کچھ لوگوں کا کام سیاست نہیں، بند کمروں کے فیصلے مزید قبول نہیں، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
پشاور(نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ بند کمروں کے فیصلے اب مزید قبول نہیں،کچھ لوگوں کا کام سیاست کرنا نہیں ہے لیکن وہ پھر بھی مداخلت کررہے ہیں۔
پشاور میں پولیس فورس اور سول افسران سے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے پولیس کو غیر قانونی احکامات نہ ماننے کا حکم دے دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا 4 دہائیوں سے دہشت گردی کی زد میں ہے، پولیس نے کم وسائل کے باوجود دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، انصاف نہ ملنے سے معاملات خراب ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پولیس کو بلٹ پروف گاڑیاں، جدید اسلحہ، اینٹی ڈرون سسٹم دیا جارہا ہے، وسائل کی کمی سیکیورٹی کے راستے میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، شہید سول سرونٹس کے اہلخانہ کے لیے خصوصی پالیسی بنائیں گے۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ کرپشن کیخلاف زیروٹالرنس کی پالیسی ہے،کسی سے رعایت نہیں ہوگی، جب کہ افسران کے معاملات میں سیاسی مداخلت نہیں ہوگی، مگررزلٹ چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بندکمروں کے فیصلے اب مزید قبول نہیں ہیں، بدقسمتی سے کچھ لوگوں کا کام سیاست میں نہیں لیکن مداخلت کررہے ہیں اور جن کا کام انصاف دیناہوتا ہے وہ نہیں دے پاتے جس سے چیزیں بگڑتی ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کا کام
پڑھیں:
ہمت ہےتو گورنرراج لگا کر دکھائیں،وزیراعلیٰ پختونخوا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے کہا ہے کہ ہمت ہے تو گورنر راج لگا کر دکھائیں ،ہم کسی سے ڈرتے نہیں ہےں۔
ان کے بقول صوبے میں پہلے ہی بانی پی ٹی آئی عمران خان کا راج ہے لہٰذا کسی اور راج کی ضرورت نہیں۔
پشاور کے علاقے حیات آباد میں تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم ڈیلیور کر رہے ہیں، عوام کو ریلیف دے رہے ہیں، پھر بھی ہم پر انگلیاں اٹھائی جاتی ہیں۔
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے صوبہ بھر سے شدید معذوری کے شکار افراد کے لیے “احساس امید پروگرام” کا اجرا کیا، جس کے تحت 10ہزار خصوصی افراد کو فی کس 5ہزار روپے ماہانہ فراہم کیے جائیں گے۔
پروگرام پر رواں مالی سال جنوری تاجون 2026 ءتک 30 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ علاوہ ازیں قومی مالیاتی کمیشن کے تحت خیبرپختونخوا کا حصہ بڑھانے اور بقایاجات کے حصول کے لیے تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوگئی ہیں۔
4 دسمبر کو ہونے والے این ایف سی کے اجلاس میں صوبہ کا موقف پیش کرنے کے حوالے سے خیبرپختونخوا حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لے لیا۔
صوبائی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے ساتھ دینے کا اعلان کیا ہے۔
ویب ڈیسک
Faiz alam babar