ہم نے ڈکٹیٹرشپ کے دوران آنکھ کھولی، اب تو ججز بھی نہیں رہے، جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکس WhatsAppFacebookTwitter 0 27 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد(آئی پی ایس) اسلام آباد ہائی کورٹ میں جامعات میں بی پی ایس اساتذہ کی پروموشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سیکریٹری خزانہ اور ایچ ای سی کو آئندہ سماعت پر اساتذہ کی ترقیوں سے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ چیئرمین ایچ ای سی کی تعیناتی کے 15 روز میں پروموشن پالیسی کا اجلاس بلاکر رپورٹ پیش کریں۔
اساتذہ سے متعلق جسٹس محسن اختر کیانی نے دوران سماعت اہم ریمارکس دیے اور کہا کہ ہم لوگ 80 کی دہائی کی نسل سے ہیں جنہوں نے ڈکٹیٹر شپ کے دوران آنکھ کھولی، یہاں پر ایسے اساتذہ بھی ہیں جن کو 17,18 سال مستقل نہیں کیا گیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب اساتذہ خود مایوس ہوں گے تو طلباء پر بھی اس کا اثر پڑے گا، اساتذہ اور طلباء نے بھی ملک کا دفاع کرنا ہے، ابھی یہ بات سمجھ نہیں آئے گی جب مشکل وقت آئے گا تب معلوم ہوگا۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ یونیورسٹی کے طلبا نے ہی آگے جاکر کمانڈ کرنی ہے، ملک کے دفاع کا ایک بہترین نمونہ حال ہی میں دیکھا گیا ہے، اساتذہ کو اچھی جگہ پر ہونا چاہیے، ابھی تو ججز بھی نہیں رہے ، صرف اساتذہ ہی ہیں۔عدالت نے سیکرٹری خزانہ و ایچ ای سی کو ہدایات کے ساتھ سماعت جنوری تک ملتوی کردی۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان ٹیم آئندہ سال جنوری میں سری لنکا کا دورہ کرے گی شہباز شریف بھی غزہ کے روشن مستقبل کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں، امریکی صدرٹرمپ وائٹ ہاؤس کے باہر فائرنگ، صدر ٹرمپ نے بڑا حکم جاری کردیا نور مقدم قتل معاشرے میں پھیلتی’برائی‘ کا نتیجہ ہے جسے ’لیو ان ریلیشن‘ کہا جاتا ہے، جسٹس باقر نجفی وفاقی آئینی عدالت کا گندم کوٹہ سے متعلق کیس میں اہم حکم اسلام آباد ہائیکورٹ: مشرف رسول تنازعہ کیس میں ڈی آئی جی انوسٹی گیشن طلب جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈگری تنازع کیس سماعت کے لئے مقرر TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: جسٹس محسن اختر کیانی

پڑھیں:

لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کاوالدہ سمیت اغوا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اسلام آباد طلب

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آبادہائیکورٹ نے لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کاوالدہ سمیت اغواکے معاملے میں ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اسلام آباد طلب کرلیا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کاوالدہ سمیت اغوا کے معاملے پر جسٹس محسن کیانی نے وقاص احمد اور سہیل علیم کی مقدمہ اخراج کی درخواست کی سماعت کی،مشرف رسول نے وقاص اور سہیل کے ساتھ لین دین کے تنازع پر مقدمہ درج کرا رکھا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ڈی آئی جی انویسٹی گیشن آ کر بتائیں کیا لاہور پولیس کا بیان قلمبند کیاگیا؟ڈی آئی جی بتائیں جنہوں نے خاتون کے گھر لاہور چھاپہ مارا، کیا ان کا بیان لیاگیا،جسٹس کیانی نے کہاکہ جنہوں نے خاتون اور بچیوں کو گھر سے اٹھایا ان کے پاس سرچ وارنٹ تھے۔

ابھی تو ججز بھی نہیں رہے، صرف اساتذہ ہی ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی کے دوران سماعت اہم ریمارکس

جسٹس محسن اخترکیانی نے مشرف رسول کے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کیا۔وکیل شہریار طارق نے کہاکہ سپریم کورٹ نے اس عدالت کا اکتوبرکاایک آرڈر معطل کررکھا ہےجسٹس کیانی نے کہا کہ اس کے بعد جو آرڈر ہوا وہ معطل نہیں ہوا، آپ اس عدالت کو کام سے روک نہیں سکتے،ہم جو آرڈر کریں گے آپ اسے آئینی عدالت میں لے جائیں، ہم ایک واقعہ کی سچائی میں جانا چاہتے ہیں،جس میں خاتون اور بچیوں کی تذلیل ہوئی ،اگر بغیر سرچ وارنٹ کسی کو اٹھایا تو وہ اغواسمجھاجائے گا، پولیس کچھ کر نہیں سکتی ، ایف آئی اےانویسٹی گیشن کرنا نہیں چاہتی ۔

پاک ویلز کار میلہ فیصل آباد میں: اپنی گاڑی فوری بیچنے کا سنہری موقع

لطیف کھوسہ نے کہاکہ مشرف رسول نے مہنگا گھر اسلام آباد میں بنایا، لین دین کا تنازعہ تھا،مشرف رسو ل کے وکیل شہریار طارق نے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ  دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیاتھا لیکن اب وفاقی آئینی عدالت میں بھی درخواست دی ہے،جسٹس کیانی نے کہا کہ مطلب یہ معاملہ  آئینی عدالت، سپریم کورٹ، پولیس، ایف آئی اے، مجسٹریٹ کے پاس زیرالتوا ہے،وکیل شہریار طارق نے کہاکہ جی بالکل ایسا ہی آئینی عدالت میں ابھی کیس مقرر نہیں ہوا،جسٹس کیانی نے کہاکہ معاملہ اتنی جگہ التوا میں ہے اور کوئی انویسٹی گیشن نہیں ہورہی تو پھر انجوائے کریں،آپ کہنا چاہتے ہیں  پہلے ہم 27ویں آئینی ترمیم پر بحث کریں گے، پھر دائرہ اختیار فائنل ہوگا، وکیل نے کہاکہ نہیں ایسا نہیں ہے ہم نے اسی عدالت کا بس ایک آرڈر چیلنج کیا ہے،لطیف کھوسہ نے کہاکہ ہائیکورٹ بھی آئینی کورٹ ہے، پھر تو معذرت کیساتھ ہائیکورٹ کو تالہ لگا دیں۔

دھرمیندر کی موت کے بعد ہیما مالنی کی پہلی ٹوئٹ، پیغام کیساتھ یادگار تصاویر جاری کردیں

جسٹس کیانی نے کہاکہ صورتحال تو ایسی ہی ہے،اگر عدالتیں مضبوط ہوتی تو آج یہ سب کچھ نہ ہورہا ہوتا،لاہور سے خاتون اور اس کی 3سال کی بچیوں کواغواکیاگیا، یہاں پولیس مقابلہ کیا گیا،معاملہ وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی کو بھیجا تھا،عورت اور بچیوں کے اغوا پر قانون کی بے بسی پر شرم آتی ہے،ہم سب دیکھ رہے ہیں اور کچھ کر نہیں سکتے،تین سال کی بچی کو 6دن ماں سے دور رکھاگیایہ انتہائی شرمناک حرکت تھی،ساری عدالتیں اگر کچھ نہیں کر سکتیں تو پھر ہم کس لئے یہاں بیٹھے ہیں،جس پولیس پر الزام ہے  اسی نے تفتیش کرنی ہے،جو ایس پی یہاں آئے انہیں کیس کا ایک لفظ پتہ نہیں تھا۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا 7 دسمبر کو پشاور میں جلسے کا اعلان

وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ کسی قابل اعتماد ایجنسی یا ادارے سے معاملہ انویسٹی گیٹ کروا لیں،جسٹس کیانی نے کہاکہ وہ ایجنسی کون سی ہے جو غیرجانبدار ہے؟جس پر ہم اعتماد کرسکیں آپ بتا دیں،اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈی آئی جی کو طلب کرتے ہوئے سماعت9دسمبر تک ملتوی کردی۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • صورتحال تو ایسی ہی ہے کہ تالے لگا دیں، آج عدالتیں مضبوط ہوتیں تو یہ سب نہ ہورہا ہوتا، جج ہائیکورٹ
  • لاہور اور بہاولپور سے کمسن بچیوں کاوالدہ سمیت اغوا، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اسلام آباد طلب
  • ہم نے ڈکٹیٹرشپ کے دوران آنکھ کھولی، اب تو ججز بھی نہیں رہے، جسٹس محسن اختر کیانی کے اہم ریمارکس
  • ابھی تو ججز بھی نہیں رہے، صرف اساتذہ ہی ہیں، جسٹس محسن اختر کیانی کے دوران سماعت اہم ریمارکس
  • وفاقی آئینی عدالت کا گندم کوٹہ سے متعلق کیس میں اہم حکم
  • سزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے‘آئینی عدالت بنالی‘کام پھربھی نہیں ہورہے‘ جسٹس محسن اختر کیانی
  • سزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے،آئینی عدالت بنالی،کام پھربھی نہیں ہورہے،جسٹس محسن کے سخت ریمارکس
  • سزایافتہ افسر کو صدر میڈل، آئینی عدالت بنالی لیکن کام نہیں، جسٹس محسن کے سخت ریمارکس
  • سزایافتہ افسر کو صدر میڈل پہناتا ہے،آئینی عدالت بنالی،کام پھربھی نہیں ہورہے،جسٹس محسن کے سخت ریمارکس