data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251127-01-14
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا نے القاعدہ برصغیر پاک و ہند کے 2سینئر رہنماؤں اسامہ محمود اور عاطف یحییٰ غوری کی معلومات فراہم کرنے پر ایک کروڑ ڈالر تک انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔اسامہ محمود پر ایک کروڑ ڈالر جب کہ عاطف یحییٰ غوری پر 50 لاکھ ڈالر تک انعام رکھا گیا ہے۔امریکی حکام کے مطابق دونوں 2015ء کے میشیٹی حملے اور2016ء میں ڈھاکا میں امریکی سفارت خانے کے ملازم کے قتل میں ملوث ہیں، ان کے متعلق اطلاع سگنل، ٹیلی گرام، واٹس ایپ یا ٹور لنک کے ذریعے دی جا سکتی ہے۔ریوارڈز فار جسٹس (آر ایف جے) کی ویب سائٹ پر بیان میں کہا گیا ہے کہ ستمبر 2014 ء میں اس وقت کے القاعدہ کے امیر ایمن الظواہری نے القاعدہ برصغیر پاک و ہند (اے کیو آئی ایس) کے قیام کا اعلان کیا تھا اور عاصم عمر کو امیر اور اسامہ محمود کو ترجمان مقرر کیا تھا، اسامہ محمود نے پہلے القاعدہ کے سرکاری پروپیگنڈے کے ادارے ’اصحاب‘ کے ذریعے جاری کئی پیغامات میں بھی حصہ لیا تھا۔بیان کے مطابق بعد ازاں عاصم عمر کو القاعدہ کے مرکزی دہشت گرد گروپ میں سینئر قیادت کی حیثیت دی گئی، اور محمود اے کیو آئی ایس کے رہنما بن گئے، اسامہ محمود عرف عطا اللہ، زر ولی اور ابو زر 2 ستمبر 1980 ء کو پیدا ہوئے اور پاکستانی شہری ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ افغانستان میں مقیم ہیں۔القاعدہ نیٹ ورک کے حصے کے طور پر اے کیو آئی ایس افغانستان، بنگلا دیش، برما، بھارت اور پاکستان میں جہادی گروپوں کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرتا ہے۔اس گروپ نے 26 فروری 2015ء کو بنگلا دیش میں پیدا ہونے والے امریکی شہری اور شادی شدہ جوڑے روی اور احمد پر کیے گئے چھری کے حملے کی ذمے داری قبول کی تھی، یہ جوڑا ڈھاکا کے کتاب میلے میں شرکت کے لیے آیا تھا، اس حملے میں روی قتل ہوگئے تھے جب کہ ان کی بیوی شدید زخمی ہوئی تھی، جن کے انگوٹھے کاٹ دیے گئے اور سر میں کئی زخم آئے تھے۔اے کیو آئی ایس کی بنگلا دیش شاخ نے 26 اپریل 2016ء کو بنگلا دیش میں امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ملازم خولہاز منان اور ان کے ایک دوست کے قتل کی بھی ذمے داری قبول کی تھی۔30 جون 2016ء کو امریکی محکمہ خارجہ نے اے کیو آئی ایس کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم (ایف ٹی او) کے طور پر ایگزیکٹو آرڈر کے طور پر اسپیشلی ڈائیگوسٹڈ ٹیررسٹ (ایس ڈی جی ٹی) قرار دیا تھا، اس سے قبل مرکزی القاعدہ کو ایف ٹی او قرار دیا گیا تھا۔30 نومبر 2022 کو امریکا نے اسامہ محمود کو ایگزیکٹو آرڈر 13224 کے تحت ایس ڈی جی ٹی قرار دیا تھا۔

سیف اللہ.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اے کیو ا ئی ایس القاعدہ کے بنگلا دیش

پڑھیں:

ابوظہبی میں امریکا اور روس کے درمیان امن مذاکرات، یوکرینی صدر بھی رضامند

صدر زیلنسکی نے یہ مطالبہ بھی کیا روس یوکرین امن مذاکرات ہمارے یورپی اتحادیوں کی شمولیت کے ساتھ ہونے چاہئیں، تاکہ کوئی فیصلہ یوکرین یا یورپ کے مفاد کے خلاف نہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار یوکرینی صدر زیلنسکی نے اتحادی ممالک کے اجلاس سے خطاب میں کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا نے یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں تیز تر کر دیں، جس کے تحت ابو ظہبی میں روسی حکام کے ساتھ مذاکرات کا ایک دور بھی ہوا۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک بڑی پیشرفت میں امریکی صدر کے امن منصوبے پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے پیش کیے گئے جنگ بندی فریم ورک کو آگے بڑھانے کیلئے تیار ہیں اور وہ اس منصوبے کے متنازع نکات کو صدر ٹرمپ کے ساتھ براہِ راست بات چیت میں طے کریں گے۔ صدر زیلنسکی نے یہ مطالبہ بھی کیا روس یوکرین امن مذاکرات ہمارے یورپی اتحادیوں کی شمولیت کے ساتھ ہونے چاہئیں، تاکہ کوئی فیصلہ یوکرین یا یورپ کے مفاد کے خلاف نہ ہو۔ ان خیالات کا اظہار یوکرینی صدر زیلنسکی نے اتحادی ممالک کے اجلاس سے خطاب میں کیا تھا۔

انھوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ امن مذاکرات کے لیے فریم ورک موجود ہے اور یوکرین اسے آگے بڑھانے کیلئے بھی تیار ہے، تاہم اس میں امریکی صدر کی ذاتی شمولیت ضروری ہے۔ امریکی اور یوکرینی مذاکرات کار آئندہ امن منصوبے پر اختلافات کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، تاہم یوکرین کو خدشہ ہے کہ کہیں اسے ایسے معاہدے کیلئے مجبور نہ کیا جائے، جو زیادہ تر روسی شرائط کے مطابق ہوں۔ ادھر وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کے دوران صدر ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ کے خاتمے پر کہا کہ ہم بہت قریب آگئے ہیں اور ہم اس عمل کو جلد مکمل کر لیں گے۔

یاد رہے کہ یوکرین کے قومی سلامتی مشیر رسٹم عمرُوف کے مطابق صدر زیلنسکی آئندہ چند روز میں امریکا کا دورہ کرکے حتمی معاہدے پر بات چیت کرسکتے ہیں، تاہم امریکا نے اس دورے کی تصدیق نہیں کی۔ البتہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیوٹ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ گذشتہ ہفتے کے دوران امریکا نے روس اور یوکرین کو ایک میز پر لاکر غیر معمولی پیش رفت حاصل کی ہے، تاہم چند نہایت نازک مگر قابلِ حل نکات باقی ہیں۔ ان مذاکرات کے سلسلے میں اتوار کو جنیوا میں امریکی اور یوکرینی مذاکرات کاروں کی اہم ملاقات ہوئی تھی اور اس کے بعد امریکی آرمی سیکرٹری ڈین ڈرسکول نے پیر اور منگل کو ابوظہبی میں روسی حکام سے مذاکرات کیے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی سرکلر ریلوے اور ہائی اسپیڈ ٹرین کیلیے عالمی بینک سے تعاون کی اپیل
  • سیاسی رہنماؤں کا مسلم لیگ (ق) میں شمولیت کا اعلان
  • امریکا نے القاعدہ کے دو رہنماؤں کی معلومات دینے پر بھاری انعام کا اعلان کر دیا
  • ابوظہبی میں امریکا اور روس کے درمیان امن مذاکرات، یوکرینی صدر بھی رضامند
  • متحدہ کراچی میں اربوں کے ترقیاتی منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے سرگرم ہے، شرجیل میمن
  • متحدہ کراچی کے میگا منصوبوں میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے سرگرم ہے، شرجیل میمن
  • چینی صدر ژی جن پنگ کا امریکی ہم منصب ڈونلڈ ٹرمپ سے فون پر رابطہ
  • بھاری انویسٹمنٹ: قطری سرمایہ کاروں کا سندھ کے دورے کا اعلان
  • امریکی بینک کا ریکوڈِک منصوبے کے لیے 1 ارب 25 کروڑ ڈالر قرض دینے کا اعلان