یوکرین کا سمندری راستہ بند، روس یورپ کیساتھ جنگ نہیں چاہتا: صدر پیوٹن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, December 2025 GMT
کریمیا (ویب ڈیسک) روسی صدر پیوٹن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس یورپ کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا ، اگر یوکرین روسی جہازوں پر حملے جاری رکھے گاتوہم اس کا سمندری راستہ بند کر دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق صدر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین اقتصادی یا جنگی معاملات کی فکر نہیں کر رہا،بس پیسوں کے لیے بھیک مانگ رہا ہے، روس یوکرین میں محتاط کارروائیاں کر رہا ہے؛ یہ کوئی عام جنگ نہیں، روس یوکرینی بندرگاہوں اور وہاں داخل ہونے والے جہازوں پر حملے تیز کرے گا، روس یورپی ممالک کو مذاکرات میں واپس آنے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں بہت زیادہ غیر یقینی صورتحال ہے، کچھ ممالک اپنی طاقت کا استعمال کر کے دوسروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں، مغربی ممالک ناکام ہو رہے ہیں اور وہ ہمیشہ ناکام رہیں گے، قومی مفادات کو سامنے رکھتے ہوئے خودمختار اقتصادی پالیسی پر جاری رکھیں گے، تین سال کے دوران چین کے ساتھ تجارتی حجم میں اضافہ ہوا، روس میں مہنگائی کم ہو رہی ہے،دسمبر کے آخر میں شرح 6 فیصد پر آئے گی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
راستہ تبدیل نہیں ہوگا، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کرینگے: فضل الرحمان
مردان:(نیوزڈیسک) سربراہ جمعیت علما اسلام مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اپنا راستہ تبدیل نہیں کریں گے، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے۔خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے بابوزئی میں تکمیل حفظ القرآن کریم الجامعہ الاسلامیہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک اسلامی اُمیدوں والا ملک ہونا چاہیے تھا، ہم نے ایسا ملک چاہا تھا جہاں آزادی کے ساتھ دینی اعمال کی ادائیگی ممکن ہو۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ ملک امن، بھائی چارے اور آزادی کی علامت ہونا چاہیے تھا، حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ عوام کو ان کے حقوق دیں، آج آئین کو کھلونا بنا دیا گیا ہے، عوام کی خواہشات کے بجائے بڑے لوگوں کی خواہش پر آئینی ترامیم ہو رہی ہیں۔سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ عوام کی خواہشات پر شب خون مارا جا رہا ہے، 27ویں ترمیم کیلئے لوگوں کو خرید کر دو تہائی اکثریت بنائی گئی، کھوکھلی اکثریت سے 27ویں ترمیم منظور کی گئی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک آج بھی بند پڑا ہے، افغان پالیسی پر پاکستان کی سفارت کاری ناکام رہی، جنگ کی باتوں سے مسئلے حل نہیں ہوں گے، ٹرمپ کے ہاتھوں سے فلسطینیوں کا خون ٹپک رہا ہے اور شہباز شریف ٹرمپ کو اَمن کا نوبل انعام دینے کی بات کر رہے ہیں۔اُن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کو اپنے رویوں پر نظرثانی کرنی چاہیے، مسلح کارروائیوں کے حق میں نہیں ہوں، مسلح گروہ جنگ ترک کریں، جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، دوران گفتگو انہوں نے کہا اپنا راستہ تبدیل نہیں کریں گے، ضرورت پڑی تو اسلام آباد کا رخ کریں گے، ملک کی معیشت تباہ ہو چکی ہے۔