وزیراعلیٰ سہیل آفریدی بانی چیئرمین کی توقعات پر پورا اتر رہے ہیں، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 3rd, December 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سہیل آفریدی بانی چیئرمین کی توقعات پر پورے اتر رہے ہیں۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی صحت اس وقت بالکل ٹھیک ہے۔
انہوں نے کہا کہ سہیل آفریدی بانی چیئرمین کی توقعات پر پورے اتر رہے ہیں، پر امید ہیں کہ آگے بھی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا بانی کے ساتھ ہی چلیں گے، اس وقت صوبے کا سب سے اہم مسئلہ دہشت گردی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کو وفاق سے اپنا حق لینا چاہیے، کابینہ وزیراعلیٰ کا صوابدیدی اختیار ہے، وہ جسے چاہیں شامل کریں۔
اُن کا کہنا تھا کہ مجھے عہدہ رکھنے کا کوئی شوق نہیں، بانی پی ٹی آئی نے جو کام دیا وہ اچھا کیا، وفاق کی جانب سے صوبے کو ہمیشہ نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
بیرسٹر محمد علی سیف نے یہ بھی کہا کہ گورنر راج ایمرجنسی کی صورت میں لگتا ہے، فی الحال اس کی ضرورت نہیں، افغانستان کے ساتھ گہرا تعلق ہے، وہاں امن ہوگا تو یہاں بھی ہوگا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعلیٰ کے پی سہیل آفریدی کی آج احتجاج کی کال، جڑواں شہروں میں دفعہ 144 نافذ
اسلام آباد، پشاور (نیوزڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر آج احتجاج کی کال دے دی جس پر جڑواں شہروں میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔
وزیراعلیٰ کے پی کی احتجاجی کال کے پیش نظر اسلام آباد اور راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی، احتجاج، جلسے، جلوسوں ،دھرنوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔
جڑواں شہروں میں اسلحے کی نمائش، لاؤڈ سپیکر کا استعمال، نفرت انگیز تقریریں ممنوع قرار دے دی گئیں جبکہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی پر قانون حرکت میں آئے گا۔
ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کر لیا، شہریوں سے کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کا حصہ نہ بننے کی اپیل کر دی۔
دوسری طرف پشاور ہائیکورٹ نے سرکاری اداروں کے اطراف میں غیر قانونی اجتماعات پر پابندی کا حکم دیا ہے جب کہ تعلیمی اداروں، سرکاری مقامات یا پھر انتظامیہ اداروں کے احاطے میں سیاسی اجتماعات کی بھی اجازت نہیں ہے۔
عدالت کا فیصلہ میں کہنا تھا کہ سرکاری اداروں کے احاطے کے استعمال کی ذمہ داری متعلقہ افسران کی ہے، سرکاری اداروں کے احاطوں کا سیاسی استعمال روکنا یقینی بنایا جائے، اداروں کا قیام کسی خاص مقصد کے لیے کیا گیا ہے۔
فیصلے کے متن میں یہ بھی لکھا گیا کہ غیر متعلقہ اِجتماعات اداروں کا تقدس پامال کرتا ہے، تعلیمی اور دیگر سرکاری ادارے کے ذمہ داریاں غیر متعلقہ اجتماعات روکنے کو یقینی بنائے، 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے جاری کیا۔
ڈی آئی جی خیبر پختونخوا نے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کی ہدایت کردی ہے اور پولیس افسران و اہلکاروں کو صرف صوبائی جغرافیائی اور قانونی حدود میں ڈیوٹی کرنے کا حکم دیا گیا۔
ڈی آئی جی کے پی نے واضح کہا ہے کہ سرکاری اہلکار اپنی مقررہ حدود سے باہر تعینات نہیں ہوں گے۔