کراچی:

کراچی کے علاقے سعود آباد ماڈل کالونی میں دو مسلح موٹر سائیکل سوار ملزمان شہری سے قیمتی موبائل فونز اور نقدی لوٹ کر فرار ہوگئے۔

عینی شاہدین کے مطابق ملزمان نے فیس ماسک پہن رکھے تھے اور چند سیکنڈز میں واردات مکمل کرکے باآسانی موقع سے فرار ہوگئے۔

واقعہ آج صبح تقریباً ساڑھے سات بجے پیش آیا تھا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ماڈل کالونی اور اس کے اطراف صبح کے اوقات میں لوٹ مار کی وارداتیں معمول بنتی جارہی ہیں جس کے باعث شہری شدید عدم تحفظ کا شکار ہیں۔

دوسری جانب متعلقہ پولیس تاحال واقعے سے لاعلم ہے اور نہ ہی کسی قسم کی کارروائی یا تفتیش کا آغاز کیا گیا ہے، جس پر علاقہ مکینوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی اسٹریٹ کرائم کو روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سندھ بلڈنگ ،سوسائٹیز میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا بے قابو سلسلہ

بہار مسلم کو آپریٹو سوسائٹی میں بنیادی ڈھانچہ بُری طرح متاثر، پانی و بجلی کی قلت
ڈائریکٹر شاہد خشک پر غیرقانونی تعمیرات کے’’محافظ‘‘ بننے کا الزام،رہائشی تنگ

ضلع شرقی کے معروف علاقے بہادر آباد شرف آباد میں واقع بہار مسلم کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر غیرقانونی کمرشل تعمیرات کے خلاف رہائشیوں کا غم و غصہ برسوں بعد پھٹ پڑا ہے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر شاہد خشک کی مبینہ سرپرستی میں یہ سلسلہ اس قدر بے قابو ہو چکا ہے کہ سوسائٹی کا بنیادی ڈھانچہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہا ہے ، جبکہ رہائشی اپنے بنیادی مسائل کے حل کے لیے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے پر مجبور ہیں۔رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی خاموش حمایت اور پشت پناہی کے باعث سوسائٹی کے رہائشی پلاٹوں پر مارکیٹیں، دکانیں اور تجارتی پلازہ تعمیر کیے جا رہے ہیں۔ یہ عمل نہ صرف سوسائٹی کے رجسٹرڈ ڈیڈ کے منافی ہے بلکہ شہری منصوبہ بندی کے تمام اصولوں کو بھی پاؤں تلے روند رہا ہے۔زمینی حقائق کے مطابق پلاٹ نمبر 98اور 102کے رہائشی پلاٹوں پر تجارتی مقاصد کے لئے خلاف ضابطہ تعمیرات کو انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ،جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے ایک بزرگ رہائشی محمد سرور کا کہنا ہے ، ’’ہم نے یہاں پرامن زندگی گزارنے کے لیے پلاٹ خریدے تھے ، لیکن اب تو یہاں رہنا مشکل ہو گیا ہے۔ صبح سے شام تک ڈرل مشینوں اور ہتھوڑوں کی آواز، ٹریفک کے ہارن اور دھویں نے ہماری زندگی اجیرن بنا دی ہے ۔ہم نے ایس بی سی اے کے ڈائریکٹر جنرل کو کئی خطوط لکھے ہیں، انہیں صورت حال سے آگاہ کیا ہے ، لیکن ہر بار ہمیں یہی جواب ملا ہے کہ’ معاملے کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے ‘۔ عملی طور پر کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔اس بحران کا سب سے گہرا اثر سوسائٹی کے بنیادی ڈھانچے پر پڑ رہا ہے ۔ پانی کی لائنیں کمزور پڑ گئی ہیں،گیس کا دباؤ انتہائی کم ہے اور بجلی کے ٹرانسفارمر زیادہ دباؤ ہونے کے باعث بار بار جل جاتے ہیں۔شہری ماہر پروفیسر ڈاکٹر عائشہ قریشی کے مطابق، ’’یہ صرف ایک سوسائٹی کا مسئلہ نہیں، بلکہ پورے شہر کی منصوبہ بندی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے ۔ جب رہائشی زونز میں بے ہنگم تجارتی سرگرمیاں ہونے لگتی ہیں تو اس کا اثر پورے علاقے کے ماحول، نقل و حمل اور رہائشی معیار زندگی پر پڑتا ہے‘‘۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ترجمان نے اس معاملے پر کوئی واضح موقف اختیار کرنے سے انکار کرتے ہوئے صرف یہ کہا کہ ’’ہر شکایت کو مناسب طریقے سے دیکھا جاتا ہے‘‘ ۔دوسری جانب، شرف آباد کے متاثرہ رہائشیوں نے واضح کر دیا ہے کہ اگر غیرقانونی تعمیرات کو روکا نہ گیا اور ملوث افسران کے خلاف کارروائی نہ ہوئی، تو وہ سندھ ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹانے کے علاوہ سڑکوں پر احتجاج کے لیے نکل آئیں گے ۔

متعلقہ مضامین

  • ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کراچی پولیس آفس میں کرائم جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے ہیں
  • سندھ بلڈنگ ،سوسائٹیز میں رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کا بے قابو سلسلہ
  • گلستان جوہر،پاک کالونی میں منشیات فروشوں کیخلاف چھاپے، محکمہ ایکسائز آفیسر سمیت 14 ملزمان گرفتار
  • راولپنڈی کے علاقے ثمر زار میں پٹرول پمپ کا مالک فائرنگ سے قتل
  • نیپا چورنگی واقعہ، 3 سالہ ابراہیم آہوں و سسکیوں میں سپرد خاک
  • سیاست آنے جانی والی چیز ہے، انسانی جان زیادہ قیمتی ہے، شرجیل میمن
  • مظفرگڑھ، مبینہ مقابلے میں 2 منشیات فروش ہلاک
  • سندھ بلڈنگ، ماڈل کالونی میں عمارتی مافیا بے لگام ، تعمیراتی لاقانونیت کا راج
  • 1500 گھرانوں کو پانی کی فراہمی‘ نئی سڑک کی تعمیر کا آغاز ماڈل ٹاؤن کے عوام کیلیے تحفہ ہے‘ منعم ظفر خان