غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، صحافی سمیت 3 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فورسز کی کارروائیاں جاری ہیں، اسرائیل کے متعدد فضائی حملوں میں ایک صحافی سمیت 3 فلسطینی شہید ہوگئے۔
فلسطینی محکمہ صحت کا بتانا ہے کہ خان یونس کے مرکزی علاقے میں فضائی حملے میں صحافی محمود وادی شہید اور انکا ساتھی زخمی ہوگیا۔ صحافی محمود وادی کو دوران رپورٹنگ نشانہ بنایا گیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق وسطی غزہ میں قائم پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فائرنگ سے ایک نوجوان شہید ہوا جبکہ زیتون کے علاقے میں ایک اور نوجوان کو گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی غزہ میں ’یلو لائن‘ عبور کر کے فوجیوں کے قریب پہنچنے پر 2 افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق غزہ میں جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کے حملے جاری ہیں جس میں اب تک 350 سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ میں امداد روکی گئی تو دنیا خاموش نہیں رہے گی،انتونیو گوتریس، حماس جنگ بندی معاہدہ برقرار رکھے ہوئے ہے، اردوان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک /لندن /استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینی عوام سے یکجہتی کے عالمی دن کے موقع پر کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں مسلسل جاری ہیں، جو انتہائی تشویشناک ہیں۔انہوں نے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے قتل عام، بار بار بے گھری اور انسانی امداد میں رکاوٹ کو ’’ناقابلِ قبول‘‘ قرار دیا۔انتونیو گوتریس نے مطالبہ کیا کہ تمام فریق حالیہ جنگ بندی پر مکمل عمل کریں اور غزہ میں بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فوری رسائی یقینی بنائی جائے۔ انہوں نے فلسطینی سرزمین کے غیر قانونی قبضے کے خاتمے اور دو ریاستی حل کی جانب ناقابل واپسی پیشرفت کی ضرورت پر بھی زور دیا۔اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو سال میں اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک ہزار سے زاید فلسطینیوں کو شہید کیا ہے۔ادھر لندن میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے ریلی نکالی۔ ہائیڈ پارک سے وائٹ ہال تک مارچ کے دوران مظاہرین نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے اور برطانوی حکومت سے اسرائیل کو اسلحہ فروخت روکنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین نے عالمی برادری سے بھی غزہ میں امداد کی رسائی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ فلسطین پر قابض اسرائیلی فورسز کی اشتعال انگیزیوں کے باوجود مزاحمتی تحریک حماس جنگ بندی معاہدہ برقرار رکھے ہوئے ہے۔استنبول میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا غزہ میں 16 ہزار 500 سے زاید طلبہ،830 اساتذہ اور تعلیمی عملے کو شہید کیا گیا، غزہ میں 193 سائنسدان اور ماہرین تعلیم، 270 سے زیادہ صحافیوں کو شہید کیا گیا،غزہ میں7 لاکھ 85 ہزار سے زاید طلبہ کو تعلیم کے حق سے محروم کر دیا گیا ہے، اسرائیل نے غزہ کے عوام کو بے گھر کر دیا ہے اور انہیں خوراک سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔ترک صدر کے مطابق اسرائیل بہانے بنانا کر غزہ میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔اردوان کا کہنا تھا کہ ترکیے غزہ جنگ بندی کو برقرار رکھنے، دیرپا امن اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے،ترکیہ ایک آزاد، خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام تک دو ریاستی حل کا دفاع جاری رکھے گا۔دوسری جانب عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ اسرائیل کی ہٹ دھرمی جاری ہے اور اسرائیلی فورسز کی جانب سے جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے رفح شہر میں حملے کیے، اسرائیلی افواج خان یونس میں گھر مسمار کر رہی ہیں، مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی گرفتاریاں بھی جاری ہیں۔عرب میڈیا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اکتوبر2023ء سے اب تک غزہ پراسرائیلی حملوں میں شہدا کی تعداد 70 ہزارسے تجاوز کرگئی ہے۔