مجھے ہر جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے لیکن میں لالچی نہیں بننا چاہتا: ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہیں نوبیل انعام نہیں دیا گیا، حالانکہ کہا گیا تھا کہ اگر وہ روس۔یوکرین جنگ رُکوائیں گے تو انہیں نوبیل انعام ملے گا، مگر اس بات کو نظرانداز کر دیا گیا کہ وہ پاک۔بھارت تنازع سمیت آٹھ جنگیں رُکوا چکے ہیں۔
کابینہ اجلاس سے خطاب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ دراصل انہیں ہر جنگ رُکوانے پر نوبیل انعام ملنا چاہیے، لیکن وہ اس حوالے سے لالچی نہیں بننا چاہتے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نوبیل انعام حاصل کرنے والی ایک خاتون نے بھی انہیں اس اعزاز کا مستحق قرار دیا ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں جنگوں میں ہونے والی ہلاکتوں کا دکھ ہوتا ہے، وہ آٹھ جنگیں ختم کروا چکے ہیں اور روس۔یوکرین جنگ بھی جلد ختم ہونے والی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین کا مسئلہ پیچیدہ ہے اور اس کا حل آسان نہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نوبیل انعام تھا کہ
پڑھیں:
یورپ اگر جنگ کرنا چاہتا ہے تو روس بھی تیار ہے، پیوٹن
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ یورپ اگر جنگ کرنا چاہتا ہے تو روس بھی تیار ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے یورپین رہنماؤں پر الزام عائد کیا ہے کہ پہلے یورپی لیڈرز یوکرین کے حوالے سے مذاکرات سے الگ تھلگ رہے اور اب وہ یوکرین پر ہونے والے والے ممکنہ معاہدے کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
روسی صدر نے یہ بات امریکی نمائندہ خصوصی سے ہونے والی ملاقات سے قبل کہی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں سیکڑوں دفعہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ ہمارا یورپ کے خلاف جنگ کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن اگر یورپی رہنما یہی چاہتے ہیں تو ہم جنگ کے لیے تیار ہیں‘۔
روسی صدر نے مزید کہا کہ اگر یورپین حکومتیں سفارتکاری کی جانب واپس لوٹتے ہوئے مذاکرات کا حصہ بنتی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں کیوں کہ ان کو اس سے زمینی صورتحال کا درست اندازہ ہوسکے گا۔