لاہور+ اسلام آباد+ راولپنڈی+ کراچی+ مظفرآباد (نامہ نگاران+ سٹاف رپورٹر+ کامرس رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ کھیلنے والے آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی ایسے کسی فیصلے میں ساتھ نہیں دے گی جس سے وفاق کمزور ہو۔ پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر ویڈیو لنک سے خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈیجیٹل جلسے سے خطاب کر رہا ہوں۔ ہمارا معاشی فلسفہ ہے کہ پسماندہ طبقے کو معاشی طور پر مضبوط کرنا ہے۔ بھارت سے جنگ کے بعد یہ ہمارا پہلا یوم تاسیس ہے۔ بھارت کے سات جہاز گرا کر ہماری ائیر فورس نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کردیا۔ ملک میں اس وقت سیاسی بحران ہے، اس کو ایڈریس کرکے مشکلات سے نکالنا ہے۔ پیپلزپارٹی نے حال ہی میں حکومت کے ساتھ مل کر ایک آئینی ترمیم پاس کرائی۔ پیپلزپارٹی جب خود آئینی ترمیم لے کر آتی ہے تو انقلابی قانون سازی کرتے ہیں۔ 1973 کے آئین کے بعدکسی ترمیم میں کوئی طاقت ہے تو وہ 18ویں ترمیم میں ہے۔ حکومت چاہتی تھی کہ آئینی عدالت اور آرٹیکل 243 کے ساتھ ساتھ ایگزیکٹو مجسٹریسی کا نظام لے کر آئے۔ حکومت چاہتی تھی کہ جو آئینی تحفظ ہم نے صوبوں کو دلوایا تھا اس کو ختم کیا جائے۔ فخر سے کہہ سکتا ہوں آپ کی وجہ سے اس آئینی تحفظ کو چھیڑا نہیں گیا۔ حکومت اس مطالبے سے پیچھے ہٹی، ہم نے آئینی عدالت بنا کر چارٹر آف ڈیموکریسی کی شق پوری کردی اور صوبوں کو برابری کی نمائندگی دلوا دی، یہ تاریخی کامیابی ہے، شاید کسی کو اس کا احساس نہ ہو۔ عدالت نے قائد عوام کا عدالتی قتل کروایا۔ ہماری عدالت کی تاریخ آپ کے سامنے ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آئینی عدالت ملک کے بڑے مسئلے کو دیکھے گی۔ آئینی عدالت سے عام شہریوں کے ایشوز کو فوری طور پر ریلیف ملے گا۔ ماضی میں عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا تھا۔ کچھ لوگوں کی کوشش ہے کہ آئینی عدالت کو متنازعہ بنائیں۔ امید ہے آئینی عدالت اپنے کردار سے ان لوگوں کو غلط ثابت کردے گی۔ قانون سازی کرنا پارلیمان کا کام ہے۔ اگر کوئی کام اتفاق رائے سے کیا گیا ہو تو نظر ثانی کا اختیار صرف پارلیمان کے پاس ہے۔ ہم اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی اور ادارہ پارلیمان کے دائرے میں مداخلت کرے۔ تاریخ بھری پڑی ہے کہ دوسرے ادارے نے پارلیمان کے دائرے میں آکر مداخلت کی۔ عوام کا فیصلہ ہے کہ ہمارے فیصلے صحیح ہیں یا نہیں، عدالت کا اختیار نہیں، آئین سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے۔ کارکن کسی پراپیگنڈے پر توجہ نہ دیں۔ ہم نے آئینی عدالتیں بنائی ہیں۔ آپ کے حقوق کا تحفظ کرتا آرہا ہوں، کرتا رہوں گا۔ بھارت کے وزیر نے  سندھ سے متعلق غلط بات کی۔ ملک کے تمام صوے بھائیوں کی طرح ہیں۔ مودی کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ متحد ہوکر دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ ملکی سلامتی کے لیے ہم سب کو متحد ہونا ہوگا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم کے ساتھ کھیلنا آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ 18 ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پر تنقید کرنے والوں کو اندازہ نہیں کہ ہم نے کیسے اس ایک قوم سے ملک بھر میں جو علیحدگی پرست سیاست کو دفن کر دیا تھا۔ آپس کے سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں۔ جب ملک کی سلامتی کی بات آئے تو مل کر مقابلہ کرنا ہے۔ دشمن آج بھی ملک میں دہشتگردی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سازشی طریقے اپنا رہے ہیں تاکہ پاکستان کوغیر مستحکم کیا جائے۔ آئین سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے۔ پارلیمنٹ سپیریئر ہے۔ کوئی عدالت، کوئی جج، کوئی بھی دوسرا ادارہ پارلیمنٹ کے کسی بھی فیصلے میں مداخلت نہیں کرسکتا۔ عوام فیصلے کریں گے کہ ہمارے فیصلے صحیح ہیں یا نہیں۔ یہ کسی عدالت کا اختیار نہیں۔ ہماری پوری کوشش ہوگی کہ پاکستان کے اندر جو فالٹ لائنز ہیں ان کو درست کیا جائے۔ ملک کی معیشت میں تمام صوبوں، علاقوں اور ضلعوں کا حصہ ہے۔ ہماری افواج نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا۔ امید ہے تمام صوبے زرعی شعبے کو مضبوط بنانے کے لئے اقدامات کریں گے۔ تقریبات میں کیک کاٹے گئے۔ کارکنوں نے نعرے بازی کی اور شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی جماعت کے 58 ویں یوم تاسیس پر عوام کے حقوق کے تحفظ، وفاق کی مضبوطی اور ملکی سلامتی کے لئے اپنا بھرپور کردار نبھاتے رہنے کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایسے کسی حکومتی اقدام کا ساتھ نہیں دیں گے، جو وفاق کو کمزور کرنے اور صوبوں کے حقوق پر ڈاکہ کے مترادف ہو۔ پنجاب، سندھ، خیبرپختونخواہ، بلوچستان، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان آپس میں بھائیوں کی طرح ہیں۔ "ہم سب مل کر مودی کا مقابلہ کرسکتے ہیں"۔ انہوں نے  ملک بھر کے 100 سے زائد شہروں میں  بیک وقت منعقد تقریبات کو میڈیا سیل بلاول ہائوس سے بذریعہ ویڈیو لنک خطاب کیا۔ اس موقع پر خاتون اول بی بی آصفہ بھٹو زرداری بھی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ سٹیج پر موجود تھیں جبکہ ڈیجیٹل جلسہ عام کی نظامت کی ذمہ داری پی پی پی سندھ کے جنرل سیکرٹری سینیٹر وقار مہدی نے نبھائی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا قائد عوام نے ملک کو جمہوریت، 1973ء کا متفقہ آئین اور پسماندہ طبقات کو معاشی طور مضبوط کرنے کا فلسفہ دیا۔ قائد عوام کے عدالتی قتل کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو نے آئین و جمہوریت  کی بحالی اور  اپنی عوام کے حقوق کے تحفظ کے لئے 30 سال جدوجہد کرتے ہوئے دو آمروں کا مقابلہ کیا۔ پیپلز پارٹی نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد ان کے پرچم کو سربلند رکھا۔ صدر آصف علی زرداری نے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کا پرچم تھام کر 18 ویں ترمیم کی شکل میں قائد عوام کے آئین کو بحال کرایا اور 'روٹی، کپڑا اور مکان' کے فلسفے کی روشنی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے انقلابی پروگرام کا آغاز کیا۔ جس سے ملک بھر کی غریب خواتین کی مالی معاونت ممکن ہوئی۔ حالیہ پاکستان بھارت جنگ میں پاکستان کی فتح پر افواج پاکستان کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ  مسلح افواج نے بھارت کے 7 جنگی جہاز گرا کر پوری دنیا میں پاکستان کا نام روشن کردیا۔ خیبر پی کے اور بلوچستان میں دہشتگردی کے ذریعے دشمن پاکستان کو ڈی سٹیبلائز کرنے کی سازشیں کر رہا ہے۔ ایک جانب بھارت پاکستان کی سرحد پر میلی آنکھ سے دیکھ رہا ہے، تو دوسری جانب افغانستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں تلخیاں بڑھ رہی ہیں۔ حالیہ 27 ویں آئینی ترمیم پر بات کرتے ہوئے کہا آئینی عدالت کا قیام میثاق جمہوریت کا حصہ تھا، جس پر اٹھارویں  ترمیم  میں عملدرآمد نہیں ہوسکا تھا۔27 ویں ترمیم کے ذریعے آئینی عدالت کا قیام اور اس میں تمام صوبوں کو برابر نمائندگی دی گئی ہے، جو پیپلز پارٹی کی بڑی کامیابی ہے۔ آئینی عدالت کے ججز پر اب بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کا عدلیہ کے متعلق اعتماد بحال رکھیں۔ جو سیاسی عناصر پارلیمانی اقدام  کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں تو ان کے لئے میرا پیغام ہے کہ آئین سازی پارلیمان کا اختیار ہے۔ یہ کسی جج یا عدلیہ کا اختیار نہیں ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ کون سی ترمیم ہوسکتی ہے اور کون سی نہیں۔ یہ اْن کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہم انہیں ایسی اجازت دیں گے۔ تمام ادارے اپنے اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کریں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ صوبے مضبوط ہوں گے تو وفاق مضبوط ہوگا۔ چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لئے ریاستی عملداری قائم کرنے کے ساتھ  ساتھ "پرو ایکٹو سافٹ پاور" کا استعمال کرنا ہوگا۔ اس جنگ میں دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ لوگوں کے دل اور دماغ جیتنے کے لئے بھی اقدامات کرنا ہوں گے۔ بلاول بھٹو زرداری نے بذریعہ ویڈیو لنک براہ راست خطاب کرتے کہا ہماری افواج نے بھارت کو عبرتناک شکست دی ہے۔ بھارت آج بھی پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کے لیے سازشیں کر رہا ہے۔ صرف بھارت ہی نہیں بلکہ افغانستان بھی پاکستان کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔ میثاق جمہوریت کے ذرہعے ہی ہم نے عدالتی ریفارمز کی۔  یہی بینظیر بھٹو کا بھی مطالبہ تھا اور ہم نے ملک میں آئینی عدالت کو قائم کرکے میثاق جمہوریت کو مکمل کر دیا اور اس کے ساتھ ہی صوبوں کو بھی برابری کا احساس ہوا۔ قائد عوام کے عدالتی قتل سے لیکر بینظیر بھٹو کی حکومت ہٹانے یا میاں نواز کی حکومت ہٹانے کی بات ہو یا مشرف کو عدالتی تحفظ کی بات ہو تو اب ہم امید کرتے ہیں کہ اب آئینی عدالت ان تمام مسائل کو دیکھے گی اور اس آئینی عدالت سے پاکستان کے عوام کو بھی فوری انصاف مہیا کرنے میں مدد ملے گی اور لوگوں کا عدالتوں پر اعتماد بحال ہو سکے گا۔ عدالتوں کا کام ڈیم بنانا، گھر گرانا، سموسوں کی قیمتوں کا تعین کرنا نہیں ہے، نہ وہ کسی منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، اب کچھ لوگ اس آئینی عدالت کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں لیکن ہمارا پارلیمان کا یہ کام ہے کہ ہم اتفاق رائے سے سارے مسائل کو حل کریں‘ اور کسی ادارے کو یہ اختیار ہم نہیں دیں گے کہ کوئی بھی دوسرا ادارہ اس آئینی عدالت میں مداخلت کرے۔ جو لوگ اس وقت آئینی ترامیم سے کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ سمجھ لیں کہ ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے‘ اختیارات نچلی سطح تک منتقل کریں تو ہم بہتر طور پر ترقی حاصل کر سکتے ہیں‘ صوبوں نے وفاق سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا ہے تو صوبوں کی خودمختاری کو کیوں چھیڑا جا رہا ہے۔  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاق کو ایسا تاثر دینا ہو گا کہ وہ کسی صوبے کے حق پر ڈاکہ نہیں مار رہے تاکہ صوبے مزید کوشش کرتے ہوئے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کر سکتے ہیں۔ ادھر پیپلز پارٹی کی ڈسٹرکٹ اور سٹی تنظیموں کے زیراہتمام پاکستان پیپلز پارٹی کے 58 ویں یوم تاسیس کی مرکزی تقریب ڈسٹرکٹ بار کونسل قائداعظم ہال فیصل آباد میں ہوئی۔ بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کارکنوں سے آن لائن خطاب کیا۔ تقریب میں رانا فاروق سعید‘ سید عنایت علی شاہ‘ اعجاز چودھری‘ رانا نعیم دستگیر‘ محمد طاہر شیخ و دیگر پارٹی ونگز کے عہدیداران شریک ہوئے۔ 

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری نے کہا کا اختیار نہیں ا ئینی عدالت پارلیمان کا بینظیر بھٹو پیپلز پارٹی میں پاکستان پاکستان کے قائد عوام ویں ترمیم کا مقابلہ کرتے ہوئے یوم تاسیس سکتے ہیں عدالت کا صوبوں کو کہ ا ئین عوام کے کوشش کر کے حقوق کی کوشش رہے ہیں کے ساتھ کہا کہ دیں گے ہیں کہ کے لئے کر رہا رہا ہے

پڑھیں:

اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ کھیلنے والے آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں: بلاول

اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ کھیلنے والے آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں: بلاول WhatsAppFacebookTwitter 0 30 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہیکہ اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ کھیلنے والے آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں، پیپلز پارٹی ایسیکسی فیصلے میں ساتھ نہیں دے گی جس سے وفاق کمزور ہو۔ پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس پر ویڈیو لنک سے خطاب میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نیکہا کہ ملک کی تاریخ کے سب سے بڑے ڈیجیٹل جلسے سے خطاب کر رہاہوں،ہمارا معاشی فلسفہ ہے کہ پسماندہ طبقے کو معاشی طو ر پر مضبوط کرنا ہے، پاک بھارت جنگ کے بعد یہ ہمارا پہلا یوم تاسیس ہے، بھارت کے سات جہاز گرا کر ہماری ائیر فورس نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کردیا۔

بلاول کا کہنا تھا کہ ملک میں اس وقت سیاسی بحران ہے، اس کو ایڈریس کرکے مشکلات سے نکالنا ہے، پیپلزپارٹی نے حال ہی میں حکومت کے ساتھ مل کر ایک آئینی ترمیم پاس کرائی، پیپلزپارٹی جب خود آئینی ترمیم لے کر آتی ہے تو انقلابی قانون سازی کرتے ہیں، 1973 کے آئین کے بعدکسی ترمیم میں کوئی طاقت ہیتو وہ 18ویں ترمیم میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ نے ایک وفد بھیجا اور کہا کہ وہ آئینی ترمیم لے کر آنا چاہتے ہیں، حکومت چاہتی تھی کہ آئینی عدالت اور آرٹیکل 243 کے ساتھ ساتھ ایگزیکٹو مجسٹری کا نظام لے کر آئے، حکومت چاہتی تھی کہ جو آئینی تحفظ ہم نے صوبوں کو دلوایا تھا اس کو ختم کیا جائے، فخر سیکہہ سکتاہوں آپ کی وجہ سے اس آئینی تحفظ کو چھیڑا نہیں گیا، حکومت اس مطالبے سے پیچھے ہٹی، ہم نےآئینی عدالت بنا کر چارٹر آف ڈیموکریسی کی شق پوری کردی اور صوبوں کو برابری کی نمائندگی دلوادی، یہ تاریخی کامیابی ہے، شاید کسی کو اس کا احساس نہ ہو۔

بلاول کا کہنا تھا کہ عدالت نے قائد عوام کا عدالتی قتل کروایا، ہماری عدالت کی تاریخ آپ کے سامنے ہے، ہم امید کرتے ہیں کہ آئینی عدالت ملک کے بڑے مسئلیکو دیکھیگی، آئینی عدالت سے عام شہریوں کے ایشوز کو فوری طور پر ریلیف ملیگا، ماضی میں عدالتوں پر سے اعتماد اٹھ گیا تھا، کچھ لوگوں کی کوشش ہیکہ آئینی عدالت کو متنازع بنائے، امید ہے آئینی عدالت اپنے کردار سے ان لوگوں کو غلط ثابت کردے گی۔

بلاول نے کہا کہ قانون سازی کرنا پارلیمان کا کام ہے، اگر کوئی کام اتفاق رائے سے کیا گیا ہو تو نظر ثانی کا اختیار صرف پارلیمان کے پاس ہے، ہم اجازت نہیں دیں گے کہ کوئی اور ادارہ پارلیمان کے دائرے میں مداخلت کرے، تاریخ بھری پڑی ہے کہ دوسرے ادارے نے پارلیمان کے دائرے میں آکر مداخلت کی، عوام کا فیصلہ ہیکہ ہمارے فیصلے صحیح ہیں یا نہیں، عدالت کا اختیار نہیں، آئین سازی کرنا پارلیمان کا اختیار ہے۔

انہوں نیکہا کہ کارکن کسی پروپیگنڈے پر توجہ نہ دیں، ہم نے آئینی عدالتیں بنائی ہیں، آپ کے حقوق کا تحفظ کرتا آرہا ہوں کرتا رہوں گا، پیپلزپارٹی ایسے کسی فیصلہ میں ساتھ نہیں دے گی جس سے وفاق کمزور ہو، اٹھارہویں ترمیم اوراین ایف سی ایوارڈ کے ساتھ کھیلنے والے آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کا وزیرسندھ سے متعلق غلط بات کر رہا ہے، ملک کے تمام صوے بھائیوں کی طرح ہیں، مودی کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں، متحد ہوکر دہشت گردوں اور ملک دشمنوں کا مقابلہ کرنا ہوگا، ملکی سلامتی کے لیے ہم سب کو متحد ہونا ہوگا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرگردی جنگل کیمپ سے تمام 70 ہزار افغان مہاجرین کو افغانستان بھیج دیا گیا، خالی گھر مسمار کرنے کا عمل شروع گردی جنگل کیمپ سے تمام 70 ہزار افغان مہاجرین کو افغانستان بھیج دیا گیا، خالی گھر مسمار کرنے کا عمل شروع راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے: مولانا فضل الرحمان کے پی میں گورنر راج کے نفاذ پر غور،قیادت کون کرے گا؟مشاورت جاری انڈر 17 ایشین کپ کوالیفائر: پاکستان نے گوام کیخلاف تاریخی فتح حاصل کرلی قواعد نہ ہونے کے باوجود آئینی عدالت میں اعلی ترین تعیناتیوں کی منظوری، 8 سینئر عہدے تخلیق کر دیے گئے سی ڈی ایف کی تعیناتی کا عمل شروع،قیاس آرائیں بے بنیاد ہیں،وزیر دفاع TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کیساتھ کھیلنے والے آگ سے کھیل رہے ہیں‘ بلاول
  • این ایف سی اور 18 ویں ترمیم کے ساتھ کھیلنے کی کوشش آگ سے کھیلنے کے مترادف ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، بلاول بھٹو زرداری
  • اٹھارہویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ کے ساتھ کھیلنے والے آگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں: بلاول
  • آئینی ترمیم کو مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، بلاول بھٹو
  • ملک کے تمام صوے مودی کا مقابلہ کرنے کی طاقت رکھتے ہیں: بلاول بھٹو زرداری
  • آئینی ترمیم مسترد کرنا کسی عدالت کے اختیار میں نہیں، چیئرمین پیپلزپارٹی
  • پیپلز پارٹی کا یوم تاسیس : پاکستان کا بین الاقوامی سطح پر مقام بنا چکے ہیں؛ بلاول بھٹو زرداری
  • دہلی فسادات، پانچ سال کی قید کے بعد 6 مسلمان نوجوان عدالت سے بری