قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 27th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جس دن سب لوگ آواز حشر کو ٹھیک ٹھیک سن رہے ہوں گے، وہ زمین سے مْردوں کے نکلنے کا دن ہو گا۔ ہم ہی زندگی بخشتے ہیں اور ہم ہی موت دیتے ہیں، اور ہماری طرف ہی اْس دن سب کو پلٹنا ہے۔ جب زمین پھٹے گی اور لوگ اس کے اندر سے نکل کر تیز تیز بھاگے جا رہے ہوں گے یہ حشر ہمارے لیے بہت آسان ہے۔ اے نبیؐ، جو باتیں یہ لوگ بنا رہے ہیں انہیں ہم خوب جانتے ہیں، اور تمہارا کام ان سے جبراً بات منوانا نہیں ہے بس تم اِس قرآن کے ذریعہ سے ہر اْس شخص کو نصیحت کر دو جو میری تنبیہ سے ڈرے۔ (سورۃ ق:42تا45)
سیدنا براء بن عازبؓ سے روایت کرتے ہیں کہ جنگ احزاب کے دن نبیؐ ہم لوگوں کے ساتھ مٹی اٹھا رہے تھے، اور میں نے دیکھا کہ آپ کے پیٹ کی سفیدی کو مٹی نے ڈھک لیا تھا آپ فرما رہے تھے کہ: لَولَا اَنتَ مَا اھتَدَتنَا نَحنْ وَلَا تَصَدَّقنَا وَلَا صَلَّینَا فَاَنزِلَن سَکِنَۃً عَلَینَا اِنَّ الاْلَی وَرْبَّمَا قَالَ المَلَا قَد بَغَوا عَلَینَا اِذَا اَرَادْوا فِتنَۃً اَبَینَا اَبَینَا یَرفَعْ بِھَا صَوتَہْ۔ ترجمہ: ’’اگر تو نہ ہوتا، تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ ہم صدقہ دیتے اور نہ ہم نماز پڑھتے، اس لیے ہم پر سکینہ نازل فرما، بے شک لوگوں نے ہم پر ظلم کیا ہے، جب انہوں نے فتنہ کا ارادہ کیا تو ہم نے انکار کیا، ہم نے انکار کر دیا‘‘۔ اس کو بلند آواز سے فرماتے۔ (بخاری)
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اشتہار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251127-01-22