں تمام کیسز کی فائلنگ صرف اسلام آباد میں کرنے کا سرکلر جاری کردیا۔ عدالت نے سرکلر جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالت کے تمام کیسز کی فائلنگ اب صرف اسلام آباد میں ہی کی جائے گی، جس کے تحت تمام درخواستیں، اپیلیں، پٹیشنز اور دیگر قانونی امور اسلام آباد ہی میں جمع ہوں گے۔  وکلاء اور سائلین کو ہدایت کی گئی ہے کہ تمام کیسز اسلام آباد میں فائل کیے جائیں، جبکہ اگلے حکم تک فائلنگ کے لیے کسی دوسرے سٹیشن کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ دوسری جانب  چیف جسٹس امین الدین خان کو سکیورٹی فراہم کرتے ہوئے اہم افسروں کے تقرر و تبادلے کردیئے گئے۔ ایس پی سپیشل برانچ سجاد حیدر بخاری کو چیف جسٹس امین الدین کا چیف سکیورٹی آفیسر تعینات کیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی یاسین تگڑ کو ڈی ایس پی سکیورٹی وفاقی آئینی عدالت مقرر کر دیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں ڈی ایس پی مختیار بگٹی کو سکیورٹی ڈویژن کا اضافی چارج بھی دے دیا گی

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: اسلام ا باد میں ایس پی

پڑھیں:

ججز ٹرانسفر کیس: آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی انٹرا کورٹ اپیل نمٹادی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی جانب سے ججوں کے تبادلے سے متعلق معاملے پر دائر انٹرا کورٹ اپیل سپریم کورٹ کو واپس بھجوانے کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوئی ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں قائم چھ رکنی آئینی بینچ نے پیر کے روز کیس کی سماعت کرتے ہوئے ججز کی عدم پیروی کے باعث درخواست نمٹا دی۔

سماعت کے دوران عدالت کو بتایا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز کی جانب سے دائر انٹرا کورٹ اپیل کے سلسلے میں کوئی بھی وکیل یا نمائندہ پیش نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:

عدم پیروی کے باعث بینچ نے درخواست کو نمٹاتے ہوئے کہا کہ چونکہ درخواست گزاروں کی جانب سے کارروائی کو آگے بڑھانے میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی گئی، اس لیے مزید کارروائی کی ضرورت نہیں رہتی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 5 ججز نے چند ماہ قبل اپنے تنازعات اور شکایات سے متعلق ایک خط کے پس منظر میں مختلف آئینی سوالات سپریم کورٹ میں اٹھائے تھے۔

ان میں ججز کی ٹرانسفر کے اختیارات، وفاقی آئینی عدالت کے قیام یا دائرہ اختیار سے متعلق ابہام، اور اعلیٰ عدلیہ میں مبینہ مداخلت کے معاملات شامل تھے۔

مزید پڑھیں:

ان ججز نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر درخواستوں کی کارروائی کے دوران انٹرا کورٹ اپیل کو سپریم کورٹ بھجوانے کی استدعا کی تھی تاکہ اس اہم آئینی مسئلے پر اعلیٰ ترین عدالت رہنما فیصلے جاری کرے۔

تاہم، بعد ازاں ججز کی جانب سے اس معاملے کی پیروی نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں سپریم کورٹ نے آج کی سماعت میں درخواست نمٹادی۔

قانونی ماہرین کے مطابق، یہ فیصلہ ججز کے اس معاملے پر مستقبل کے لائحۂ عمل اور آئینی عدالت یا عدالتی اصلاحات سے متعلق وسیع تر بحث پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آئینی سوالات اپیل اسلام آباد ہائیکورٹ انٹرا کورٹ ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ عدالتی اصلاحات وفاقی آئینی عدالت

متعلقہ مضامین

  • وفاقی آئینی عدالت میں تمام کیسز کی فائلنگ صرف اسلام آباد میں کرنے کا سرکلر جاری
  • پی ٹی آئی وفاقی آئینی عدالت میں مقدمات چلانے کے حوالے سے فیصلہ نہ کر سکی
  • پی ٹی آئی آئینی عدالت میں مقدمات چلنے کے بارے میں فیصلہ نہ کر سکی
  • عدالت عظمیٰ کے ججز کی طے شدہ آسامیاں کم کرنے کا فیصلہ کر لیا
  • اے ٹی سی اسلام آباد نےشبلی فراز کو 2 مقدمات میں اشتہاری قرار دے دیا
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز 2 مقدمات میں اشتہاری قرار
  • پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز 2 مقدمات میں اشتہاری قرار
  • ٹرانسفر کیس: وفاقی آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے پانچ ججز کی درخواست خارج کر دی
  • ججز ٹرانسفر کیس: آئینی عدالت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی انٹرا کورٹ اپیل نمٹادی