ولادیمیر پیوٹن نے کچھ امریکی تجاویز قبول اور کچھ کو مسترد کیا، کریملن
اشاعت کی تاریخ: 4th, December 2025 GMT
کریملن کے مطابق یہ کہنا غلط ہوگا کہ صدر پیوٹن نے امریکی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے، یہ پہلی بار تھا کہ ان امریکی تجاویز پر براہ راست تبادلہ خیال کیا گیا۔ کریملن کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے کچھ تجاویز قبول کیں اور کچھ کو مسترد کیا، یہ معمول کا مذاکراتی عمل تھا۔ اسلام ٹائمز۔ کریملن نے کہا کہ صدر پیوٹن نے یوکرین جنگ کے خاتمے کیلئے کچھ امریکی تجاویز کو قبول اور کچھ کو مسترد کیا ہے۔ امریکا اور روس کے درمیان یوکرین جنگ کے خاتمے پر مذاکرات ہوئے۔ اس حوالے سے ماسکو سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ معاہدے کیلئے جتنی بار ضرورت ہوئی، روس امریکی مذاکرات کاروں سے ملنے کو تیار ہے۔ کریملن کے مطابق یہ کہنا غلط ہوگا کہ صدر پیوٹن نے امریکی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے، یہ پہلی بار تھا کہ ان امریکی تجاویز پر براہ راست تبادلہ خیال کیا گیا۔ کریملن کا کہنا ہے کہ صدر پیوٹن نے کچھ تجاویز قبول کیں اور کچھ کو مسترد کیا، یہ معمول کا مذاکراتی عمل تھا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور کچھ کو مسترد کیا کہ صدر پیوٹن نے امریکی تجاویز
پڑھیں:
ٹیکس شعبے میں اصلاحات: نجی سیکٹر کی تجاویز پر غور کیلئے کمیٹی قائم
اسلام آباد:وزیراعظم نے ٹیکس کے شعبے میں اصلاحات کے لیے نجی ماہرین کی تجاویز پر غور کے لیے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کردی جو تجاویز پر عمل اقدامات کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت نجی شعبے کے ماہرین و کاروباری شخصیات پر مبنی ٹیکس شعبے کی اصلاحات کیلئے قائم ورکنگ گروپ کا اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
اجلاس میں شریک کاروباری شخصیات و سرمایہ کاروں نے گزشتہ اجلاس میں ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج ختم کرنے کے احکامات پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، علی پرویز ملک، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی، معاون خصوصی ہارون اختر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ورکنگ گروپ کے چیئرمین شہزاد سلیم سمیت دیگر ممبران نے بھی شرکت کی۔
اجلاس کو کارپوریٹ شعبے سمیت مختلف شعبوں میں ٹیکسز کی شرح اور تقابلی جائزہ پیش کیا گیا۔ اجلاس کو پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی، برآمدات اور سرمایہ کاری میں اضافے کیلئے ضروری ٹیکس اصلاحات پر تجاویز پیش کی گئیں۔ اجلاس کو خطے میں پاکستانی کاروباری شعبے کی مسابقت بڑھانے کے حوالے سے بھی تجاویز پیش کی گئیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات میں اضافے پر مبنی ملکی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں، کاروباری شخصیات اور سرمایہ کار قابل احترام ہیں، مختلف ورکنگ گروپس کی تجاویز پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ٹیکس دینے والے کاروباری حضرات اور کمپنیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، کاروبار اور مضبوط معیشت ہی سے ٹیکس آمدن میں اضافہ ہوگا، طویل مدتی اقدامات کے ذریعے ملک میں کاروبار کو بہتر اور مسابقتی بنانا چاہتے ہیں، حکومت روزاول سے برآمدات میں اضافے پر مبنی معاشی ترقی کیلئے عملی اقدامات اٹھارہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبے کے ماہرین کی جانب سے جامع تجاویز پیش کی گئی ہیں جن پر مشکور ہوں، ان تجاویز پر غور و خوض کے بعد انہیں قابل عمل بنانے کیلئے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کر رہا ہوں، کمیٹی عملی اقدامات پر مبنی لائحہ عمل پیش کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ نجی شعبے کے ماہرین کی جانب سے جامع تجاویز پیش کی گئی ہیں جن پر مشکور ہوں، ان تجاویز پر غور و خوض کے بعد انہیں قابل عمل بنانے کیلئے وزیر خزانہ کی صدارت میں کمیٹی قائم کر رہا ہوں، کمیٹی عملی اقدامات پر مبنی لائحہ عمل پیش کرے گی۔